مہاراشٹر کے وزیر اعلی اور شیوسینا صدر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ان کی اتحادی پارٹیاں یعنی این سی پی اور کانگریس کے درمیان تعلقات خوشگوار و"مثبت" ہیں۔
اتوار کے روز شیوسینا سینا کے ماؤتھ پیس 'سامنا' میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں ٹھاکرے نے کہا کہ "(این سی پی کے سربراہ) شرد پوار کے ساتھ میرا اچھا رابطہ ہے۔ میں (کانگریس صدر) سونیا گاندھی کو کئی مرتبہ فون کرتا ہوں اور سہ فریقی ایم وی اے (مہا وکاس اگھاڑی) حکومت اچھی طرح سے کام کر رہی ہے''۔
کانگریس کی یہ شکایت کی حکومت میں انھیں نظرانداز کیا جا رھا ھے اسے ریاْستی کانگریس قائدین سے ملاقات کے بعد حل کر لیا گیا ہے۔
وزیر اعلی نے مزید کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ گزشتہ چند مہینوں میں متعدد بڑے وزرا جتیندر اوہاڑ ، اشوک چوہان اور دھننجئے منڈے سے ان کی روبرو ملاقاتیں نہیں ہوئیں کیونکہ یہ تمام وزرا کورونا سے متاثر تھے لیکن فون پر پر ایک دوسرے کے رابطے میں تھے اور بذریعہ، ویڈیو کانفرنسنگ ان کی ملاقاتیں ھوا کرتی ہیں۔
ٹھاکرے نے اعتراف کیا کہ ریاست کی معیشت ٹھیک حالت میں نہیں ہے اور اس وقت پوری دنیا اس طرح کے بحران کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے تمام وزرائے اعلی سے کہا ہے کہ وہ عوامی اقدامات کے طور پر کسی چھوٹ یا سبسڈی کا اعلان نہ کریں جس کی وجہ سے معیشت پر مزید بوجھ پڑے گا۔
کورونا وبأ کے دوران ان کے گھر سے باہر نہ نکلنے پر ان پر کی جانے والی تنقید کے تعلق سے پوچھے گیے ایک سوال کے جواب میں ٹھاکرے نے کہا کہ گھر بیٹھے اس پر بات چیت اور تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط بھی کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے مرکزی حکومت کے ممبئی-احمد آباد بلیٹ ٹرین منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست کے دارالحکومت ممبئی اور ناگپور کے مابین اس تیز رفتار رابطے کو ترجیح دیں گے۔
ٹھاکرے نے کہا کہ "میری حکومت کا مستقبل اپوزیشن کے ہاتھ میں نہیں ہے، اسٹیئرنگ میرے ہاتھ میں ہے۔ تھری وہیلر (آٹو رکشہ) غریب لوگوں کی گاڑی ہے باقی دو پیچھے بیٹھے ہیں''۔