اہل خانہ کے مطابق پنچاب مہاراشٹر کوآپریٹیو بینک میں خطیر رقم ہونے کے باوجود بدعنوانی کے بعد ریزو بینک کی عائد پابندیوں کے سبب پی ایم سی بینک سے اتنا پیسہ نہیں مل رہا تھا کہ اچھے ہسپتال میں علاج کراسکیں جس کی وجہ سے اڈریو لوبو نامی معمر شخص کی موت ہوگئی۔
پی ایم سی بینک پر عائد ہونے والی پابندیوں کی وجہ سے اب تک 8 افراد ہلاک ہوچکے ہے۔
74 برس کے اینڈریو لوبو ممبئی سے متصل تھانے کے کشیلی میں رہائش پذیر تھے اور اپنی زندگی بھر کی کمائی تقریباً 26 لاکھ روپے پی ایم سی بینک میں ڈپازٹ کر رکھا تھا۔ اچانک بینک میں ہونے والی بدعنوانی کو لیکر ریزرو بینک نے پابندی عائد کرتے ہوئے ہر ماہ اکاؤنٹ ہولڈز کو ایک ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دیا تھا مگر کھاتہ داروں کی مخالفت کے بعد یہ رقم بڑھ کر 10 ہزار روپے کر دی گئی۔
اینڈریو لوبو کو 26 ماہ کے عوض میں ملنے والی سود سے گھر چلتا تھا مگر بینک پر پابندی عائد ہونے کا صدمہ برداشت نہیں کرسکے اور وہ بیمار پڑ گئے انہیں سانس لینے کی دشواری پیش آنے لگی اور ماہانہ بینک سے ملنے والے محض 10 ہزار میں اہل خانہ کی کفالت اور ڈاکٹر کی فیس دوا علاج کرانے میں بینک میں پیسہ ہوتے ہوئے بھی نہیں کروا پارہے تھے۔
پیسوں کی شدید دشواری کے سبب بہتر علاج دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے اینڈریو لوبو کی موت ہوگئی ان کے پوتے کرش نے اپنے دادا کی موت کے لیے پی ایم سی بینک کو ذمہ دار ٹھہرایا۔