ریاست مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد پولیس نے جمعہ کو ایم آئی ایم کے مہاراشٹر کے صدر اور اورنگ آباد سے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل اور دیگر کارکنوں کے خلاف جمعرات کو سٹی چوک کے علاقے میں بغیر اجازت کے کینڈل مارچ نکالنے پر مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ ریلی اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر کرنے کے خلاف احتجاج کے لیے نکالی گئی۔ نام کی تبدیلی مخالف ایکشن کمیٹی کی جانب سے کلکٹر کے دفتر کے سامنے گزشتہ سات دنوں سے سلسلہ وار بھوک ہڑتال جاری ہے۔ ان کی تحریک کے تحت جمعرات کو کینڈل مارچ نکالا گیا۔ ہزاروں لوگ احتجاج میں موم بتیاں تھامے کلکٹر کے دفتر سے بھڈکھل گیٹ تک پیدل چلے۔ اگرچہ کینڈل مارچ پہلے سے طے شدہ تھا لیکن تنظیم نے پولیس سے کوئی اجازت نہیں لی تھی۔ لہذا ایم پی جلیل کے ساتھ ریلی میں شریک مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔
جلیل نے الزام لگایا کہ عام لوگوں کی رائے لیے بغیر سیاسی رہنماؤں کی درخواست پر شہروں کے نام تبدیل کیے گئے۔ کینڈل مارچ کے بعد ناموں کی تبدیل کرنے کے خلاف لوگوں سے اپنی دکانیں بند کرنے کی اپیل کی گئی۔ مظاہرین نے ایسے مزید مظاہرے کرکے اپنی تحریک کو تیز کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ قبل ازیں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جلیل سے کہا تھا کہ وہ شہروں کے نام تبدیل کرنے کے حکومتی اقدام کے خلاف احتجاج کریں کیونکہ شہریوں کی اکثریت اس کی مخالفت کر رہی تھی۔ امتیازجلیل نے کہا تھا کہ حکومت لوگوں کو قانون سے بالاتر ہونے کا غلط پیغام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کا نام بدلا جا سکتا ہے لیکن اس کی تاریخ نہیں مٹائی جا سکتی۔