ETV Bharat / state

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مذہبی رہنماؤں کا احتجاج

اورنگ آباد کے ڈویژنل کمشنر آفس کے روبرو جمعہ کی نماز کے بعد تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے احتجاجی دھرنا کیا۔

Religious leaders protest against CAA and NRC
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مذہبی رہنماؤں کا احتجاج
author img

By

Published : Jan 18, 2020, 3:15 PM IST

شہریت (ترمیمی) قانون 2020 (سی اے اے)، نیشنل رجسٹر آف سیٹیزنز (این آر سی) اور نیشنل پالولیشن رجسٹر (این پی آر) کے خلاف ملک بھر میں پرامن احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

اسی سلسلے میں اورنگ آباد کے ڈویژنل کمشنر آفس کے روبرو تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے احتجاجی دھرنا منظم کیا۔

ویڈیو : معصوم بچیاں انوکھے انداز میں احتجاج کرتے ہوئے

اس احتجاج میں مذھبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت این آر سی کے نام پر ملک میں نفرت کی سیاست کر رہی ہے۔ این آر سی کی وجہ سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہے اور ملک کے امن پسند شہریان اس کو قطعی برداشت نہیں کریں گے۔

مذھبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 'سی اے اے کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے تاکہ حقیقی مسائل سے توجہ ہٹائی جاسکے احتجاجی مظاہرین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا ان کا احتجاج جاری رہے گا'۔

تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے احتجاجی دھرنا کیا۔
تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے احتجاجی دھرنا کیا۔

اورنگ آباد کے حمایت باغ میں سات جنوری سے شاہین باغ کے احتجاجیوں کی حمایت میں زنجیری ہڑتال جاری ہے پچھلے بارہ دنوں سے جاری اس ہڑتال میں خواتین بھی اپنی شرکت درج کروارہی ہیں ہر گزرتے دن کے ساتھ اس احتجاج میں شدت آرہی ہے تمام مذاہب کے رہنماؤں نے اس احتجاج میں شامل ہوکر اسے عوامی تحریک میں تبدیل کردیا ہے۔

اس احتجاج میں خواتین میں بیداری کی لہر دیکھی جارہی ہے جو اپنے شیرخوار بچوں کو ساتھ لیکر حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ڈٹ چکی ہیں اس دھرنے کی سب اہم بات یہ ہے معصوم بچے صرف تفریح کی غرض سے یہاں نہیں پہنچ رہے ہیں بلکہ معصوم جذبے کے ساتھ اپنی موجودگی درج کروارہے ہیں'۔

نیشنل پالولیشن رجسٹر (این پی آر) کے خلاف ملک بھر میں پرامن احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
نیشنل پالولیشن رجسٹر (این پی آر) کے خلاف ملک بھر میں پرامن احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: ممبئی: سی اے اے اور این آر سی کے خلاف خواتین کا احتجاج

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اورنگ آباد سراپا احتجاج بنا ہوا ہے کوئی دن ایسا نہیں گزر رہا ہے جب احتجاج درج نہ کروایا گیا ان مظاہرین کو تمام تنظیموں اور پارٹیوں کے علاوہ علما کی حمایت مل رہی ہے لیکن تصویر کا دوسرا رخ یہ ہیکہ کسی بڑے سیاسی لیڈر یا حکومت کے کسی نمایندے نے اس ہڑتال کی نوٹس نہیں لی'۔

شہریت (ترمیمی) قانون 2020 (سی اے اے)، نیشنل رجسٹر آف سیٹیزنز (این آر سی) اور نیشنل پالولیشن رجسٹر (این پی آر) کے خلاف ملک بھر میں پرامن احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

اسی سلسلے میں اورنگ آباد کے ڈویژنل کمشنر آفس کے روبرو تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے احتجاجی دھرنا منظم کیا۔

ویڈیو : معصوم بچیاں انوکھے انداز میں احتجاج کرتے ہوئے

اس احتجاج میں مذھبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت این آر سی کے نام پر ملک میں نفرت کی سیاست کر رہی ہے۔ این آر سی کی وجہ سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہے اور ملک کے امن پسند شہریان اس کو قطعی برداشت نہیں کریں گے۔

مذھبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 'سی اے اے کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے تاکہ حقیقی مسائل سے توجہ ہٹائی جاسکے احتجاجی مظاہرین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا ان کا احتجاج جاری رہے گا'۔

تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے احتجاجی دھرنا کیا۔
تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے احتجاجی دھرنا کیا۔

