ETV Bharat / state

نالوں صفائی کرائی گئی ہوتی تو ممبئی غرقاب نہیں ہوتی: اشوک چوہان

ممبران پارلیمنٹ کو ساتھ لے کر مندروں کی زیارت کرنے کے بجائے شیوسینا سربراہ اگر نالوں کی صفائی کرائے ہوتے توآج ممبئی پر بارش کی پانیوں میں غرقاب ہونے کی نوبت نہیں آئی ہوتی۔ یہ باتیں آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اشوک چوہان نے کہی ہیں۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Jul 2, 2019, 11:46 PM IST


وہ شہر میں بارش کی پانی جمع ہوجانے اور اس سے شہریوں کو ہونے والی مشکلات پر اپنے ردعمل کا اظہار کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن میں مسلسل دو دہوں سے اقتدار میں رہنے کے باوجود شیوسینا عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ شہر کی ترقی کا تو ذکر ہی نہیں، بغیرپلاننگ کے کام کاج اور بدعنوانی کی وجہ سے ممبئی بجائے آگے کی جانب جانے کے پیچھے جارہی ہے۔ میونسپل کارپوریشن میں اقتدار پر قابض لوگوں کی لوٹ مار کے باوجود ’ محافظین‘ بھی سونے کا ڈھونگ کرکے خاموش بیٹھے ہوئے ہیں۔ شیوسینا کی بدعنوانی پر لگام لگانے کی طاقت بی جے پی میں نہیںہے، اس لئے ممبئی کے لوگ اب ’قسمت کے بھروسے‘ پر جی رہے ہیں۔

اشوک چوہان نے ممبئی کے میئر پر غیرذمہ دارانہ رویئے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے ممبئی کی زندگی مکمل طور سے ٹھپ ہے، اس کے باوجودممبئی کے رواںدواںہونے کا دعوی میئر کررہے ہیں۔ ممبئی کہاں رکی؟ یہ سوال کیا جارہا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ ان کی بینائی ضائع ہوچکی ہے۔ میئر کا یہ بیان ان کے غیرذمہ دارانہ رویئے کا غماز ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی ناکامی اورنالوں کی صفائی میں ہونے والی بدعنوانی کی وجہ سے ممبئی ہر سال غرقاب ہوجاتی ہے، لیکن کبھی سمندر کے مدوجزر کا بہانہ بناکر تو کبھی زیادہ بارش کی رونا روکر شیوسینا اپنا دامن جھٹکنے کی کوشش کرتی ہے۔

اشوک چوہان نے مزید کہا کہ پورے شہر بارش کی پانی میں غرقاب ہوجاتا ہے اورخودشیوسینا سربراہ کی رہائش گاہ واقع کلا نگر میں بھی پانی جمع ہوگیا۔ گراونڈ فلور پر رہنے والے لوگ اپنے سامان محفوظ مقام پر منتقل کرتے ہیں۔ کم ازکم یہ سب دیکھتے ہوئے شیوسینا کو یہ کہتے ہوئے عوام سے معافی مانگنی چاہئے کہ ’ ہم نے ممبئی کو ڈوبا کر دکھادیا‘ ۔

اشوک چوہان نے ملاڈ، کلیان، پونے ودیگر مقامات پر دیواریں گرنے سے جان بحق ہونے والے 26سے زائد لوگوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان اموات کی وجہ جتنی بارش ہے اس سے کہیں زیادہ بدعنوانی بھی ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بدعنوانی میں ملوث تمام ملزمین کو کلین چیٹ دے گی اور مرنے والوں کے اہل خانہ کو مالی مدد دینے کی روایت نبھائے گی، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جن لوگوں کی جانیں گئی ہیں کیا وہ واپس آجائیں گے؟ پورے خاندان میں کمانے والے واحد شخص کی موت سے کیا حکومت کی امداد اس کمی کو پورا کردے گی؟ یہ اموات اور حادثے صریح طور پر حکومت کی بدعنوانی کے نتیجے ہیں، جس کی ذمہ داری انتظامیہ اور حکومت کو لینی چاہئے۔


