ممبئی: این آئی اے کی جانب سے پیش کی گئی دلیل میں سلیم فروٹ اور اندرورلڈ کے مراسم پرکورٹ نے کوئی اعتراض نہیںكیا۔لیکن اسی درمیان سلیم فروٹ پر جو سب سے اہم اور سنگین الزام این آئی اے نے عائد کیا تھا وہ داؤد ابراہیم کی بہن حسینہ پرکار کا ادھورا کام كو پورا کرنا اور انڈرورلڈ اور اس سے وابستہ افراد نے منتخب کیا تھا Saleem fruit reveals secret regarding under world
این آئی اے نے کورٹ کو یہ بھی بتایا کہ سلیم فروٹ لوگوں کو دھمکیاں دینے، ان سے وصولی کرنا، پراپرٹی پرناجائزقبضہ كرنا،گولڈ سمیت کئی قیمتی سامان کی بھارتی بازار میں دوسرے ممالک سے اسمگلنگ کرنے جیسے کام میں ملوث ہے .
آپ کو بتا دیں کہ سلیم فروٹ کا تعلق داوود ابراہیم کے داہنے ہاتھ چھوٹا شکیل سے ہے ۔ یہ تعلق نہ صرف انڈرورلڈ کی بدولت ہے بلکہ یہ گھریلو مراسم اور رشتہ داریوں پر مشتمل ہے ۔چھوٹا شکیل کا ساڑھو ہونے کے سبب سلیم فروٹ نے ممبئی میں اس رشتے کی بدولت نہ صرف اخباروں میں سرخیاں بٹوری بلکہ ممبئی میں بلڈرکاروباریوں کے سامنے بھی اجارہ داری قائم کیا۔ یہی سبب تھا کہ جب ممبئی کے بھنڈی بازار میں کلسٹر ڈیولپمنٹ شروع ہوا تو اس بہتی گنگا میں فروٹ نے جم کر ہاتھ دھویا اور یہاں سے 1000 کروڑ سے بھی زیادہ کی کمائی کی.
در اصل اس علاقے کی ازسرنو تعمیر کی ذمہ داری ایس بی یو ٹی نے لی تھی۔اس علاقے میں مخدوش عمارتوں کو خالی کرنا بہت ضروری تھا۔ یہ ذمہ داری سلیم فروٹ نے لی تھی۔ بلڈنگ کے مکین سے لیکر بلڈنگ کے مالکوں سے سودے بازی کرنے، انھیں اپنے طریقے سے بلڈنگ فروخت کرنے پر مجبور کرنے،ایس بی یو ٹی سے ان بلڈنگوں منہدم کرنے کا ٹھیکہ لینے کا کام سلیم فروٹ نے لمبے عرصے تک کیا۔اسی دھندے میں سلیم فروٹ نے 1000 کروڑ سے زائد کی رقم کمائی ۔
سلیم فروٹ نے حال ہی میں ممبئی کے بایکلہ علاقےمیں ایک میڈیکل اسٹور بھی کھولا۔لیکن کہا یہ جارہا ہے کہ سلیم فروٹ نے یہ میڈیکل اسٹور صرف دکھاوے کے لئے کھولا بلکہ اس كی پشت پناہی میں سلیم فروٹ نے اپنے اس کاروبار اور گورکھ دھندے کو جاری رکھا ۔اس سے راست فائدے اسے اور اندرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم اور چھوٹا شکیل کو ہوتا تھا۔ این آئی اے کی تفتیش میں ان سارے معاملوں پر جانچ کی گئی ہے ۔یہی سارے شواہد این آئی اے کورٹ میں پیش کرنے والی ہے ۔
این آئی اے کی تفتیش میں سلیم فروٹ نے جن اہم معاملوں کا خلاصہ كیاہے۔ان میں وصولی ،منشیات،منی لانڈرنگ،ٹیررفنڈنگ شامل ہے۔تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سلیم فروٹ نے یہ بات قبول کی ہے کہ وہ پاکستان میں داؤد ابراہیم کے بھائی انیس ابراہیم سے نہ صرف ملاقات کی ہے بلکہ وہ دو دنوں تک اس کے گھر پر بطور مہمان رہا۔ یہی نہیں وہ چھوٹا شکیل سے بھی ملا۔ اس کے اہل خانہ کے ساتھ بھی قت گزارے ۔وہ داؤد ابراہیم سے نہیں مل پایا لیکن داؤد کا پیغام انیس نے اسے دیا ہے ۔
