سابق نیوی افسر کے حملے کے معاملے میں پوچھے جانے پر شیوسینا کے ترجمان سنجے راؤت نے سوال کیا کہ اتر پردیش میں بھی سابق فوجیوں پر حملہ ہوا ہے لیکن وزیر دفاع نے انہیں فون تک نہیں کیا۔
راجیہ سبھی رکن سنجے راؤت نے کہا کہ مہاراشٹر ایک بڑی ریاست ہے، ایسا ہی کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اتر پردیش میں کتنے سابق فوجیوں پر حملہ ہوا ہے؟ لیکن وزیر دفاع نے انہیں فون نہیں کیا جبکہ ہماری حکومت کا ماننا ہے کہ کسی بھی بے گناہ شخص پر حملہ نہیں ہونا چاہیے'۔
سنجے راؤت نے کہا کہ حزب اختلاف کی جانب سے اس معاملے کو سیاسی رنگ دینا بدقسمتی کی بات ہے۔ دونوں جانب سے برداشت کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'وزیر اعظم، صدر جمہوریہ، گورنر اور وزیراعلیٰ جیسے آئینی عہدوں پر فائز افراد کے خلاف آزادی اظہار رائے کے نام پر نازیبا زبان کا استعمال کیا گیا تو لوگوں کے صبر کا دامن چھوٹ جاتا ہے۔
سنجے راؤت کے مطابق سماج میں تناؤ پھیلنے سے روکنے اور امن و امان کی برقرار رکھنا حکوت کے ساتھ ساتھ حزب اختلاف کا بھی فرض ہے۔ مہاراشٹر میں ہمیشہ ہی قانون کا احترام کیا جاتا ہے۔
شییوسینا اور کنگنا رناؤت کے درمیاں جاری تناؤ اور لفظی جنگ کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ہم نے کنگنا رناوت معاملے پر بات کرنا چھوڑ دی ہے لیکن ہم اس معاملے میں ہر چیز اور ہر عمل کا نوٹس لے رہے ہیں۔
سنجے راؤت نے کہا کہ 'میں آئندہ پارلیمانی اجلاس میں بھارت - چین سرحدی تنازع، جی ایس ٹی، بڑھتی ہوئی بے روزگاری سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کرنا چاہوں گا۔