مالیگاؤں: قومی تحقیقاتی ایجنسیوں (این آئی اے) نے مشترکہ طور پر جمعرات کو ملک کی کئی ریاستوں میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے دفاتر پر چھاپے مارے اور تنظیم سے وابستہ کئی عہدیداران کو حراست میں لیا ہے۔ این آئی اے نے محروسین ور گرفتار شدگان کے خلاف دہشت گردی کے لیے فنڈنگ، ملک مخالف سرگرمیوں کے لیے نوجوانوں کو اُکسانے جیسے سنگین الزامات عائد کئے گئے۔ Legal Aid to PFI by Jamiat Ulema
پی ایف آئی کے خلاف ملک بھر میں جاری کارروائی کے بعد ملک بھر کی متعدد دینی، ملی، سیاسی اور سماجی تنظیموں کے ذمہ داران نے اس کریک ڈاؤن آپریشن کو غلط بتاتے ہوئے این آئی اے و دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں کی مذت کی اور شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حکومت سے پی ایف آئی کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
اس سلسلے میں مالیگاؤں جمعیت العلماء(مدنی روڈ ) کے صدر و رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی Mufti Ismail Qasmi نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جمعیت العلماء پورے بھارت میں ایسے تمام لوگوں کے مقدمات لڑتی آرہی ہے جو بے قصور ہیں اور ان پر سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ اس لیے پی ایف آئی والے معاملے پر بھی جمیعیت سر جوڑ کر بیٹھے گی۔
مفتی اسماعیل قاسمی نے مزید کہا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے عہدیداران کی گرفتاری یقیناً تشویشناک ہے۔ تاہم جمعیت العلماء قانونی امداد کمیٹی اور وکلاء کی ٹیم اس معاملے میں صلاح مشورے کررہے ہیں اور جو لائحہ عمل طے ہوگا اس مناسبت سے ان کی رہائی کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے کارکنان و عوام سے اپیل کی ہے کہ یہ معاملہ کورٹ میں زیر سماعت ہے اس لیے مذکورہ معاملے میں سڑکوں پر احتجاج و مظاہرے کرنے سے گریز کریں۔