نئی دہلی: کرناٹک میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے تذبذب کی صورتحال اب ختم ہوتی نظر آ رہی ہے۔ 13 مئی کو کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد ہی دہلی میں میٹنگز کا دور شروع ہوا تھا۔ کانگریس ذرائع نے بدھ کو دیر گئے بتایا کہ سدارامیا کرناٹک کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے، جب کہ ڈی کے شیوکمار ان کے ڈپٹی ہوں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی رہائش گاہ پر بدھ کی دیر رات تک میٹنگز کا دور جاری رہا۔ آخر کار انہیں کامیابی مل گئی۔ انہوں نے کرناٹک کے دو ہیوی ویٹ کانگریس رہنماؤں کے درمیان تعطل کو دور کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے فارمولے پر اتفاق کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حلف برداری کی تقریب 20 مئی بروز ہفتہ بنگلورو میں منعقد ہوگی۔ پارٹی نے جمعرات کو شام 7 بجے بنگلورو میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کی میٹنگ بلائی ہے۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے مرکزی مبصرین کو سی ایل پی میٹنگ کے انعقاد کے لیے بنگلور پہنچنے کو کہا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: Karnataka Polls 2023 کرناٹک کی جیت اجتماعی کوششوں کا نتیجہ، کھڑگے
اس سے قبل بدھ کو کانگریس کے کرناٹک انچارج رندیپ سرجے والا نے کہا کہ کرناٹک کے اگلے وزیر اعلیٰ کے بارے میں آج یا کل فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ 72 گھنٹے میں نئی کابینہ تشکیل دی جائے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 میں کانگریس پارٹی نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو عبرت ناک شکست دی تھی۔ ان انتخابات میں کانگریس کو 135 سیٹیں ملی تھیں۔ یہ تعداد اکثریت سے زیادہ ہے۔ جانکاری کے مطابق اس الیکشن میں 34 سال بعد کرناٹک میں کسی بھی سیاسی پارٹی کو اتنے زیادہ ووٹ شیئر کے ساتھ اتنی سیٹیں ملی ہیں۔