اورنگ آباد (مہاراشٹر): مہاراشٹر حکومت نے اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد متعدد تنظیموں نے آواز اُٹھائی اور متحد ہو کر نام تبدیل کرنے کی تجویز کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔ تبدیلی نام مخالف کمیٹی نے بامبے ہائی کورٹ میں ایک درخواست داخل کی ہے جس پر یکم اگست کو سماعت ہوگی۔ یہ جانکاری متحدہ ایکشن کمیٹی کے ذمہ داروں نے دی۔
اس معاملے میں ایکشن کمیٹی کی جانب سے ایڈووکیٹ یوسف مچھالہ پیروی کررہے ہیں۔ اس تعلق سے این سی پی لیڈر مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ سپریم کورٹ نے جس معاملے پر اسٹے دے دیا تو دوبارہ اسے عدالت میں نہیں لایا جاسکتا، اسی نکتہ پر قانونی لڑائی جاری رہے گی۔ PIL Against Maha Govt on Decision to Rename Aurangabad
واضح رہے اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام بدلنے کرنے کے معاملے پر مہاراشٹر میں کریڈیٹ لینے کی سیاست عروج پر ہے۔ سابق وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے حکومت گرنے کے آخری لمحات میں کابینہ میٹنگ میں تین شہروں کے نام تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا، جب کہ موجودہ ایکناتھ شندے حکومت نے ادھو ٹھاکرے کے اس فیصلے کو ملتوی کر دیا اور چھترپتی کے اضافی نوٹ کے ساتھ پھر سے دونوں شہروں کے نام تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا حالانکہ ابھی باضابطہ ان شہروں کے نام تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔ قدیم تاریخی شہروں کے نام تبدیل کرنے کے لیے کئی مرحلوں سے گزرنا لازمی ہے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے مہر لگنے کے بعد ہی نام تبدیل ہوسکتے ہیں لیکن ناموں پر سیاست جاری ہے۔ اس سے عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے۔ تاہم ابھی یہ تجویز کابینہ میں پاس ہوئی ہے جب کہ صرف مرکزی حکومت ہی شہر کا نام تبدیل کرے گی۔ اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس پر عمل بھی جلد شروع ہو جائے گا۔