مہاراشٹر بھر میں وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے خلاف مرکزی وزیر نارائن رانے کی جانب سے دئیے گئے متنازعہ بیان کے بعد شیوسینا کے کارکنوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مبینہ طور پر مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھو ٹھاکر کو تھپڑ مارنے کی بات کہی تھی۔
نارائن رانے کے بیان کے خلاف ضلع ہنگولی میں شدید احتجاج کیا گیا۔ اس دوران شیو سینا کے رکن اسمبلی اور ضلع صدر ستنوش بانگر نے رانے کو مبینہ طور پر دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ 'پولیس کو ہٹائیے، میں خود نارائن رانے کے گھر جاؤں گا اور ان کا قتل کروں گا'۔
بانگر کے اس بیان نے بھارتی جنتا پارٹی کے کارکن بھی مشتعل ہوگئے۔ بیان اور جوابی بیان کی وجہ سے حالات کے مزید بگڑنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ضلع میں جاری احتجاج کے دوران رانے کے مجسمے پر کتے کو بٹھانے کے واقعہ پیش آیا جس پر بی جے پی کے ارکان نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور شیوسینا کارکنوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ وہیں ناسک پولیس نے رانے کے تبصرے کے خلاف درج درج کئے گئے ایف آئی آر کے سلسلے میں مرکزی وزیر کو نوٹس بھیجا ہے۔ رانے کو 2 ستمبر کو پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:Narayan Rane: متنازع بیان دینے کے الزام میں گرفتار مرکزی وزیر کی ضمانت منظور
ذرائع کے مطابق مرکزی وزیر اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے آج ممبئی ہائی کورٹ میں درخواست داخل کریں گے۔ اس سلسلے میں وکلاء کی ایک ٹیم نے رانے سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
69 سالہ رکن پارلیمان نے دعوی کیا تھا کہ وزیراعلی ٹھاکرے یوم آزادی کے اپنے خطاب کے دوران یہ بات بھول گئے تھے کہ بھارت کو کون سے سال میں آزادی ملی تھی اور انہیں اپنی تقریر کے دوران اپنے معاون سے چیک کرنا پڑا تھا۔ رانے نے 23 اگست کو 'جن آشیرواد یاترا' کے دوران یہ تبصرہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے مہاد میں مرکزی وزیر نارائن رانے کی گرفتاری کے چند گھنٹوں بعد ہی مجسٹریٹ عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرلی جس کے بعد رانے جوہو میں واقع اپنی رہائش گاہ پہنچ گئے۔