ETV Bharat / state

اورنگ آباد میں پارلیمانی انتخابات کو لے کر سیاسی لیڈران سرگرم

Political leaders active in Aurangabad regarding parliamentary elections 2024۔ اورنگ آباد ضلع میں پارلیمانی انتخابات کو لے کر امیدوار سرگرم نظر آرہے ہیں، اور ہر سیاسی پارٹی کا لیڈر پارلیمانی انتخابات میں لڑنے کی خواہش اظہار کر رہا ہے، ان سب کے بیچ کسی بھی سیاسی پارٹی نے اپنے امیدواروں کے نام کا اعلان نہیں کیا ہے، لیکن اورنگ آباد میں چھ سے سات ایسے امیدوار ہیں جو امید لگائے بیٹھے ہیں، کہ انہیں ہی پارٹی کی ہائی کمانڈ ٹکٹ دیں گی۔

Political leaders active in Aurangabad regarding parliamentary elections 2024۔
Political leaders active in Aurangabad regarding parliamentary elections 2024۔
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 2, 2024, 1:41 PM IST

اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع میں پارلیمانی انتخابات کی ہوا چل رہی ہے۔ ضلع میں سے بہت سے لیڈر اس وقت پارلیمانی سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کر رہے ہیں، جب کہ کئی سیٹوں پر براہ راست دعویٰ بھی کر رہے ہیں۔ ایک طرف مہا وکاس اگھاڑی میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر بحث چل رہی ہے۔ تو دوسری طرف اورنگ آباد سے پارلیمانی انتخاب لڑنے کو لے کر ٹھاکرے گروپ کے دو لیڈران امباداس دانوے اور چندر کانت کھیرے کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ مہا وکاس اگھاڑی میں سیٹوں کی تقسیم پر ابھی تک کوئی اتفاق رائے نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی اورنگ آباد میں چندر کانت کھیرے اور امباداس دانوے اس بات پر لڑتے نظر آئے تھے کہ ٹھاکرے گروپ سے کون الیکشن لڑے گا۔ حالانکہ پارلیمانی انتخابات کا بگل ابھی نہیں بجا ہے، لیکن ٹھاکرے گروپ میں اس بات کو لے کر بحث جاری ہے کہ اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ سے کون مقابلہ کرے گا۔ اس میں پرانے دوست سنجے شرساٹھ نے ایک تنازعہ پیدا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندر کانت کھیرے اور امباداس دانوے دونوں پارلیمانی انتخابات لڑیں گے لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ کون کس پارٹی سے مقابلہ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

وندے بھارت ٹرین کے افتتاح کیلئے دعوت نامہ نہ ملنے پر ایم پی امتیاز جلیل ناراض


اورنگ آباد پارلیمانی انتخابات لڑنے کے خواہشمند؟

امتیاز جلیل ( موجودہ رکن پارلیمنٹ، ایم آئی ایم )
ڈاکٹر بھاگوت کراڈ مرکزی ( وزیر مملکت برائے خزانہ بی جے پی )،

اتل ساوے (ریاستی ہاؤسنگ وزیر بی جے پی )
سندیپان بھومرے (ریاستی وزیر روہیو شندے گروپ )
امباداس دانوے اپوزیشن لیڈر ٹھاکرے گروپ )
چندر کانت کھیرے ( سابق ایم پی ٹھاکرے گروپ)
ونود پاٹل ( مراٹھا ریزرویشن پٹیشنر )

واضح رہے کہ اورنگ آباد ضلع نے ہمیشہ ریاستی سیاست میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس میں پانچ وزیر اور ایک اپوزیشن لیڈر ہے۔ ہر الیکشن میں تمام پارٹیاں اورنگ آباد میں اقتدار میں آنے کے لیے اپنی طاقت کا استعمال کرتی ہیں۔ لیکن اس سال کے پارلیمانی انتخابات میں کون سا امیدوار مقابلہ کرے گا، اس کے بجائے اس بات پر زیادہ بحث ہو رہی ہے کہ کون سی پارٹی کے حصے میں اورنگ آباد سیٹ جائے گی۔
ایک طرف حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے لیڈروں کی جانب سے اورنگ آباد سیٹ پر دعوے اور جوابی دعوے کیے جارہے ہیں، تو دوسری طرف پارلیمانی انتخابات میں اورنگ آباد میں بڑا سیاسی بھونچال آنے کا امکان ہے۔ این سی پی اور بی جے پی، جو عظیم اتحاد کا حصہ ہیں، اورنگ آباد سیٹ کو آزاد کرانے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ دوسری طرف کانگریس کی جانب سے مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے اس سیٹ کو حاصل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ایسے میں کئی حسابات اس بات پر منحصر ہوں گے کہ سیٹ کس کو ملتی ہے۔