سلیم فروٹ نے 2014 میں عمرہ کرنے کے لئے سعودی عرب کی کنیکٹنگ فلائٹ پکڑی جو پاکستان میں ٹرانزٹ کیمپ کے طور پر کچھ گھنٹوں کے لئے رکتی ہے۔اس دوران سلیم فروٹ پاکستان ائیرپورٹ پر رکا اسے ائرپورٹ پر ایک کار ریسیو کرنے کے لئے آئی جو پاکستان ایرپورٹ سے راست انیس ابراہیم کے گھر پہنچی ۔یہ سب ایک منصوبے کے تحت ہوا تھا۔ وہاں سلیم فروٹ سے ملنے چھوٹا شکیل بھی آیا۔انیس ابراہیم،چھوٹا شکیل،سلیم فروٹ نے ایک ساتھ کھانا کھایا۔ اسی دوران انیس کے کہنے پر سلیم فروٹ نے سعودی عرب جانے والی پرواز چھوڑ دی۔دو دنوں تک انیس کے گھر پررہا۔یہی نہیں سلیم فروٹ ان دو دنوں تک چھوٹا شکیل کے بھی گھر گیا .
سلیم فروٹ نے اپنے بیان میں خالاصہ كیا کہ انس ابراہیم نے بتایا کہ داؤد کے سارے غیر قانونی دھندے جن میں حوالہ،ہتھیاروں کی فروختی،منشیات داؤد نے انہیں ذمہ داری سنوپی ہے۔اس کی تصدیق وہاں موجود چھوٹا شکیل نے کی ہے۔ حیرانی اس بات کی ہے کہ سلیم فروٹ کے پاسپورٹ کو پوری طرح سے صاف رکھا گیا۔ اس پر پاکستان میں رکنے یا پاکستان سے سعودی جانے کے انٹری بھی نہیں کی گئی تاکہ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہو ۔
این آئی اے کی تفتیش میں یہ بھی خلاصہ ہواہے کہ سلیم فروٹ ڈی کمپنی داؤد ابراہیم سے 4 سے 5 بار مل چکا ہے۔یہی نہیں اس نے جرم کی دنیا کے 18 سے 19 ملکوں میں پھیلے غیر قانونی کاروبار کا بھی جائزہ لیا ہے۔ ان میں سعودی عرب،دبئی ،شارجہ،ترکستان ،جدہ،سحری لنکا جیسے ملک اور شہر شامل ہیں ۔
تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حسینہ پرکار کے ذریعه ممبئی میں وصولی کا جو کاروبار پھیلا تھا۔سلیم فروٹ نے اس کی ذمیداری لی تھی۔اس طرح سے فروٹ نے اس کاروبار کو نہ صرف جاری رکھا بلکہ اس کاروبار سے حاصل ہونے والی رقم کو حوالے کے ذریه پاکستان پہنچتا تھا۔
سلیم فروٹ کے تعلقات کہاں کہاں ہیں۔اس بات کو دکھتے ہوئے این آئی اے نے سلیم فروٹ اور اس سے وابستہ 300 افراد کے سی ڈی آر نکالے۔ نمبروں کی تفصیلات میں سلیم فروٹ سب سے اہم مانا جاتا ہے۔اس کے تعلقات انڈرورلڈ سے راست ہیں۔ اس معاملے میں این آئی اے کے پاس 19 خفیہ گواہان ہیں۔سلیم فروٹ کے ذریعه ہونے والے ٹرانزیکشن کی کئی پیچیدگیاں ہیںجن میں ڈیجیٹل اور الیکٹرانک اورانٹرنیٹ کا بھرپور استمال کیا گیا ہے تاکہ ایجنسیوں کو گمراہ جاسکے ۔این آئی اے کے پاس 5000 صفحات کے ایسے دستاویزات موجود ہیں جو سلیم فروٹ کو لمبے عرصے تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچا سکتے ہیں۔