ETV Bharat / state

Sunstroke Deaths At Kharghar Event کھار گھر میں ہونے والی اموات پر ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل

کھار گھر میں ہونے والی اموات کو لیکر ایڈوکیٹ نتن ساتپوتے نے ممبئی ہائی کورٹ میں 17 لوگوں کے خلاف کارروائی مطالبہ کیا ہے۔

author img

By

Published : Apr 24, 2023, 8:43 PM IST

کھار گھر میں ہونے والی اموات پر ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل
کھار گھر میں ہونے والی اموات پر ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل
کھار گھر میں ہونے والی اموات پر ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل

ممبئی: ممبئی ہائی کورٹ میں ایڈوکیٹ نتن ساتپوتے نے کھار گھر میں ہونے والی اموات کو لیکر 17 لوگوں کے خلاف کارروائی مطالبہ کیا ہے۔ ساتپوتے نے اس معاملے میں ریاست کے وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ سمیت متعدد افسران کے خلاف قتل سمیت کئی سنگین دفعات کے تحت معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سولہ اپریل کو کھارگھر میں مہاراشٹر بھوشن ایوارڈ کی تقریب میں 'ہیٹ اسٹروک' سے کم از کم 15 افراد کی موت ہوگئی۔ اس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لوگوں کو کئی گھنٹے پانی نہیں مل سکا، جس کے باعث وہ ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو گئے۔ مرنے والوں میں سے زیادہ تر نے کئی گھنٹے پانی کے بغیر گزارے اور کئی گھنٹے دھوپ میں رہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ اتوار (16 اپریل) کو کھارگھر کے سینٹرل پارک میں مہاراشٹر بھوشن تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ صبح 10 بجے سے دوپہر 1.15 بجے تک منعقد ہونے والے اس پروگرام میں ریاست بھر سے اپا صاحب دھرمادھیکاری کے لاکھوں پیروکار موجود تھے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ کی موجودگی میں ایوارڈ تقسیم کیا گیا لیکن منتظمین لاکھوں کے مجمع کو پانی اور کھانے کی سہولت بھی فراہم نہیں کر سکے۔ تیز دھوپ میں بیٹھنے کی وجہ سے کئی لوگ اچانک بیمار ہو گئے۔ انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں علاج کے دوران 15 افراد کی موت ہوگئی۔ ان میں سے مرنے والوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مرنے والوں نے صبح سے کچھ نہیں کھایا تھا۔ ان کا پیٹ خالی تھا۔ بہت سے لوگ پیاسے بھی تھے۔ ڈاکٹرکے مطابق چلچلاتی دھوپ اور گرمی کی زیادتی کے باعث ہیٹ اسٹروک کی زد میں آنے والوں کے جسم میں پانی کی کمی ہوگئی۔ بہت سے لوگوں کو پہلے ہی صحت سے متعلق بیماریاں تھیں۔ بہت سے لوگوں نے صبح سے کچھ نہیں کھایا اور نہ ہی پانی نہیں پیا۔ اُنہیں 40 ڈگری سیلسیس میں براہ راست سورج کی روشنی کا سامنا کرنا پڑا، اس سے ان کی صحت خراب ہوگئی۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے کہا تھا کہ اگر مہاراشٹر کی برسراقتدار جماعتوں میں ہمت اور انسانیت ہے تو وہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے خلاف کھارگھر سانحہ کے لیے شکایت درج کرائے، جس میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ریاستی وزراء دعوت کر رہے تھے، جب تقریب کے دوران گرمی اور پانی کی کمی سے لوگ مر رہے تھے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حکمراں شیو سینا کے رہنما بھرت گوگاوالے، سنجے شرسات اور کرن پواسکر نے شکایت درج کرائی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حادثے میں 15 نہیں بلکہ 50 سے 75 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Kharghar Heat Stroke Deaths ہیٹ اسٹروک معاملہ، 13 اموات کیلئے حکومت پر کیس درج ہونا چاہیے، سنجے راوت

کھار گھر میں ہونے والی اموات پر ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل

ممبئی: ممبئی ہائی کورٹ میں ایڈوکیٹ نتن ساتپوتے نے کھار گھر میں ہونے والی اموات کو لیکر 17 لوگوں کے خلاف کارروائی مطالبہ کیا ہے۔ ساتپوتے نے اس معاملے میں ریاست کے وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ سمیت متعدد افسران کے خلاف قتل سمیت کئی سنگین دفعات کے تحت معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سولہ اپریل کو کھارگھر میں مہاراشٹر بھوشن ایوارڈ کی تقریب میں 'ہیٹ اسٹروک' سے کم از کم 15 افراد کی موت ہوگئی۔ اس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لوگوں کو کئی گھنٹے پانی نہیں مل سکا، جس کے باعث وہ ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو گئے۔ مرنے والوں میں سے زیادہ تر نے کئی گھنٹے پانی کے بغیر گزارے اور کئی گھنٹے دھوپ میں رہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ اتوار (16 اپریل) کو کھارگھر کے سینٹرل پارک میں مہاراشٹر بھوشن تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ صبح 10 بجے سے دوپہر 1.15 بجے تک منعقد ہونے والے اس پروگرام میں ریاست بھر سے اپا صاحب دھرمادھیکاری کے لاکھوں پیروکار موجود تھے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ کی موجودگی میں ایوارڈ تقسیم کیا گیا لیکن منتظمین لاکھوں کے مجمع کو پانی اور کھانے کی سہولت بھی فراہم نہیں کر سکے۔ تیز دھوپ میں بیٹھنے کی وجہ سے کئی لوگ اچانک بیمار ہو گئے۔ انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں علاج کے دوران 15 افراد کی موت ہوگئی۔ ان میں سے مرنے والوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مرنے والوں نے صبح سے کچھ نہیں کھایا تھا۔ ان کا پیٹ خالی تھا۔ بہت سے لوگ پیاسے بھی تھے۔ ڈاکٹرکے مطابق چلچلاتی دھوپ اور گرمی کی زیادتی کے باعث ہیٹ اسٹروک کی زد میں آنے والوں کے جسم میں پانی کی کمی ہوگئی۔ بہت سے لوگوں کو پہلے ہی صحت سے متعلق بیماریاں تھیں۔ بہت سے لوگوں نے صبح سے کچھ نہیں کھایا اور نہ ہی پانی نہیں پیا۔ اُنہیں 40 ڈگری سیلسیس میں براہ راست سورج کی روشنی کا سامنا کرنا پڑا، اس سے ان کی صحت خراب ہوگئی۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے کہا تھا کہ اگر مہاراشٹر کی برسراقتدار جماعتوں میں ہمت اور انسانیت ہے تو وہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے خلاف کھارگھر سانحہ کے لیے شکایت درج کرائے، جس میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ریاستی وزراء دعوت کر رہے تھے، جب تقریب کے دوران گرمی اور پانی کی کمی سے لوگ مر رہے تھے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حکمراں شیو سینا کے رہنما بھرت گوگاوالے، سنجے شرسات اور کرن پواسکر نے شکایت درج کرائی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حادثے میں 15 نہیں بلکہ 50 سے 75 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Kharghar Heat Stroke Deaths ہیٹ اسٹروک معاملہ، 13 اموات کیلئے حکومت پر کیس درج ہونا چاہیے، سنجے راوت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.