شیو سینا کے 38 باغی ارکان اسمبلی نے مہا وکاس اگھاڑی حکومت سے اپنی حمایت واپس لی ہے۔ سُپریم کورٹ میں داخل کردہ عرضی میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے۔ایکناتھ شندے نے نااہل قرار دیئے جانے کے خلاف سُپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھ۔ جس پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ شیوسینا کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے نے ڈپٹی اسپیکر کے ذریعہ باغی اراکین اسمبلی کو جاری کردہ ڈس کوالیفیکیشن نوٹس کے خلاف سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی ہے۔ Eknath Shinde Moves SC Against Disqualification Notice
شیوسینا کے باغی اراکین اسمبلی کے خلاف ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے جاری 'ڈِس کوالیفیکیشن نوٹس' کے خلاف ایکناتھ شندے سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔ درخواست میں اجے چودھری کی شیوسینا کی لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر کے طور پر تقرری کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ Eknath Shinde Moves SC Against Disqualification Notice
مزید پڑھیں:Maharashtra Political Crisis: میں نے ورشا بنگلہ چھوڑا ہے لیکن لڑائی جاری رہے گی: ادھو ٹھاکرے
مہاراشٹر میں جاری سیاسی ہلچل کے درمیان این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے مہاوکاس اگھاڑی اتحاد سے اپنی وفاداری کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایکناتھ شندے اور دیگر ایم ایل اے گوہاٹی میں الگ حکومت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہماری حمایت ایم وی اے اتحاد کے ساتھ رہے گی۔ ساتھ ہی شیوسینا کی قومی ایگزیکٹیو نے ہفتے کے روز ایک قرارداد منظور کی ہے کہ کوئی دوسری سیاسی تنظیم ان کا یا اس کے بانی آنجہانی بال ٹھاکرے کا نام استعمال نہیں کر سکتی۔