ETV Bharat / state

Shiv Sena Dussehra Rally دسہرہ کے موقع پر ممبئی میں شیوسینا کے دونوں گروپ کا طاقت کا مظاہرہ - Rally of ShivSena Factions in Mumbai on Dussehra

شیو سینا کے یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ روایتی دسہرہ ریلی میں ممبئی کے شیواجی پارک میدان سے شیو سینا کے ادھو ٹھاکرے اور شیو سینا سے بغاوت کر کے الگ ہوئے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ایک دوسرے کو غدار کہا اور خود کو ہندوتوا کا علمبردار کہتے ہوئے شدید تنقید کی۔ ان دونوں کی تقریبات میں عوام کا جم غفیر موجود تھا۔ Shiv Sena Mumbai Dussehra Rallies

Shiv Sena Dussehra Rally
Shiv Sena Dussehra Rally
author img

By

Published : Oct 6, 2022, 2:13 PM IST

ممبئی: شیواجی پارک میں شیو سینکوں سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور دسہرہ کے موقع پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھاگوت جی نے اپنی تقریر میں خواتین کا احترام پر زور دیا تھا اور ملک کی ترقی میں خواتین کے کردار کو ضروری قرار دیتے ہوئے کئی ایک زریں مشورے دیے تھے لیکن وہ آر ایس ایس اور بی جے پی اس وقت کیوں خاموش بیٹھ گئی جب گجرات فساد میں حاملہ بلقیس بانو کے گھر والوں کو قتل کر کے اس کی اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی اس میں ملزمین پکڑے گئے عدالت نے سبھی کو عمر قید کی سزا دی مگر گجرات سرکار نے ان سبھی ملزمین کو رہا کردیا اور یہ سب کچھ بی جے پی کی اقتدار والی حکومت میں ہوا تھا اسی طرح سے اتراکھنڈ کی انکیتا بھنڈاری کے قتل میں بی جے پی رہنما کے ملوث ہونے پر کوئی تسلی بخش کارروائی نہیں کی گئی۔ کیا یہ بی جے پی کی مجرمانہ خاموشی نہیں ہے۔ Rally of both Shiv Sena Factions in Mumbai on the Occasion of Dussehra

یہ بھی پڑھیں:

ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہندوتوا کی بات کرنے والے بغیر دعوت کے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ بریانی کھانے چلے گئے۔ کیا یہی ان کا ہندوتوا ہے؟ ایسا ہمارا ہندوتوا کبھی نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ گائے گائے بہت بولتے ہیں لیکن مہنگائی پر کبھی نہیں بولتے جب کہ عوام مہنگائی اور بے روزگاری سے پریشان ہیں۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ان کے حامیوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت کی کرسی آتی اور جاتی رہے گی لیکن ان پر جو غداری کی چھاپ لگی ہے وہ زندگی بھر نہیں مٹ پائے گی۔

سابق وزیر اعلٰٰ ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ آج دسہرہ کے موقع پر راون کو جلایا جائے گا لیکن ماضی میں نذر آتش کیے جانے والے راون میں اور آج کے راون میں فرق ہے کیونکہ وقت کے ساتھ راون بھی بدل گیا ہے۔ پہلے دس منہ والا راون تھا مگر آج 50 کھوکھے والا راون ہے جسے ہم جلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سشما سوراج کہتی تھی کہ میں ٹی وی چلانے سے ڈرتی ہوں کیونکہ روپیہ گرتا جا رہا ہے مگر آج روپیہ ڈالر کے مقابلے 80 کے پار ہے اب بی جے پی کو شرم نہیں آتی؟

ادھو ٹھاکرے نے سینا سپریمو بالا صاحب ٹھاکرے اور اپنی والدہ مینا تائی ٹھاکرے کی قسم کھاتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ انہوں نے اسمبلی انتخابات بی جے پی کے ہی ہمراہ لڑا تھا لیکن بی جے پی نے دھوکہ دیا اور مجبوراً بالا صاحب ٹھاکرے کے خواب کو پورا کرنے کے لیے انہیں مہا وکاس آگھاڑی کے ہمراہ حکومت تشکیل دینا پڑا اور وہ ریاست کے وزیر اعلیٰ بنائے گئے۔ ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ مہا وکاس آگھاڑی کے ہمراہ اقتدار حاصل کرنے کے باوجود بھی کانگریس اور این سی پی کی مخالفت کے بعد بھی انہوں نے اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام تبدیل کردیا اور بالا صاحب ٹھاکرے کے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کیا۔

انہوں نے عوام کو آگاہ کیا کہ ملک غلامی کی طرف جا رہا ہے اور حکم شاہی کا غلبہ چھانے والا ہے جس سے جمہوریت زندہ نہیں رہے گی کیونکہ بی جے پی لیڈران یہ کہہ رہے ہیں کہ اب ملک میں صرف بی جے پی ہی رہے گی اور اپوزیشن پارٹیوں کا صفایا ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ 56 سال کی شیو سینا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارٹی کی جانب سے دو مختلف گروپوں نے دسہرہ ریلی کا انعقاد کیا تھا اس موقع پر عوام کی ایک بڑی تعداد نے اسے ٹی وی اور اپنے موبائل پر لائیو بھی دیکھا۔

