عالم یہ ہے کہ فوٹوگرافر معاشی بحران کا شکار ہو گئے ہیں اور وہ حکومت سے اس بات کی اپیل کررہے ہیں کہ ان کے بارے میں بھی کچھ سوچا جائے تاکہ ان کی روزی روٹی چل سکے۔
گیٹ وے آف انڈیا پر موجود فوٹو گرافر کی تعداد دو سو سے زیادہ ہے۔ یہ فوٹو گرافی کے ساتھ ساتھ یہاں تیسری آنکھ کا بھی کام کرتے ہیں۔ گیٹ وے کے احاطے میں یہ تاج کے آس پاس جہاں ان کی موجودگی ہے، ان جگہوں پر بطور سکیورٹی اہلکار کا بھی کام یہی کرتے ہیں۔ 26/11 دہشت گردانہ حملوں کے بعد گیٹ وے آف انڈیا اور اطراف کے علاقوں کو حساس علاقوں میں شمار کیا جانے لگا۔ اس وقت ممبئی پولیس کو فوٹو گرافروں کی اشد ضرورت محسوس ہوئی۔
مزید پڑھیں: بیرون ممالک آواز کا جادو بکھیرنے والے سنتوش معاشی بحران کا شکار
اس وقت کے سینیئر آئی پی ایس افسر کرشن پرکاش نے اس طرح کا ڈریس اور آئی کارڈ جاری کیا، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ سب کچھ بدل گیا اور فوٹو گرافروں کا آج یہ حال ہے کہ دن میں 100 روپیے بھی کمانا مشکل ہوگیا ہے۔