ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر ریاستی حکومت سے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے لیے کہا اور 'مسجدوں کے سامنے لاؤڈ اسپیکر لگانے اور ہنومان چالیسا بجانے' کا انتباہ دیا۔ پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے راج ٹھاکرے نے کہا کہ 'میں نماز کے خلاف نہیں ہوں، آپ اپنے گھر میں نماز پڑھ سکتے ہیں لیکن حکومت کو مسجد کے لاؤڈ اسپیکرز کو ہٹانے کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ میں ابھی انتباہ کر رہا ہوں، لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیں ورنہ مساجد کے سامنے لاؤڈ اسپیکر لگا ہنومان چالیسا چلائیں گے۔ Raj Thackeray statement against Muslims
راج ٹھاکرے نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ ممبئی میں مسلم علاقوں کے مدارس پر چھاپے ماریں کیوںکہ وہاں رہنے والے لوگ پاکستان حامی' ہیں۔ ٹھاکرے نے کہا کہ 'میں پی ایم مودی سے مسلمانوں کی جھونپڑیوں پر مدرسوں پر چھاپہ مارنے کی اپیل کرتا ہوں۔ پاکستانی حامی ان جھونپڑیوں میں مقیم ہیں۔ ممبئی پولیس جانتی ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے، ہمارے ایم ایل اے انہیں ووٹ بینک کے لیے استعمال کر رہے ہیں، ایسے لوگوں کے پاس آدھار کارڈ تک نہیں ہے لیکن ایم ایل اے انہیں بنوادیتے ہیں۔
-
#WATCH 'Hanuman Chalisa' being played from loudspeakers at the Maharashtra Navnirman Sena office in Mumbai's Ghatkopar
— ANI (@ANI) April 3, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
MNS Chief Raj Thackeray yesterday said, "I am warning now...Remove loudspeakers or else will put loudspeakers in front of the mosque and play Hanuman Chalisa." pic.twitter.com/nERn23Vg7M
">#WATCH 'Hanuman Chalisa' being played from loudspeakers at the Maharashtra Navnirman Sena office in Mumbai's Ghatkopar
— ANI (@ANI) April 3, 2022
MNS Chief Raj Thackeray yesterday said, "I am warning now...Remove loudspeakers or else will put loudspeakers in front of the mosque and play Hanuman Chalisa." pic.twitter.com/nERn23Vg7M#WATCH 'Hanuman Chalisa' being played from loudspeakers at the Maharashtra Navnirman Sena office in Mumbai's Ghatkopar
— ANI (@ANI) April 3, 2022
MNS Chief Raj Thackeray yesterday said, "I am warning now...Remove loudspeakers or else will put loudspeakers in front of the mosque and play Hanuman Chalisa." pic.twitter.com/nERn23Vg7M
اس کے علاوہ راج ٹھاکرے نے این سی پی کے سربراہ شرد پوار پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ 1999 میں اپنی پارٹی کی تشکیل کے بعد مہاراشٹر میں ذات پات کی سیاست کے عروج کے ذمہ دار ہیں۔ این سی پی کا قیام 1999 میں ہوا تھا اور اس کے بعد سے ریاست میں ذات پرستی کو عروج حاصل ہوا جو شرد پوار نے کیا۔ شرد پوار کی این سی پی نے ہمیشہ ذات پات کی بنیاد پر سیاست کی ہے اور لوگوں میں تفریق پیدا کی ہے۔ ذات پات کی سیاست تو ہندو کیسے بنے گا؟ ہم ہندوتوا کا کون سا جھنڈا اٹھائیں گے؟
ایم این ایس سربراہ نے اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی تعریف کی اور کہا کہ اترپردیش ترقی کر رہا ہے اور وہ مہاراشٹر میں بھی وہی ترقی چاہتے ہیں۔ میں یہ دیکھ کر خوش ہوں کہ اتر پردیش ترقی کر رہا ہے۔ ہم مہاراشٹر میں بھی وہی ترقی چاہتے ہیں۔ میں ایودھیا کا دورہ کروں گا لیکن آج میں یہ نہیں بتاؤں گا کہ کب۔ میں ہندوتوا کے بارے میں بھی بات کروں گا۔ Raj Thackeray statement against Muslims