شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے بی جے پی کی جانب سے کسانوں کے متعلق بیان کے بعد کہا کہ آج پنجاب کا کسان دہلی کی سرحد پر پچھلے 31 دنوں سے ٹھنڈی ہواؤں کے درمیان بیٹھا ہوا ہے، انہیں ملک مخالف بتانے کا کام بھارتیہ جنتا پارٹی کر رہی ہے۔
سنجے راوت نے کہا کہ 'بی جے پی کسانوں کو ملک مخالف بتا رہی ہے جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ پچھلے پانچ سالوں میں کسانوں کا فائدہ ہوا، اس طرح کی بات اگر وہ کرتے ہیں تو پھر ان پر اعتماد کرنا چاہئے۔ اس سے پہلے دس سال تک شرد پوار وزیر زراعت تھے اور کچھ وقت کیلئے راج ناتھ سنگھ وزیر زراعت تھے۔ اس وقت اٹل بہاری واجپئی ملک کے وزیر اعظم تھے، مرارجی دیسائی وزیر اعظم تھے، لال بہادر شاستری وزیر اعظم تھے۔ یہ ملک کاشتکاروں کا ملک ہے اور جو کچھ پچھلے 70سال سے اپنا ڈنکا پیٹ رہے ہیں تو حقیقت میں یہ سہرا کس کے سر باندھا جائے؟۔
انہوں نے کہا 'کسانوں کے اس وقت کے جو حالات ہیں وہ بہت ہی خراب ہیں اور اس کی جوابدہ صرف ایک ہی سیاسی جماعت ہے۔'
شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کو سن رہا تھا۔ انہوں نے اٹل بہاری واجپئی کے یوم پیدائش پر کسانوں کو مدد دینے کا اعلان کیا ہے جس کا میں استقبال کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کسانوں کو ہر کسی حکومت نے آدھار دینے کی کوشش کی ہے لیکن موجودہ حکومت کے فیصلے سے کسانوں کو نقصان ہوا ہے۔