ایک جانب مہاراشٹر میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے تو وہیں دوسری جانب سیاسی پارہ بھی بڑھا ہوا ہے۔
سابق وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت میں کانگریس اور این سی پی کے ارکان اسمبلی وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے نالاں ہیں۔
سینیئر صحافی راجیندر نرہار ساٹھے نے مہاراشٹر حکومت کے بارے میں لکھا کہ کانگریس اور این سی پی کے وزراء یہ شکایت کرتے ہیں کہ وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے شاذ و نادر ہی ان سے ملتے ہیں اور انہیں اعتماد میں نہیں لیتے ہیں۔
اس بارے میں دیویندر فڑنویس نے کہا کہ 'ہم پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت گرانے کی کوشش کر رہی ہے، یہ سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'سچائی تو یہ ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت خودبخود گر جائے گی نہ کہ بی جے پی کی وجہ سے۔
اس دوران نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے ان کی رہائش گاہ 'ماتوشری' پر ملاقات کی۔
اگرچہ دونوں رہنماؤں کی میٹنگ کی کسی بھی طرح کی کوئی باضابطہ بریفنگ نہیں ہوئی لیکن کہا جا رہا ہے کہ ممبئی میں 12 ڈپٹی پولیس کمشنروں کے تبادلے کے معاملے گفتگو ہوئی۔
ان پولیس افسران کے تبادلے کی بات ممبئی کمشنر نے گزشتہ ہفتے وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے بات کی تھی جو این سی پی کے رہنما ہیں جبکہ شیوسینا کے ارکان اسمبلی نے الزم عائد کیا کہ وزیراعلیٰ کو اندھیرے میں رکھ کر این سی پی سارے کام کر رہی ہے۔