ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے دارلحکومت ممبئی میں جن چار شیعه علماء کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کے سلسلے میں مقدمہ درج کیاگیا تھا، اس ایف آئی آر سے متعلق شکایت کنندہ عارف علی سید نے جے جے مارگ پولیس تھانے سمیت سینئر افسران کو بذریعہ میل ایف آئی آر واپس لینے کی گذارش کی ہے۔ Complaint filed against scholars Withdraw
ایف آئی آر درج کرانے والے عارف علی سید نے اس بارے میں کہا کہ وہ علماء جن کے خلاف اُنہوں شکایت درج کرائی وہ انہی کے فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں، اُنہیں غلط فہمی ہو گئی تھی جس کی بنیاد پر اُنہوں نے ایف آئی آر درج کرائی تھی، تاہم اب وہ غلط فہمی دور ہو گئی ہے۔ اس لیے اس معاملے میں درج ایف آئی آر کو واپس لے رہے ہیں۔ غلط فہمی کیا ہوئی تھی، اس بارے میں اُنہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں ممبئی کے سر جے جے مارگ پولیس تھانے نے ممبئی کے ڈونگری علاقہ کے چار مذہبی رہنماؤں کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف ائی آر درج کر ائی گئی تھی، حالانکہ اب تک اس معاملہ میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ بتایاجارہا ہے کہ کہ مذہبی رہنماؤں نے شیعہ فرقے کے تعلق سے چند متنازع باتیں کہیں تھیں جس سے شیعہ فرقے کے کچھ لوگوں کو ناگوار گزری۔ اُنہوں نے اس معاملے پر ممبئی پولیس کمشنر سے شکایت کی تھی۔ کمشنر نے اس معاملے کو سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے مقامی پولیس تھانے کو اس پر قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔ مولانا اختر عباس اتر پردیش، مولانا تقوی رضا عابدی حیدرآباد، مولانا غلام محمد مہندی تمل ناڈو، مولانا غلام حسن مٹ کشمیر کے خلاف نامزد ایف آر ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں:ممبئی: میڈیکل رجسٹریشن کے لیے جعلی ڈگری داخل کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف مقدمہ درج