ممبئی: سابق مائناریٹی کمیشن کے چیئرمین اور این سی پی کے قومی ترجمان نسیم صدیقی نے کہا کہ رام ہندوؤں کے مقدس دیوتا ہیں وہ بھگوان مانتے ہیں اگر رام کدم کا مطالبہ رام مندر کے افتتاح کے دن شراب اور گوشت ایک ریاست سمیت پورے ملک میں بند کر دیا جائے تو مسلمانوں کو۔اُنکے جذبات کا خیال رکھنا چاہیے لیکن رام کدم کو یہ بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ آپ چھوٹے ہوٹل اور راستے میں یہ بند کروا سکتے ہیں لیکن پورے ملک میں بڑے ہوٹل جو بنا شراب اور گوشت کے نہیں چلتے وہاں کیسے ہوگا صدیقی نے کہا کہ ریاست اور مرکز دونوں جگہ بی جے پی کی حکومت ہے اگر رام کدم کا مطالبہ اُنکی ہی حکومت سے ہے تو حکومت کو غور کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
این سی پی لیڈر جتیندر اوہاڈ نے اپنے بیان پر لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچنے پر افسوس کا اظہار کیا
مہاراشٹر کے بی جے پی ایم ایل اے رام کدم نے ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کے دن گوشت اور شراب کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ رام کدم نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو کروڑوں رام بھکتوں کے مطالبات کو پورا کرنا چاہیے۔ کدم نے اسے پورے ملک میں نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر میں رام للا کے تقدس کے لیے مہاراشٹر میں کافی تیاریاں جاری ہیں۔ بی جے پی نے لوگوں سے 22 جنوری کو دیوالی منانے کی اپیل کی ہے وہیں دوسری طرف مہاراشٹر کے بی جے پی لیڈر اور ایم ایل اے رام کدم نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے دو مطالبات کیے ہیں۔
کدم نے کہا ہے کہ 450 برس کے انتظار کے بعد رام للا اپنے عظیم الشان مندر میں براجمان ہونگے ایسے میں یہ ایک مقدس دن ہے۔ کدم نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کروڑوں رام بھکتوں کے عقیدے کے پیش نظر 22 جنوری کو ریاست میں شراب اور گوشت کی فروخت پر مکمل پابندی لگائی جائے۔ کدم نے کہا کہ وہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مرکزی حکومت سے اس دن نہ صرف مہاراشٹر میں بلکہ پورے ملک میں شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی لگانے کی اپیل کریں۔
رام کدم نے کہا کہ یہ کروڑوں رام بھکتوں کا مطالبہ ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر میں ایک ایم ایل اے نے وزیر اعلیٰ سے 22 جنوری کو عام تعطیل کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وہیں دوسری طرف این سی پی کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر جتیندر اوہاڈ نے رام کو گوشت خور بتا کر ایک اور تنازعہ کھڑا کر دیا اس بیان کے بعد رام کدم نے اُنکے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔جتیندر اوہاڈ کے اس بیان کے بعد اُنکی مخالفت کو جانے لگی جسکے بعد اُنہوں نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو میں معذرت کا اظہار کرتا ہوں۔ وہ انتخابات کے لیے شری رام کو لا رہے ہیں لیکن ہمارا رام ہمارے دل میں ہے۔ اوہاڈ نے کہا کہ سچ چاہے کتنا ہی کڑوا کیوں نہ ہو میں عوامی جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے افسوس کا اظہار کر رہا ہوں یہی ہمارے شرد پوار صاحب نے ہمیں سکھایا ہے
معافی مانگنے سے پہلے ریاست میں کئی مقامات پر ان کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ بی جے پی لیڈر رام کدم نے ممبئی کے گھاٹ کوپر پولیس اسٹیشن میں اوہاڈ کے خلاف شکایت بھی درج کرائی ہے۔ دراصل اوہاڈ نے دھار (3 جنوری) کو شرڈی میں کہا تھا کہ رام ہمارے ہیں وہ بہوجنوں کے ہیں۔ بھگوان رام شکار کر کے کھاتے تھے۔ ہم بھی شری رام کے نظریات پر عمل پیرا ہیں۔ رام کو آئیڈیل بنا کر لوگوں کو سبزی خور بنانا اُنکے اوپر مسلط کرنے جیسا ہے۔