انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) نے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے ساتھی اقبال مرچی کی مبینہ طور پر غیر قانونی املاک سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر پرفل پٹیل کا بیان درج کرنے کے لیے 18 اکتوبر کو ممبئی آفس میں حاضر ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے لیکن این سی پی رہنما نے کسی بھی طرح کا نوٹس ملنے سے انکار کیا ہے۔
پرفل پٹیل نے ای ڈی کے نوٹس کے سلسلے میں میڈیا میں آئی خبروں کے بعد ممبئی میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران نوٹس یا سمن ملنے سے انکار کیا اور ساتھ ہی کہا کہ نوٹس یا سمن ملتا ہے تو وہ خود ای ڈی کے دفتر پہنچ جائیں گے۔
ایوی ایشن بدعنوانی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں پہلے ہی پرفل پٹیل سے پوچھ تاچھ کرکے جانچ ایجنسی پٹیل اور ان کی بیوی کے ذریعہ ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی اور اقبال مرچی کی بیوی کے مابین ہوئے پراپرٹی لین دین کے سلسلے میں منی لانڈرنگ انسداد قانون (پی ایم ایل اے ) کے تحت این سی پی رہنما کا بیان درج کرنا چاہتی ہے۔
ای ڈی حکام کے مطابق پرفل پٹیل کی کمپنی ملینیم ڈیولپرز پرائیویٹ لمیٹیڈ نے سال 007-2006 میں سی جے ہاؤس نامی ایک بلڈنگ بنائی تھی، اس کی تیسری اور چوتھی منزل کو اقبال مرچی کی بیوی حاجرہ اقبال کے نام منتقل کیا گیا تھا۔
ایسی اطلاع ہے کہ جس زمین پر عمارت بنائی گئی وہ اقبال مرچی کی تھی۔
پرفل پٹیل نے اس سلسلے میں ہوئے معاہدے میں کچھ غلط ہونے کی بات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ املاک کے دستاویزات ظاہر کرتے ہیں کہ سودا صاف ستھرا اور شفاف طریقے سے ہوا تھا۔