ETV Bharat / state

Pankaja Munde on BJP پنکجا منڈے نے کیا بی جے پی کے تئیں ناراضگی کا اظہار - BJP maharashtra

سابق وزیر اور بی جے پی لیڈر پنکجا منڈے نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے تئیں کھل کر ایک اسٹیج پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

ا
ا
author img

By

Published : Jun 1, 2023, 6:49 PM IST

ممبئی (مہاراشٹر) : بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لیڈر پنکجا منڈے نے ایک بار پھر کھل کر پارٹی کے تئیں اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’میں کسی سے نہیں ڈرتی، خوف ہمارے خون میں نہیں ہے۔ کچھ نہ ملا تو کھیت میں گنے کاٹنے چلی جاؤنگی، مجھے کوئی خود غرضی، امید اور کسی چیز کی خواہش نہیں ہے۔‘‘

’’میں بی جے پی سے تعلق رکھتی ہوں، لیکن بی جے پی میری نہیں ہوسکتی۔‘‘ پنکجا منڈے نے یہ بات اہلیہ دیوی کے یوم پیدائش کے موقع پر کہی۔ اس پروگرام کا اہتمام راشٹریہ سماج پکش کے رہنما اور سابق وزیر مہادیو جانکر نے کیا تھا۔ پنکجا منڈے نے منعقدہ تقریب کے دوران کہا کہ ’’مہادیو جانکر کو میرے والد مرحوم گوپی ناتھ منڈے اپنا بیٹا مانتے تھے۔‘‘ پنکجا منڈے نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ ’’یہ اچھی بات ہے کہ مہادیو جانکر نے شادی نہیں کی۔ اس لیے وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرح عوام کے لیے وقف زندگی گزار سکتے ہیں۔ انہیں اپنے خاندان کا نہیں ملک کے لوگوں کا خیال رکھنا ہے۔‘‘

اسٹیج سے خطاب کرتے ہوئے پنکجا منڈے نے اپنے والد کا ایک واقعہ بھی سنایا، انہوں نے کہا: ’’میرے والد گوپی ناتھ منڈے بتاتے ہیں کہ ان کے والد یعنی میرے دادا گاؤں کا ایک واقعہ سنایا کرتے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ گاؤں جاتے ہوئے ایک جگہ جوتے اتار کر بازو میں ڈال لیتے تھے۔ یہ شاید وہاں کا ذات پات کا نظام تھا۔ لیکن ہمیں اہلیہ دیوی ہولکر کے نقش قدم پر چلنا ہے اور سماج کے آخری آدمی کا معیار زندگی بہتر بنانا ہے۔‘‘ اس دوران راشٹریہ سماج پارٹی کے لیڈر مہادیو جانکر نے بی جے پی کو نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ ’’ہماری بہن پنکجا منڈے کی پارٹی بی جے پی سے سماج کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ میری بہن وزیر اعلیٰ بنے گی لیکن معاشرے کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ ریموٹ کنٹرول دوسروں کے ہاتھ میں ہوگا۔‘‘

ادھو ٹھاکرے گروپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے پنکجا کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ بی جے پی میں ہیں لیکن بی جے پی انہیں اپنا نہیں مانتی۔ گوپی ناتھ منڈے نے مہاراشٹر میں بی جے پی کو بڑھانے کے لیے اپنا خون اور پسینہ ایک کیا۔‘‘ راؤت نے کہا کہ ’’سیاست میں منڈے خاندان کے وجود کو ختم کرنے کے لیے دہلی اور مہاراشٹر میں بڑی تحریک چل رہی ہے۔ ان کی پارٹی کے رہنماؤں کو اس معاملے میں جرات مندانہ فیصلہ لینے کی ضرورت ہے آپ سیاست میں اسی وقت زندہ رہ سکتے ہیں جب آپ نتائج کی پرواہ کیے بغیر فیصلے کریں۔‘‘

مزید پڑھیں: امت شاہ میرے رہنما ہیں: پنکجا منڈے

سنہ 2014 میں دیویندر فڑنویس حکومت میں پنکجا منڈے کو کابینی وزیر بنایا گیا تھا۔ اس دوران ان پر چکی گھوٹالہ کا الزام بھی لگا۔ اس کے بعد 2019 کے انتخابات میں پنکجا منڈے بیڈ کے پرلی سے اسمبلی الیکشن ہار گئیں۔ تب یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ پارٹی کے کچھ لیڈروں نے ان کی شکست کی سازش کی تھی۔ اس کے بعد پارٹی کے پاس کئی ایسے مواقع آئے جب لگا کہ اُنہیں قانون ساز کونسل یا راجیہ سبھا میں بھیجا جا سکتا ہے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ پریتم منڈے کو مودی کابینہ میں جگہ ملنے کی امید تھی ایسا بھی نہیں ہوا ان واقعات کی وجہ سے پنکجا منڈے نے کئی بار پارٹی کے تئیں اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مہاراشٹر: ایکناتھ کھڑسے کی پنکجا سے ملاقات

