اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں واقع ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی صدر ڈاکٹر کرتی مالنی جولے کی صدارت میں یاد غالب کے نام سے ایک ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ Seminar On Yaadein Ghalib In Dr Babasaheb Ambedkar Marathwada University In Aurangabad
اس پروگرام میں مولانا آزاد کالج شعبہ اردو کے صدر ڈاکٹر نوید صدیقی ،انجمن اہل قلم کی صدر فردوس فاطمہ اور اُبھرتے نوجوان شاعر جاوید ندا مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک تھے۔

پروگرام کے آغاز پر ڈاکٹر فردوس فاطمہ نے اس ادبی نشست کے اغراض و مقاصد سے حاضرین کو واقف کروایا۔ اس موقع پر ڈاکٹر نوید صدیقی نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ اردو ادب کے اس زرخیز سر زمین پر پھر سے اردو ادب کی محفل سجنے لگی ہے۔یہ ایک تقریف قابل قدم ہے۔ گزشتہ دنوں ادبی محفلوں پر جمودسا طاری تھا فی الحال نئے قلم کار اور شعراء اس طرح کی نشستوں کی رونق بڑھانے لگے ہیں۔ انہوں نے طلباوطالبات کو مشورہ دیا کہ وہ کتابوں کا مطالعہ کرتے رہے۔ اساتذہ کے مضامین پڑھے تاکہ اس سے ان کے کلام کو سوارنے میں مدد ملے گی ۔

ڈاکٹر کرتی جولے نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ کہ تخلیق کا معیار اس طرح ہونا چاہیے چاہئے کہ ہر پڑھنے والا اس سے متاثر ہو بغیر ر نہ رہ سکے اور وہ اس سوچ نے پر مجبور ہو جائے کہ کہیں تخلیق کار یہ سوال اسے تو نہیں کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Raza Academy Mumbai مسلمانوں کو 31 دسمبر کی رات جشن نہیں منانا چاہیے
ساتھی ڈاکٹر کرتی مالنی جولے نے سال نو کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے یہ عزم کیا کہ نئے سال میں ہم اردو ادب کو کو مزید نکھار ینگے گے اور اسے جلا بخشیں گے۔ اس نشست میں جاوید ندا، صبا منیر ،مقدسہ عارف الدین، زوہیب یار خان اور کی ساری نوجوانوں نے اپنی نگارشات پیش کی جنہیں سارے کئی سارے سامعین اور مہمانوں نے کافی پسند کیا۔اس پروگرام میں ریسرچ اسکالرز ایم اے کے طلباء اور کالج اسٹوڈنٹس اساتذہ کرام نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔Seminar On Yaadein Ghalib In Dr Babasaheb Ambedkar Marathwada University In Aurangabad