حسین دلوائی نے کہا کہ ’آج دنیا غیرمعمولی چیلنجوں سے نبردآزما ہے جبکہ ان چیلنجز سے نمٹنے کےلیے بدھا کے خیالات کے ذریعہ پائیدار حل نکالا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے بدھاپورنیما کے موقع پر بھگوان بدھ کے نظریات کو دنیا کو درپیش موجودہ چیلنجوں کا مستقل حل قرار دیتے ہوئے نوجوانوں سے ان کے خیالات سے وابستہ ہونے کی اپیل کی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’بدھا کی تعلیمات میں شفقت اور رحمدلی کو اہمیت دی گئی ہے۔ بدھ کی تعلیمات ہمارے فکر اور عمل دونوں میں سادگی کی اہمیت کوبتاتی ہے۔ بدھ مذہب احترام کا درس دیتا ہے، غریبوں کا احترام، خواتین کا احترام، امن اور عدم تشدد کا احترام بدھ مت کے اہم اصول ہیں۔
وزیراعظم کے بیان کا خیرمقدم کرتےہوئے دلوائی نے کہا کہ ’میں انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ملک میں بدھ مت کے ماننے والے کثیر تعداد میں موجود تھے اور وہ اچھے کام کررہے تھے لیکن آدی شنکرآچاریہ کے زمانہ میں ان لوگوں پر تشدد کیا گیا تھا، یہی وجہ ہے کہ وہ لوگ چین، جاپان اور دیگر مقامات کو منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم کو چاہئے کہ جو کچھ ماضی میں غلط ہوا اس کی مذمت کرے اور ہندوؤں کو اس بارے میں بتائیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ لوگوں میں تقسیم نہ ہو بلکہ انہیں ساتھ لیا جانا چاہئے‘۔
کانگریسی رہنما نے کہا کہ ’حکومت کو لداخ کے لوگوں کی بات سننی چاہئے اور چین کا مقابلہ کرنے کےلیے ضروری اقدامات بھی کرنا چاہئے‘۔