ایک جانب پانچ وزراء والے ضلع پر قبضہ کرنا حکمراں جماعت کے لیے وقار کا مسئلہ ہو گا۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعت بھی اپنی طاقت دکھانے کے لیے پوری قوت کے ساتھ میدان میں اتر نے جارہی ہے۔ ان میں اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما امتیاز جلیل بھی میدان میں ہوں گے۔ ایسے میں یہ تو انتخابی نتائج آنے کے بعد واضح ہو جائے گا کہ اورنگ آباد میں جیت کا جھنڈا کون لہرائے گا یا کس نے لہرا دیا ہے۔ لیکن اس سے پہلے یہ دیکھنا اہم ہو گا کہ کس پارٹی اور کس لیڈر کو نامزدگی ملے گی۔

اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع میں پارلیمانی انتخابات کی ہوا چل رہی ہے۔ ضلع میں سے بہت سے لیڈر اس وقت پارلیمانی سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کر رہے ہیں، جب کہ کئی سیٹوں پر براہ راست دعویٰ بھی کر رہے ہیں۔ ایک طرف مہا وکاس اگھاڑی میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر بحث چل رہی ہے۔ تو دوسری طرف اورنگ آباد سے پارلیمانی انتخاب لڑنے کو لے کر ٹھاکرے گروپ کے دو لیڈران امباداس دانوے اور چندر کانت کھیرے کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ مہا وکاس اگھاڑی میں سیٹوں کی تقسیم پر ابھی تک کوئی اتفاق رائے نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی اورنگ آباد میں چندر کانت کھیرے اور امباداس دانوے اس بات پر لڑتے نظر آئے تھے کہ ٹھاکرے گروپ سے کون الیکشن لڑے گا۔ حالانکہ پارلیمانی انتخابات کا بگل ابھی نہیں بجا ہے، لیکن ٹھاکرے گروپ میں اس بات کو لے کر بحث جاری ہے کہ اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ سے کون مقابلہ کرے گا۔ اس میں پرانے دوست سنجے شرساٹھ نے ایک تنازعہ پیدا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندر کانت کھیرے اور امباداس دانوے دونوں پارلیمانی انتخابات لڑیں گے لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ کون کس پارٹی سے مقابلہ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

وندے بھارت ٹرین کے افتتاح کیلئے دعوت نامہ نہ ملنے پر ایم پی امتیاز جلیل ناراض


اورنگ آباد پارلیمانی انتخابات لڑنے کے خواہشمند؟

امتیاز جلیل ( موجودہ رکن پارلیمنٹ، ایم آئی ایم )
ڈاکٹر بھاگوت کراڈ مرکزی ( وزیر مملکت برائے خزانہ بی جے پی )،

اتل ساوے (ریاستی ہاؤسنگ وزیر بی جے پی )
سندیپان بھومرے (ریاستی وزیر روہیو شندے گروپ )
امباداس دانوے اپوزیشن لیڈر ٹھاکرے گروپ )
چندر کانت کھیرے ( سابق ایم پی ٹھاکرے گروپ)
ونود پاٹل ( مراٹھا ریزرویشن پٹیشنر )

واضح رہے کہ اورنگ آباد ضلع نے ہمیشہ ریاستی سیاست میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس میں پانچ وزیر اور ایک اپوزیشن لیڈر ہے۔ ہر الیکشن میں تمام پارٹیاں اورنگ آباد میں اقتدار میں آنے کے لیے اپنی طاقت کا استعمال کرتی ہیں۔ لیکن اس سال کے پارلیمانی انتخابات میں کون سا امیدوار مقابلہ کرے گا، اس کے بجائے اس بات پر زیادہ بحث ہو رہی ہے کہ کون سی پارٹی کے حصے میں اورنگ آباد سیٹ جائے گی۔
ایک طرف حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے لیڈروں کی جانب سے اورنگ آباد سیٹ پر دعوے اور جوابی دعوے کیے جارہے ہیں، تو دوسری طرف پارلیمانی انتخابات میں اورنگ آباد میں بڑا سیاسی بھونچال آنے کا امکان ہے۔ این سی پی اور بی جے پی، جو عظیم اتحاد کا حصہ ہیں، اورنگ آباد سیٹ کو آزاد کرانے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ دوسری طرف کانگریس کی جانب سے مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے اس سیٹ کو حاصل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ایسے میں کئی حسابات اس بات پر منحصر ہوں گے کہ سیٹ کس کو ملتی ہے۔

ایک جانب پانچ وزراء والے ضلع پر قبضہ کرنا حکمراں جماعت کے لیے وقار کا مسئلہ ہو گا۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعت بھی اپنی طاقت دکھانے کے لیے پوری قوت کے ساتھ میدان میں اتر نے جارہی ہے۔ ان میں اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما امتیاز جلیل بھی میدان میں ہوں گے۔ ایسے میں یہ تو انتخابی نتائج آنے کے بعد واضح ہو جائے گا کہ اورنگ آباد میں جیت کا جھنڈا کون لہرائے گا یا کس نے لہرا دیا ہے۔ لیکن اس سے پہلے یہ دیکھنا اہم ہو گا کہ کس پارٹی اور کس لیڈر کو نامزدگی ملے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.