اورنگ آباد کے حمایت باغ میں سات جنوری سے شاہین باغ کے احتجاجیوں کی حمایت میں زنجیری ہڑتال جاری ہے پچھلے بارہ دنوں سے جاری اس ہڑتال میں خواتین بھی اپنی شرکت درج کروارہی ہیں ہر گزرتے دن کے ساتھ اس احتجاج میں شدت آرہی ہے تمام مذاہب کے رہنماؤں نے اس احتجاج میں شامل ہوکر اسے عوامی تحریک میں تبدیل کردیا ہے۔

اس احتجاج میں خواتین میں بیداری کی لہر دیکھی جارہی ہے جو اپنے شیرخوار بچوں کو ساتھ لیکر حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ڈٹ چکی ہیں اس دھرنے کی سب اہم بات یہ ہے معصوم بچے صرف تفریح کی غرض سے یہاں نہیں پہنچ رہے ہیں بلکہ معصوم جذبے کے ساتھ اپنی موجودگی درج کروارہے ہیں'۔

نیشنل پالولیشن رجسٹر (این پی آر) کے خلاف ملک بھر میں پرامن احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
نیشنل پالولیشن رجسٹر (این پی آر) کے خلاف ملک بھر میں پرامن احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: ممبئی: سی اے اے اور این آر سی کے خلاف خواتین کا احتجاج

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اورنگ آباد سراپا احتجاج بنا ہوا ہے کوئی دن ایسا نہیں گزر رہا ہے جب احتجاج درج نہ کروایا گیا ان مظاہرین کو تمام تنظیموں اور پارٹیوں کے علاوہ علما کی حمایت مل رہی ہے لیکن تصویر کا دوسرا رخ یہ ہیکہ کسی بڑے سیاسی لیڈر یا حکومت کے کسی نمایندے نے اس ہڑتال کی نوٹس نہیں لی'۔

Intro:اورنگ آباد کے ڈویژنل کمشنر آفس کے روبرو آج جمعہ کی نماز کے بعد تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے احتجاجی دھرنا دیا اس احتجاجی مظاہرے کے ذریعے حکومت کی پالیسی سی پر شدید نکتہ چینی کی گئی۔Body:اس احتجاج میں مذھبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت بہت سی ڈبل اے اور این آر سی کے نام پر ملک میں نفرت کی سیاست کر رہی ہے این آر سی کی وجہ سے سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہے ہے اور ملک کے امن پسند شہریان اس کو قطعی برداشت نہیں کریں گے۔۔

مذہبی رہنماؤں کی بائیٹس

سی ڈبل اے کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے تاکہ حقیقی مسائل سے توجہ ہٹاءی جاسکے احتجاجی مظاہرین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں لیا جاتا ان کا احتجاج جاری رہے گا...
اورنگ آباد کے حمایت باغ میں سات جنوری سے شاہین باغ کے احتجاجیوں کی حمایت میں زنجیری ہڑتال جاری ہے پچھلے بارہ دنوں سے جاری اس ہڑتال میں خواتین بھی اپنی شرکت درج کروارہی ہیں ہر گزرتے دن کے ساتھ اس احتجاج میں شدت آرہی ہے تمام مذاہب کے رہنماؤں نے اس احتجاج میں شامل ہوکر اسے عوامی تحریک میں تبدیل کردیا ہے اس پورے معاملے میں خواتین میں بیداری کی لہر دیکھی جارہی ہے جو اپنے شیرخوار بچوں کو ساتھ لیکر حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ڈٹ چکی ہیں اس دھرنے کی سب اہم بات یہ ہے معصوم بچے صرف تفریح کی غرض سے یہاں نہیں پہنچ رہے ہیں بلکہ معصوم جذبے کے ساتھ اپنی موجودگی درج کروارہے ہیں سنیے ان معصوم جذبوں کی ترجمانی...

بچوں کی نظم۔۔۔۔۔۔Conclusion:سی ڈبل اے اور این آر سی کے خلاف اورنگ آباد سراپا احتجاج بنا ہوا ہے کوئی دن ایسا نہیں گزر رہا ہے جب احتجاج درج نہ کروایا گیا ان مظاہرین کو تمام تنظیموں اور پارٹیوں کے علاوہ علماء و اکابرین کی حمایت مل رہی ہے لیکن تصویر کا دوسرا رخ یہ ہیکہ کسی بڑے سیاسی لیڈر یا حکومت کے کسی نمایندے نے اس ہڑتال کی نوٹس نہیں لی..
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.