ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں گنجان آبادی، تنگ گلیاں اور غریب مزدور مسلم آبادی والے علاقے آباد ہے جس میں لال میدان (بستی) بھی شامل ہیں۔
اس بستی میں ایک عمارت ہے، جسے لوگ قرنطینہ کے نام سے جانتے ہیں۔ قرنطینہ کے اطراف رہائشی لوگوں کے مطابق اس عمارت میں وبائی بیماریوں کا علاج ہوتا تھا جس سے مقامی لوگوں کو کافی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ پھر عوام کی شکایتوں کے بعد وہ دوا خانہ بند کردیا گیا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اس جگہ پر پہلے پچاس سالوں سے رہ رہے ہیں۔ لیکن کچھ روز قبل شہر کی ایک این جی او کی جانب سے قرنطینہ عمارت کو کووڈ سینٹر بنائے جانے کی خبر ملی جس کے بعد مقامی لوگوں میں تشویش اور غصہ کا ماحول پیدا ہوگیا اور مقامی لوگوں نے سخت الفاظ میں اس کی مخالف کی۔
جس کے بعد این جی او کے چیئرمین انصاری رضوان (بیٹری والا) نے اس تعلق سے مقامی لوگوں سے بات چیت کی اور ہر ممکن تعاون کا یقین دہانی کرائی۔
اس سلسلے میں انصاری رضوان نے بتایا کہ اس عمارت کے ساتھ کئی دہائیوں سے تعصب ہو رہا ہے انتظامیہ کو توجہ دلانے کے باوجود بھی اس قرنطینہ کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ یہاں اوباش نوجوان ہر طرح کے نشے اور جرائم کو انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ قرنطینہ کے اطراف رہائشی لوگوں کو گمراہ کیا گیا تھا کہ یہاں کووڈ سینٹر بنایا جائے گا۔جبکہ اس عمارت میں میکس اسٹیپ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام عیدالفطر کے بعد چھوٹے بچوں کے لئے اسکول اور خواتین کے لئے مناسب فیس میں طبی علاج کی سہولیات فراہم کی جائے گی اور اس عمارت کو صحیح کاموں کے لئے استعمال کیا جائے گا۔