مہاراشٹرا میں کورونا کا خطرہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریاستی وزیر تعلیم ورشاگائیکواڑ نے کچھ روزقبل اول جماعت سے آٹھویں جماعت تک کے امتحانات کو منسوخ کرنے نیز ان جماعتوں کے طلبا و طالبات کو بغیر امتحان دیئے اگلی جماعتوں میں داخلہ دینے کے احکامات صادر کیے۔
اس سلسلے میں مہاراشٹر نونرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے نے کہا کہ انھوں نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو فون کیا تھا اور ان سے درخواست کی تھی کہ وہ لاک ڈاؤن کے سلسلے میں ان سے ملیں۔ لیکن ان کےاطراف کے لوگ کورونامثبت ہیں لہذا ان کو بھی قرنطین کردیا گیا ہے۔ تو 'میں نے کہا کہ میں زوم پر بات کرسکتا ہوں۔ چونکہ ہم دونوں ہی ہیں، ہماری گفتگو میں کیا ہوا اور میں نے جو تجاویز پیش کیں اسے بتانے کے لئے آج پریس کانفرنس کا انعقاد کیا ہوں۔'
اس موقع پر انھوں نے حکومت سےمطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وبا کودیکھتے ہوئے وزیر تعلیم کا فیصلہ اچھا ہے لیکن جس طرح اول تا آٹھویں جماعتوں کے امتحانات کو منسوخ کیا گیا ہے اسی طرح سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری کے امتحانات کو بھی منسوخ کرکے انہیں کامیاب کیا جائے۔ جب اسکولیں بند ہیں تو حکومت کو بچوں کی فیسوں کے بارے میں مناسب فیصلہ کرنا چاہئے۔
راج ٹھاکرے نےکہا کہ روز بہ روز کورونا کے متاثرین کی تعدادمیں ریکارڈ توڑ اڑاضافہ ہو رہا ہے اس کے باوجودمیونسپل کارپوریشن اور حکومت نے اس تناظر میں کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا۔
انہوں نےکہابہت ساری چھوٹی اور گھریلو صنعتوں کو اپنی پیدوار میں اضافہ کرنے کو کہا گیا ہے لیکن میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر مصنوعات بازار میں فروخت نہیں کی جاسکتی ہیں تو پھر پیدوار کا کیافائدہ؟اسی وجہ میں شروع سے کہہ رہا ہوں کہ ہفتے میں دو یا تین دن مصنوعات کو فروخت کی اجازت ہونا چاہئے۔راج نے مزیدکہا کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے ہر شہری پریشان ہے لہٰذا عوام الناس کے بجلی بلوں کو معاف کیا جائے اورتاجروں کے بجلی بلوں میں بھی 50؍فیصد رعایت دی جانی چاہئے۔
اس موقع پرانھوں نے کہا کہ اینٹیلیا دھماکہ خیز مواد کی تحقیقات کی جانی چاہئے کہ کس کے ایما پر دھماکہ خیز مواد سے بھری کار وہاں لاکر کھڑی کی گئی؟اس میں اور کون کون لوگ ملوث ہیں؟ان سب چیزوں کی تفتیش کرنا بھی ضروری ہے۔