ETV Bharat / state

'بھیما کورے گاؤں کیس این آئی اے کو منتقل کرنا آئینی طور پر غلط' - ریاست کے ہاتھوں سے مرکز کے ذریعے تحقیقات کی ذمے داری لینا غلط ہے

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ 'بھیما کورے گاؤں معاملہ ریاستی حدود کا ہے اور اسے این آئی اے کو منتقل کرنا آئینی طور پر غلط ہے۔'

'بھیما کورے گاؤں کیس این آئی اے کو منتقل کرنا آئینی طور پر غلط'
'بھیما کورے گاؤں کیس این آئی اے کو منتقل کرنا آئینی طور پر غلط'
author img

By

Published : Feb 14, 2020, 6:49 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 8:40 AM IST

شرد پوار نے کہا کہ 'مہاراشٹر پولیس کا رویہ لوگوں کے ساتھ قابل اعتراض تھا، میں چاہتا تھا کہ ان افسروں کے رول کی چھان بین کی جائے۔ صبح کے وقت پولیس افسروں کے ساتھ مہاراشٹر حکومت کے وزرا کی ایک میٹنگ تھی۔ 3 بجے مرکز نے اس معاملے کو این آئی اے میں منتقل کرنے کا حکم دیا۔ یہ آئین کے مطابق غلط ہے کیونکہ جرم کی تفتیش ریاست کے دائرہ اختیار میں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ریاست کے ہاتھوں سے مرکز کے ذریعے تحقیقات کی ذمے داری لینا غلط ہے اور مہاراشٹر حکومت اس فیصلے کی حمایت کرتی ہے، یہ بھی غلط ہے۔'

گذشتہ مہینے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے کہا تھا کہ 'مرکز کو بھیما کورے گاؤں کا معاملہ این آئی اے کے پاس منتقل نہیں کرنا چاہیے جب وہ ہمیں لوپ میں نہیں لیتے۔ آج ہم نے ایڈوکیٹ جنرل سے ملاقات کی کہ اس خط کے موصول ہونے کے بعد کیا کرنا چاہیے۔'

انہوں نے دعوی کیا تھا کہ 'ہمیں بھیما کورے گاؤں کیس کی تحقیقات کا کوئی خط موصول نہیں ہوا۔ ہم خط کو پڑھنے اور اس پر قانونی رائے لینے کے بعد اپنے اگلے مرحلے کا فیصلہ کریں گے۔ بہت ساری تنظیم کے لوگوں نے مجھے بتایا ہے کہ اس معاملے میں کچھ لوگوں پر غلط الزام لگایا گیا ہے۔'

یکم مئی 2018 کو بھیما کورے گاؤں جنگ کے 200 برس مکمل ہونے پر تشدد ہوگیا تھا جس میں ایک شخص ہلاک و دیگر زخمی ہوئے تھے، پولیس نے 162 افراد کے خلاف 58 مقدمات درج کیے تھے۔

شرد پوار نے کہا کہ 'مہاراشٹر پولیس کا رویہ لوگوں کے ساتھ قابل اعتراض تھا، میں چاہتا تھا کہ ان افسروں کے رول کی چھان بین کی جائے۔ صبح کے وقت پولیس افسروں کے ساتھ مہاراشٹر حکومت کے وزرا کی ایک میٹنگ تھی۔ 3 بجے مرکز نے اس معاملے کو این آئی اے میں منتقل کرنے کا حکم دیا۔ یہ آئین کے مطابق غلط ہے کیونکہ جرم کی تفتیش ریاست کے دائرہ اختیار میں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ریاست کے ہاتھوں سے مرکز کے ذریعے تحقیقات کی ذمے داری لینا غلط ہے اور مہاراشٹر حکومت اس فیصلے کی حمایت کرتی ہے، یہ بھی غلط ہے۔'

گذشتہ مہینے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے کہا تھا کہ 'مرکز کو بھیما کورے گاؤں کا معاملہ این آئی اے کے پاس منتقل نہیں کرنا چاہیے جب وہ ہمیں لوپ میں نہیں لیتے۔ آج ہم نے ایڈوکیٹ جنرل سے ملاقات کی کہ اس خط کے موصول ہونے کے بعد کیا کرنا چاہیے۔'

انہوں نے دعوی کیا تھا کہ 'ہمیں بھیما کورے گاؤں کیس کی تحقیقات کا کوئی خط موصول نہیں ہوا۔ ہم خط کو پڑھنے اور اس پر قانونی رائے لینے کے بعد اپنے اگلے مرحلے کا فیصلہ کریں گے۔ بہت ساری تنظیم کے لوگوں نے مجھے بتایا ہے کہ اس معاملے میں کچھ لوگوں پر غلط الزام لگایا گیا ہے۔'

یکم مئی 2018 کو بھیما کورے گاؤں جنگ کے 200 برس مکمل ہونے پر تشدد ہوگیا تھا جس میں ایک شخص ہلاک و دیگر زخمی ہوئے تھے، پولیس نے 162 افراد کے خلاف 58 مقدمات درج کیے تھے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 8:40 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.