خرابی طبیعت کا حوالہ دیتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے شیواجی پارک میں عوام کے امڈتے ہوئے سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ڈاکٹروں کے منع کرنے کے باوجود بھی آج وہ اس جلسے سے خطاب کررہے ہیں اور یہ شیو سینکوں کی محبت ہے جو ان میں جوش بھر رہی ہے۔ عوام میرے ساتھ ہے وہ نقلی لوگ ہیں جسے بی جے پی کے لوگ بھیڑ کہہ رہے ہیں۔ ان میں ہمت ہے تو اپنی طاقت دکھائیں۔ وہ بالا صاحب کا مکھوٹا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہیں شرم کرنا چاہیے۔ وہ آج ہمارا انتخابی نشان بھی چھیننا چاہتے ہیں لیکن عوامی طاقت ہمارے ساتھ ہے۔
شیو سینا کے باغی گروپ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ ان پر غدار کا الزام عائد کیا جا رہا ہے وہ غدار ضرور ہیں لیکن انہوں نے ایسے لوگوں سے غداری کی ہے جنہوں نے اقتدار کے حصول کے لیے بالا صاحب ٹھاکرے کے نظریات کو فراموش کردیا تھا اور ایسی سیاسی جماعتوں سے مل کر حکومت بنائی تھی جس کی بالا صاحب ٹھاکرے نے تا حیات مخالفت کی تھی۔ ایکناتھ شندے نے کھل کر ادھو ٹھاکرے کی اور ان کی پارٹی کی مخالفت کرتے ہوئے وہ وجوہات بتائی جن کی بنیاد پر انہوں نے بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی۔

وزیر اعلیٰ شندے کی اس تقریر کی اپوزیشن کی جانب سے چو طرفہ تنقیدیں کی جا رہی ہیں اور اسے بی جے پی کی جانب سے تیار کردہ تقریر کہی جا رہی ہے۔ ایکناتھ شندے نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس رام مندر کی تعمیر کو لیکر ادھو ٹھاکرے مذاق اڑایا کرتے تھے اسے بی جے پی نے پورا کر دکھایا اور رام مندر کی تعمیر عمل میں آئی جو کہ بالا صاحب ٹھاکرے کی دیرینہ خواہش تھی۔

اسی طرح سے کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹائے جانے کی بالا صاحب ٹھاکرے نے پر زور وکالت کی تھی۔ ان کی اس خواہش کو بھی مودی کی قیادت والی حکومت نے پورا کر دکھایا۔ ایکناتھ شندے کے اس جلسے میں ٹھاکرے خاندان کے کئی افراد بھی شامل ہوئے جس میں بال ٹھاکرے کے بیٹے جے دیو ٹھاکرے ان کی بہو سمیتا ٹھاکرے اور دیگر کے علاوہ بال ٹھاکرے کے معاون تھاپا بھی اسٹیج پر جلوہ افروز تھے۔

ممبئی: شیواجی پارک میں شیو سینکوں سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور دسہرہ کے موقع پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھاگوت جی نے اپنی تقریر میں خواتین کا احترام پر زور دیا تھا اور ملک کی ترقی میں خواتین کے کردار کو ضروری قرار دیتے ہوئے کئی ایک زریں مشورے دیے تھے لیکن وہ آر ایس ایس اور بی جے پی اس وقت کیوں خاموش بیٹھ گئی جب گجرات فساد میں حاملہ بلقیس بانو کے گھر والوں کو قتل کر کے اس کی اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی اس میں ملزمین پکڑے گئے عدالت نے سبھی کو عمر قید کی سزا دی مگر گجرات سرکار نے ان سبھی ملزمین کو رہا کردیا اور یہ سب کچھ بی جے پی کی اقتدار والی حکومت میں ہوا تھا اسی طرح سے اتراکھنڈ کی انکیتا بھنڈاری کے قتل میں بی جے پی رہنما کے ملوث ہونے پر کوئی تسلی بخش کارروائی نہیں کی گئی۔ کیا یہ بی جے پی کی مجرمانہ خاموشی نہیں ہے۔ Rally of both Shiv Sena Factions in Mumbai on the Occasion of Dussehra

یہ بھی پڑھیں:

ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہندوتوا کی بات کرنے والے بغیر دعوت کے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ بریانی کھانے چلے گئے۔ کیا یہی ان کا ہندوتوا ہے؟ ایسا ہمارا ہندوتوا کبھی نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ گائے گائے بہت بولتے ہیں لیکن مہنگائی پر کبھی نہیں بولتے جب کہ عوام مہنگائی اور بے روزگاری سے پریشان ہیں۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ان کے حامیوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت کی کرسی آتی اور جاتی رہے گی لیکن ان پر جو غداری کی چھاپ لگی ہے وہ زندگی بھر نہیں مٹ پائے گی۔

