ممبئی کے شہریوں کے لیے لاک ڈاؤن میں چند رعایتوں کے ساتھ ساتھ بحر عرب میں طوفان کی خبر بے چینی کا باعث بن گئی ہے، کیونکہ اس تعلق سے فی الحال سرکاری سطح پر کوئی واضح تیاری کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔
حکومت کے ذریعہ جاری ہدایات کے مطابق سیلون، ریسٹورنٹ، گارڈن، سوسائٹی کے احاطوں کے استعمال کی اجازت دے دی گئی ہے، سیلون اور بیوٹی پارلرز میں پیشگی وقت لینے کی پابندی ہے اور سماجی فاصلہ کی ہدایت پر عمل آوری کیا جانا ہے، جس کے پیش نظر باربر بال کٹنگ اور شیونگ وغیرہ کی قیمت میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
مذکورہ راحت کےنتیجے میں شاہراؤں پر موٹر گاڑیوں کی آمد و رفت شروع ہونے سے کئی مقامات پر ٹریفک جام نظر آیا۔
البتہ ممبئی کی لوکل ٹرینیں اور گھاٹ کوپر اور ورسوا کے درمیان میٹرو ریل کو فی الحال اجازت نہیں دی گئی ہے کیونکہ ان کی وجہ سے سماجی فاصلے کی پابندی کافی مشکل امر ہے۔
ممبئی کے تاجروں کو سخت دشواری کا سامنا ہے دراصل ان کے ملازمین ان دو ۔ ڈھائی مہینے کے عرصے میں اپنے وطن جاچکے ہیں۔ اور دکانوں کی صفائی میں مالکان اور انکے اہل خانہ ہاتھ بٹاتے نظر آئے۔
کئی بیوپاریوں کے مطابق چوہوں نے اشیاء کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ خاص طور پر اشیاء خوردنی اور کپڑے کے تاجر کافی پریشان ہیں۔ مانسون کی آمد ہے اور ان کی پریشانی یہ ہے کہ آئندہ دو تین مہینے دھندے پر کافی اثر پڑسکتا ہے۔
ممبئی میں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے کمپاونڈ میں چہل پہل کی اجازت دے دی گئی ہے اور ان کالونیوں میں بچے سائیکل چلاسکیں گے اور گھریلوخواتین اور ضعیف جوگنگ کرسکیں گے۔ لیکن انہیں اس موقع پر سماجی دوری کا خیال رکھنا ہوگا۔
اس سلسلہ میں 10سال سے کم اور 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو منع کیا گیا ہے ،لیکن صرف تیس منٹ کے لیے چہل قدمی کی اجازت ہوگی۔ فی الحال شہر میں ملٹی پلکس، مالس، سنیما ہال، اسکول اور کالج کو اجازت نہیں دی ہے۔