مالیگاؤں: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں ملزمہ رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے احاطہ عدالت میں کار پارکنگ کی اجازت طلب کی ہے۔ مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں لگاتار تیسرے دن خصوصی این آئی اے عدالت نے ملزمین کے بیانات درج کیے، مالیگاؤں بھی عدالتی کارروائی کا آغاز تاخیر سے ہوا کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اور اس مقدمہ کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر عدالت تاخیر سے پہنچی اور اس نے تاخیر سے پہنچنے کی وجہ طبیعت اور ممبئی کی ٹریفک کو بتایا۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے عدالت تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے گیارہ کی بجائے ڈھائی بجے عدالتی کارروائی کا آغاز ہوا۔ خصوصی این آئی اے جج اے کے لاہوٹی نے ملزمین سے بم دھماکہ میں زخمی ہونے والے زخمیوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر تیل راندھے کی گواہی کی بنیاد پر سوالات پوچھے۔ جس کا جواب ملزمین نے یہ کہتے ہوئے دیا کہ انہیں کچھ پتہ نہیں یا انہیں کچھ نہیں کہنا ہے یا غلط ہے
یہ بھی پڑھیں:
Malegaon Bomb Blast مالیگاؤں 2008 بم دھماکے کی 14 ویں برسی، لواحقین انصاف کے منتظر
خصوصی جج نے ملزمین کو انگریزی، ہندی اور مراٹھی میں سوالات سمجھائے اور ان سے جواب طلب کیا۔ گزشتہ کل خصوصی این آئی اے عدالت اب تک ملزمین سے 213/ سوالات پوچھ چکی ہے، عدالت ایک بار پھر ملزمین سے سوالات پوچھے گی، خصوصی جج نے ملزمین کو کہا کہ عدالت سنیچر کے دن کرنل پروہت کی جانب سے داخل عرضداشت پر حکم جاری کرے گی۔ لہٰذا اس دن 313/ کے تحت سوالات نہیں ہوں گے۔ ملزمین سے سوالات کے اختتام کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو ایک عرضداشت دیتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ ان کی کار کو عدالت کے احاطہ میں پارکنگ کی اجازت دی جائے کیونکہ ان کی کار میں ان کی دوائیاں اور دیگر اشیاء رہتی ہیں۔ جس کی اسے کبھی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
سادھوی پرگیہ سنگھ کی عرضداشت کو پڑھنے کے بعد خصوصی جج نے انہیں کہا کہ پارکنگ کا معاملہ پرنسپل جج کے اختیار میں آتا ہے لہذا و ہ پرنسپل جج سے رجوع کرے جس کے بعد پرگیہ سنگھ کے وکلاء نے پرنسپل جج سے رجوع ہونے کے لیے سیشن کورٹ ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ قائم کیا۔ اسی درمیان ملزم سدھاکر اوم کار چترویدی عدالت سے گزارش کی کہ عدالت عدالتی کارروائی کچھ دن کے لیے ملتوی کرے کیونکہ اس کے پاس رہنے کے لیے جگہ نہیں ہے اور ممبئی میں کوئی انہیں کرایہ کا مکان نہیں دیتا۔ خصوصی جج نے انہیں کہا کہ وہ اپنے وکیل سے صلاح ومشورہ کریں۔ جس کے بعد عدالت اس کی عرضداشت پر کارروائی کرے گی لیکن عدالت مقدمہ کی سماعت ملتوی نہیں کرسکتی ہے۔
اس دوران عدالت میں خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال، جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ شاہد ندیم، ایڈووکیٹ اعجاز شیخ و دیگر موجود تھے۔ واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ کی سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔323سرکاری گواہان کے بیانات کے اندراج کے بعد عدالت نے ملزمین کے 313 کے بیانات کا اندراج شروع کردیا ہے۔