ممبئی (مہاراشٹر) : بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لیڈر پنکجا منڈے نے ایک بار پھر کھل کر پارٹی کے تئیں اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’میں کسی سے نہیں ڈرتی، خوف ہمارے خون میں نہیں ہے۔ کچھ نہ ملا تو کھیت میں گنے کاٹنے چلی جاؤنگی، مجھے کوئی خود غرضی، امید اور کسی چیز کی خواہش نہیں ہے۔‘‘

’’میں بی جے پی سے تعلق رکھتی ہوں، لیکن بی جے پی میری نہیں ہوسکتی۔‘‘ پنکجا منڈے نے یہ بات اہلیہ دیوی کے یوم پیدائش کے موقع پر کہی۔ اس پروگرام کا اہتمام راشٹریہ سماج پکش کے رہنما اور سابق وزیر مہادیو جانکر نے کیا تھا۔ پنکجا منڈے نے منعقدہ تقریب کے دوران کہا کہ ’’مہادیو جانکر کو میرے والد مرحوم گوپی ناتھ منڈے اپنا بیٹا مانتے تھے۔‘‘ پنکجا منڈے نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ ’’یہ اچھی بات ہے کہ مہادیو جانکر نے شادی نہیں کی۔ اس لیے وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرح عوام کے لیے وقف زندگی گزار سکتے ہیں۔ انہیں اپنے خاندان کا نہیں ملک کے لوگوں کا خیال رکھنا ہے۔‘‘

اسٹیج سے خطاب کرتے ہوئے پنکجا منڈے نے اپنے والد کا ایک واقعہ بھی سنایا، انہوں نے کہا: ’’میرے والد گوپی ناتھ منڈے بتاتے ہیں کہ ان کے والد یعنی میرے دادا گاؤں کا ایک واقعہ سنایا کرتے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ گاؤں جاتے ہوئے ایک جگہ جوتے اتار کر بازو میں ڈال لیتے تھے۔ یہ شاید وہاں کا ذات پات کا نظام تھا۔ لیکن ہمیں اہلیہ دیوی ہولکر کے نقش قدم پر چلنا ہے اور سماج کے آخری آدمی کا معیار زندگی بہتر بنانا ہے۔‘‘ اس دوران راشٹریہ سماج پارٹی کے لیڈر مہادیو جانکر نے بی جے پی کو نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ ’’ہماری بہن پنکجا منڈے کی پارٹی بی جے پی سے سماج کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ میری بہن وزیر اعلیٰ بنے گی لیکن معاشرے کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ ریموٹ کنٹرول دوسروں کے ہاتھ میں ہوگا۔‘‘

ادھو ٹھاکرے گروپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے پنکجا کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ بی جے پی میں ہیں لیکن بی جے پی انہیں اپنا نہیں مانتی۔ گوپی ناتھ منڈے نے مہاراشٹر میں بی جے پی کو بڑھانے کے لیے اپنا خون اور پسینہ ایک کیا۔‘‘ راؤت نے کہا کہ ’’سیاست میں منڈے خاندان کے وجود کو ختم کرنے کے لیے دہلی اور مہاراشٹر میں بڑی تحریک چل رہی ہے۔ ان کی پارٹی کے رہنماؤں کو اس معاملے میں جرات مندانہ فیصلہ لینے کی ضرورت ہے آپ سیاست میں اسی وقت زندہ رہ سکتے ہیں جب آپ نتائج کی پرواہ کیے بغیر فیصلے کریں۔‘‘

مزید پڑھیں: امت شاہ میرے رہنما ہیں: پنکجا منڈے

سنہ 2014 میں دیویندر فڑنویس حکومت میں پنکجا منڈے کو کابینی وزیر بنایا گیا تھا۔ اس دوران ان پر چکی گھوٹالہ کا الزام بھی لگا۔ اس کے بعد 2019 کے انتخابات میں پنکجا منڈے بیڈ کے پرلی سے اسمبلی الیکشن ہار گئیں۔ تب یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ پارٹی کے کچھ لیڈروں نے ان کی شکست کی سازش کی تھی۔ اس کے بعد پارٹی کے پاس کئی ایسے مواقع آئے جب لگا کہ اُنہیں قانون ساز کونسل یا راجیہ سبھا میں بھیجا جا سکتا ہے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ پریتم منڈے کو مودی کابینہ میں جگہ ملنے کی امید تھی ایسا بھی نہیں ہوا ان واقعات کی وجہ سے پنکجا منڈے نے کئی بار پارٹی کے تئیں اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مہاراشٹر: ایکناتھ کھڑسے کی پنکجا سے ملاقات

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.