اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں ایجوکیشن ایکسپو و کتاب میلے کا یہ دوسرا سال ہے جہاں پر علمی، تہذیبی و ثقافتی اور طلبہ و طالبات کی رہنمائی کے لیے ملک کے مشہور شخصیات بھی عوام سے خطاب کر رہی ہیں۔ ان سب کے بیچ خواتین کو اپنے پیروں پر کھڑے کرنے کے لیے بھی، ایک چھوٹی سی کوشش اس ایجوکیشن ایکسپو میں کی گئی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ با حجاب خواتین مسلم گھروں میں ہی رہتی ہے، اور گھروں سے باہر کی دنیا انہیں پتہ نہیں رہتی ہے، ایسے غلط ثابت کیا جا رہا ہے، اس ایجوکیشن ایکسپو میں باحجاب خواتین اپنے صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے رکھ رہی ہے، کچھ خواتین حجاب میں خطاطی کر کے طغرے بیچ رہی ہے، تو کچھ خواتین سلائی کڑھائی کر رہی ہے۔ اس میں ایسے بھی خواتین ہیں جو این جی او کی مدد سے سامان بنا رہی ہے۔ اس ایکسپو میں فروخت کر رہی ہے۔
ایجوکیشن ایکسپو میں اسٹال لگانے والی ان باحجاب خواتین کا کا کہنا ہے کہ انہوں نے گھر میں بیٹھ کر اپنے ہنر کے ذریعے کپڑوں پر سلائی کڑائی(کشیدہ کاری جو ہاتھوں سے سوئی دھاگے کے ذریعے ڈیزائن کیا جاتا ہے) کر کے کہیں سارا سامان بنایا تھا لیکن اس سے لوگوں کے سامنے کیسا لایا جا سکے اس کے لیے کوئی بھی ذریعہ نہیں تھا لیکن اس ایجوکیشن ایکسپو کے ذریعے خواتین کو اپنے ہنر دنیا کے سامنے رکھنے کا ایک پلیٹ فارم ملا ہے، اور اس ایکسپو میں گھر جیسا ماحول بھی مل رہا ہے۔
ان خواتین کا کہنا ہے کہ اسلام نے جو بھی ازادی دیا ہے اس کے دائرے میں رہ کر ہی ہمیں کاروبار کرنا چاہیے، اور تجارت ہمارے صحابیوں نے بھی گھر میں بیٹھ کر کی ہے باحجاب طریقے سے تو ہم انہی کے بتائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں۔ایکسپو میں کپڑے اور برقعے کی اسٹال لگنے والی مصفیرا نعمان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ایکسپو وقت کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ دور میں کئی سارے خواتین یہ سمجھتی ہے کہ وہ صرف گھر میں ہی رہ کر کام کر سکتی ہے، لیکن ایسا نہیں ہے وہ اپنی صلاحیتوں کو اس طرح کے ایکسپو کے ذریعے سوار سکتی ہے، اور اپنے کیے گئے کام کو کے ذریعے روزگار بھی حاصل کر سکتی ہے، اور دوسروں کو بھی روزگار دے سکتی ہے۔
فضیلہ صوفیان کا اورنگ اباد شہر میں ایک بوٹیک ہے، ہمارے ملک میں پاکستانی کپڑوں کا بہت زیادہ چلن بڑھتا جا رہا ہے اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے فضیلہ صرف پاکستانی کپڑوں کا ہی کاروبار کرتی ہے۔
اسماء باامر گھر سے ہی کپڑے اور خواتین کے استعمال میں آنے والی چیزوں چیزیں فروخت کرتی ہے ان خواتین کا کہنا ہے کہ انہوں نے واٹس ایپ پر گروپ بنایا ہے اور کوئی اگر چیز نہیں اتی ہے تو وہ واٹس ایپ گروپ میں شیئر کر دیتی ہے جس کی وجہ سے کئی سارے لوگ ان کے گھر پر بھی خواتین کا سامن خریدنے کے لیے اتے ہیں اور یہ خواتین ان لائن ڈیلیوری بھی اپنے سامان کی کر رہی ہے لیکن ایکسپو کی وجہ سے ان کے سامان فروخت ہونے میں کافی اسانی ہو رہی ہے اور نئے لوگ بھی ان سے جڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی نظام شمسی کے ذریعے علم فلکیات کی نمائش
اورنگ آباد ہائی ٹیک ہیلپنگ ہینڈ وومن گروپ کی جانب سے اس ایجوکیشن ایکسپو میں خواتین کو خود کفل بنانے کے لیے بھی کوشش کی جا رہی ہے اور اور کئی سارے خواتین کو اسٹال ڈالنے کے لیے مدد بھی کی گئی ہے، اس گروپ کی خواتین اعلی تعلیم یافتہ ہے اور جو خود کے بنائے گئے پروڈکٹ کو بیچنے کے لیے اس ایکسپو میں ائی ہیں تاکہ ان کے پروڈکٹ کو نئی پہچان مل سکے اور روزگار بھی ان خواتین کو مل سکے۔