وہ شہر میں بارش کی پانی جمع ہوجانے اور اس سے شہریوں کو ہونے والی مشکلات پر اپنے ردعمل کا اظہار کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن میں مسلسل دو دہوں سے اقتدار میں رہنے کے باوجود شیوسینا عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ شہر کی ترقی کا تو ذکر ہی نہیں، بغیرپلاننگ کے کام کاج اور بدعنوانی کی وجہ سے ممبئی بجائے آگے کی جانب جانے کے پیچھے جارہی ہے۔ میونسپل کارپوریشن میں اقتدار پر قابض لوگوں کی لوٹ مار کے باوجود ’ محافظین‘ بھی سونے کا ڈھونگ کرکے خاموش بیٹھے ہوئے ہیں۔ شیوسینا کی بدعنوانی پر لگام لگانے کی طاقت بی جے پی میں نہیںہے، اس لئے ممبئی کے لوگ اب ’قسمت کے بھروسے‘ پر جی رہے ہیں۔
اشوک چوہان نے ممبئی کے میئر پر غیرذمہ دارانہ رویئے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے ممبئی کی زندگی مکمل طور سے ٹھپ ہے، اس کے باوجودممبئی کے رواںدواںہونے کا دعوی میئر کررہے ہیں۔ ممبئی کہاں رکی؟ یہ سوال کیا جارہا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ ان کی بینائی ضائع ہوچکی ہے۔ میئر کا یہ بیان ان کے غیرذمہ دارانہ رویئے کا غماز ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی ناکامی اورنالوں کی صفائی میں ہونے والی بدعنوانی کی وجہ سے ممبئی ہر سال غرقاب ہوجاتی ہے، لیکن کبھی سمندر کے مدوجزر کا بہانہ بناکر تو کبھی زیادہ بارش کی رونا روکر شیوسینا اپنا دامن جھٹکنے کی کوشش کرتی ہے۔
اشوک چوہان نے مزید کہا کہ پورے شہر بارش کی پانی میں غرقاب ہوجاتا ہے اورخودشیوسینا سربراہ کی رہائش گاہ واقع کلا نگر میں بھی پانی جمع ہوگیا۔ گراونڈ فلور پر رہنے والے لوگ اپنے سامان محفوظ مقام پر منتقل کرتے ہیں۔ کم ازکم یہ سب دیکھتے ہوئے شیوسینا کو یہ کہتے ہوئے عوام سے معافی مانگنی چاہئے کہ ’ ہم نے ممبئی کو ڈوبا کر دکھادیا‘ ۔
اشوک چوہان نے ملاڈ، کلیان، پونے ودیگر مقامات پر دیواریں گرنے سے جان بحق ہونے والے 26سے زائد لوگوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان اموات کی وجہ جتنی بارش ہے اس سے کہیں زیادہ بدعنوانی بھی ذمہ دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بدعنوانی میں ملوث تمام ملزمین کو کلین چیٹ دے گی اور مرنے والوں کے اہل خانہ کو مالی مدد دینے کی روایت نبھائے گی، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جن لوگوں کی جانیں گئی ہیں کیا وہ واپس آجائیں گے؟ پورے خاندان میں کمانے والے واحد شخص کی موت سے کیا حکومت کی امداد اس کمی کو پورا کردے گی؟ یہ اموات اور حادثے صریح طور پر حکومت کی بدعنوانی کے نتیجے ہیں، جس کی ذمہ داری انتظامیہ اور حکومت کو لینی چاہئے۔