سابق وزیر اعلٰٰ ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ آج دسہرہ کے موقع پر راون کو جلایا جائے گا لیکن ماضی میں نذر آتش کیے جانے والے راون میں اور آج کے راون میں فرق ہے کیونکہ وقت کے ساتھ راون بھی بدل گیا ہے۔ پہلے دس منہ والا راون تھا مگر آج 50 کھوکھے والا راون ہے جسے ہم جلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سشما سوراج کہتی تھی کہ میں ٹی وی چلانے سے ڈرتی ہوں کیونکہ روپیہ گرتا جا رہا ہے مگر آج روپیہ ڈالر کے مقابلے 80 کے پار ہے اب بی جے پی کو شرم نہیں آتی؟

ادھو ٹھاکرے نے سینا سپریمو بالا صاحب ٹھاکرے اور اپنی والدہ مینا تائی ٹھاکرے کی قسم کھاتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ انہوں نے اسمبلی انتخابات بی جے پی کے ہی ہمراہ لڑا تھا لیکن بی جے پی نے دھوکہ دیا اور مجبوراً بالا صاحب ٹھاکرے کے خواب کو پورا کرنے کے لیے انہیں مہا وکاس آگھاڑی کے ہمراہ حکومت تشکیل دینا پڑا اور وہ ریاست کے وزیر اعلیٰ بنائے گئے۔ ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ مہا وکاس آگھاڑی کے ہمراہ اقتدار حاصل کرنے کے باوجود بھی کانگریس اور این سی پی کی مخالفت کے بعد بھی انہوں نے اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام تبدیل کردیا اور بالا صاحب ٹھاکرے کے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کیا۔

انہوں نے عوام کو آگاہ کیا کہ ملک غلامی کی طرف جا رہا ہے اور حکم شاہی کا غلبہ چھانے والا ہے جس سے جمہوریت زندہ نہیں رہے گی کیونکہ بی جے پی لیڈران یہ کہہ رہے ہیں کہ اب ملک میں صرف بی جے پی ہی رہے گی اور اپوزیشن پارٹیوں کا صفایا ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ 56 سال کی شیو سینا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارٹی کی جانب سے دو مختلف گروپوں نے دسہرہ ریلی کا انعقاد کیا تھا اس موقع پر عوام کی ایک بڑی تعداد نے اسے ٹی وی اور اپنے موبائل پر لائیو بھی دیکھا۔

خرابی طبیعت کا حوالہ دیتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے شیواجی پارک میں عوام کے امڈتے ہوئے سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ڈاکٹروں کے منع کرنے کے باوجود بھی آج وہ اس جلسے سے خطاب کررہے ہیں اور یہ شیو سینکوں کی محبت ہے جو ان میں جوش بھر رہی ہے۔ عوام میرے ساتھ ہے وہ نقلی لوگ ہیں جسے بی جے پی کے لوگ بھیڑ کہہ رہے ہیں۔ ان میں ہمت ہے تو اپنی طاقت دکھائیں۔ وہ بالا صاحب کا مکھوٹا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہیں شرم کرنا چاہیے۔ وہ آج ہمارا انتخابی نشان بھی چھیننا چاہتے ہیں لیکن عوامی طاقت ہمارے ساتھ ہے۔
شیو سینا کے باغی گروپ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ ان پر غدار کا الزام عائد کیا جا رہا ہے وہ غدار ضرور ہیں لیکن انہوں نے ایسے لوگوں سے غداری کی ہے جنہوں نے اقتدار کے حصول کے لیے بالا صاحب ٹھاکرے کے نظریات کو فراموش کردیا تھا اور ایسی سیاسی جماعتوں سے مل کر حکومت بنائی تھی جس کی بالا صاحب ٹھاکرے نے تا حیات مخالفت کی تھی۔ ایکناتھ شندے نے کھل کر ادھو ٹھاکرے کی اور ان کی پارٹی کی مخالفت کرتے ہوئے وہ وجوہات بتائی جن کی بنیاد پر انہوں نے بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی۔

وزیر اعلیٰ شندے کی اس تقریر کی اپوزیشن کی جانب سے چو طرفہ تنقیدیں کی جا رہی ہیں اور اسے بی جے پی کی جانب سے تیار کردہ تقریر کہی جا رہی ہے۔ ایکناتھ شندے نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس رام مندر کی تعمیر کو لیکر ادھو ٹھاکرے مذاق اڑایا کرتے تھے اسے بی جے پی نے پورا کر دکھایا اور رام مندر کی تعمیر عمل میں آئی جو کہ بالا صاحب ٹھاکرے کی دیرینہ خواہش تھی۔

اسی طرح سے کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹائے جانے کی بالا صاحب ٹھاکرے نے پر زور وکالت کی تھی۔ ان کی اس خواہش کو بھی مودی کی قیادت والی حکومت نے پورا کر دکھایا۔ ایکناتھ شندے کے اس جلسے میں ٹھاکرے خاندان کے کئی افراد بھی شامل ہوئے جس میں بال ٹھاکرے کے بیٹے جے دیو ٹھاکرے ان کی بہو سمیتا ٹھاکرے اور دیگر کے علاوہ بال ٹھاکرے کے معاون تھاپا بھی اسٹیج پر جلوہ افروز تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.