مرکزی حکومت کے ذریعے پاس کرائے گئے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر کے کسان سڑکوں پر اتر کر حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں کی جاری تحریک میں مزید شدت پیدا کرنے کے لیے ریاست مہاراشٹر کے کسان پانچ ہزار کی تعداد میں 21 دسمبر کو ناسک گولف کلب سے نکل کر آج 22 دسمبر کو مالیگاوں شہر میں داخل ہوئے۔
واضح رہے کہ کسانوں کا یہ مورچہ شہر کی اہم شاہراؤں سے گزرتا ہوا علامہ اقبال پل، چندن پوری گیٹ، امن چوک، جامعہ چوک، سلیمانی چوک، مشاورت چوک، محمد علی روڈ سے شہر کی قدوائی روڈ پر پہنچا اور شہیدوں کی یادگار کے پاس یہ جلوس جلسہ گاہ میں تبدیل ہوگیا۔
مالیگاؤں میں احتجاجی جلسے کا انعقاد کر کسانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔
اس جلوس میں سیاسی، سماجی پارٹیوں کے نمائندوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مالیگاؤں شہر کے سابق میئر شیخ رشید نے کسان سبھا کے صدر کامریڈ جیوا پان وگاوے کو 25 ہزار روپے ریلی کے اخراجات کے لیے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: انا ہزارے سے بی جے پی رہنماؤں کی ملاقات
واضح رہے کہ اس مورچے کی قیادت کمیونسٹ پارٹی کے سابق رکن اسمبلی و ریاست مہاراشٹر کسان سبھا کے صدر کامریڈ جیوا پان وگاوے نے کی۔ جلسے کے اختتام کے بعد یہ قافلہ سمکسیر ماڑی منگل کاریالہ روانہ ہوا۔ یہاں مورچے میں شامل تمام کسانوں کے لیے طعام کا انتظام مالیگاوں شہر کی جانب سے کیا گیا۔
بعدازاں، یہ کسانوں کا قافلہ سمکسیر سے ہوتا ہوا شیواجی پتلا، آگرہ روڈ، دیوی کا میلہ سے نیشنل ہائی وے نمبر 3 سے گزرتے ہوئے دہلی کی جانب روانہ ہوا۔
اس مورچہ کے استقبال کے لیے مالیگاوں شہر کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل، جنتا دل پارٹی کے مستقیم ڈگینٹی، شان ہند، عوامی پارٹی کے رضوان بیٹری والا، آل انڈیا سنی جمعیتہ العلماء مالیگاؤں (رضا اکیڈمی)، جمعیتہ علماء مالیگاؤں ضلع ناسک (سلیمانی چوک نیاپورہ مالیگاؤں)، جماعت اسلامی، مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کے ذمہ داران کے ساتھ ساتھ مالیگاؤں کی عوام نے استقبال کرتے ہوئے کسان تحریک کی حمایت کی۔