مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں Malegaon, a Muslim-Majority City in Maharashtra کو بنیادی طور پر صنعت پارچہ بافی یا پاورلوم کا شہر کہا جاتا ہے۔
بلاشبہ اس شہر میں پاورلوم صنعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتی ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے شہر کی عوام اور خاص طور پر کارخانے دار پرائیویٹ بجلی کمپنی Private Power Company کے ذریعے انجام دیئے جانے والے کاموں کو لیکر مطمئن نظر نہیں آرہے ہیں۔جبکہ بجلی کمپنی کی جانب سے من مانی بجلی وصولی Arbitrary Recovery from the Power Company، زائد بل، فائن بل، رینٹل بل اور مختلف قسم کے ٹیکس و سروس بل سے عوام اور مالک کارخانے سخت پریشان ہورہے ہیں۔
اس سلسلے میں آج رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی اور بنکروں کے ایک وفد کی مہا وترن بجلی کمپنی کے سی او سے ملاقات ہوئی اور مختلف بجلی مسائل سے پریشان بنکروں اور چھوٹے بڑے پارولوم مالکان کے مسائل کو جگہ پر حل کرنے کی کوشش کی گئی۔
نیز رکن اسمبلی نے بجلی کمپنی کے افسران کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر عوام اور بنکروں کے بجلی مسائل کو جلد از جلد حل نہیں کیا گیا تو بجلی کمپنی کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔
اس تناظر میں مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس پرائیویٹ بجلی کمپنی کے ذریعے انجام دیئے جانے والے کاموں سے عوام اور بنکر سخت ناراض ہیں۔ کیونکہ بجلی کمپنی کی جانب سے من مانی بجلی بل، زائد بل، فائن بل، رینٹل بل وغیرہ صارفین سے وصولا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو صارفین بجلی بل درست کردیتے ہیں اس کے بعد بھی آنے والے بل میں اس بل کو جوڑ کر دیا جاتا ہے۔ مفتی اسماعیل نے کہا کہ یہ کمپنی بجلی چوری جیسے کیسز درج کروا کر مالیگاؤں کی عوام کو لوٹنے کا کام کررہی ہے۔
جبکہ مفتی اسماعیل نے تمام مطالبات کی یکسوئی نہ ہونے پر سخت تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