وہ شہر میں بارش کی پانی جمع ہوجانے اور اس سے شہریوں کو ہونے والی مشکلات پر اپنے ردعمل کا اظہار کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن میں مسلسل دو دہوں سے اقتدار میں رہنے کے باوجود شیوسینا عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ شہر کی ترقی کا تو ذکر ہی نہیں، بغیرپلاننگ کے کام کاج اور بدعنوانی کی وجہ سے ممبئی بجائے آگے کی جانب جانے کے پیچھے جارہی ہے۔ میونسپل کارپوریشن میں اقتدار پر قابض لوگوں کی لوٹ مار کے باوجود ’ محافظین‘ بھی سونے کا ڈھونگ کرکے خاموش بیٹھے ہوئے ہیں۔ شیوسینا کی بدعنوانی پر لگام لگانے کی طاقت بی جے پی میں نہیںہے، اس لئے ممبئی کے لوگ اب ’قسمت کے بھروسے‘ پر جی رہے ہیں۔

اشوک چوہان نے ممبئی کے میئر پر غیرذمہ دارانہ رویئے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے ممبئی کی زندگی مکمل طور سے ٹھپ ہے، اس کے باوجودممبئی کے رواںدواںہونے کا دعوی میئر کررہے ہیں۔ ممبئی کہاں رکی؟ یہ سوال کیا جارہا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ ان کی بینائی ضائع ہوچکی ہے۔ میئر کا یہ بیان ان کے غیرذمہ دارانہ رویئے کا غماز ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی ناکامی اورنالوں کی صفائی میں ہونے والی بدعنوانی کی وجہ سے ممبئی ہر سال غرقاب ہوجاتی ہے، لیکن کبھی سمندر کے مدوجزر کا بہانہ بناکر تو کبھی زیادہ بارش کی رونا روکر شیوسینا اپنا دامن جھٹکنے کی کوشش کرتی ہے۔

اشوک چوہان نے مزید کہا کہ پورے شہر بارش کی پانی میں غرقاب ہوجاتا ہے اورخودشیوسینا سربراہ کی رہائش گاہ واقع کلا نگر میں بھی پانی جمع ہوگیا۔ گراونڈ فلور پر رہنے والے لوگ اپنے سامان محفوظ مقام پر منتقل کرتے ہیں۔ کم ازکم یہ سب دیکھتے ہوئے شیوسینا کو یہ کہتے ہوئے عوام سے معافی مانگنی چاہئے کہ ’ ہم نے ممبئی کو ڈوبا کر دکھادیا‘ ۔

اشوک چوہان نے ملاڈ، کلیان، پونے ودیگر مقامات پر دیواریں گرنے سے جان بحق ہونے والے 26سے زائد لوگوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان اموات کی وجہ جتنی بارش ہے اس سے کہیں زیادہ بدعنوانی بھی ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بدعنوانی میں ملوث تمام ملزمین کو کلین چیٹ دے گی اور مرنے والوں کے اہل خانہ کو مالی مدد دینے کی روایت نبھائے گی، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جن لوگوں کی جانیں گئی ہیں کیا وہ واپس آجائیں گے؟ پورے خاندان میں کمانے والے واحد شخص کی موت سے کیا حکومت کی امداد اس کمی کو پورا کردے گی؟ یہ اموات اور حادثے صریح طور پر حکومت کی بدعنوانی کے نتیجے ہیں، جس کی ذمہ داری انتظامیہ اور حکومت کو لینی چاہئے۔

Intro:اردو بھون کا اگلے سال افتتاح کیا جائیگا... ضمیر احمد خان
کرناٹکا اردو اکیڈمی نے منایا "چشن اردو"


Body:اردو بھون کا اگلے سال افتتاح کیا جائیگا... ضمیر احمد خان

بنگلور: آج کرناٹکا اردو اکیڈمی کی جانب سے دو روزہ "جشن اردو" پروگرام کا افتتاح امبیڈکر بھون میں عمل میں آیا. وزیر برائے اقلیتی بہبود ضمیر احمد خان نے پروگرام کا افتتاح کر اردو اکیڈمی کے چیئرمین و تمامی ارکان کو مبارکباد دی. وزیر موصوف نے اکیڈمی کے چیئرمین مبین منور کی تعریف مین کہا کہ ان کی کاوشوں سے اس میقات میں اکیڈمی نہ صرف متحرک ہے بلکہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے.

آج اس پروگرام کا پہلا دن ہے جس میں کل 60 کتابوں کا اجراء عمل. میں آیا اور ان کے مصنفین کو اعزازات پیش کئے گئے. ضمیر احمد خان، کانگریس کے لیڈران نسیر احمد و عبید اللہ شریف نے مصنفین کو اعزازات پیش کئے اور ساتھ ہی انہیں اردو اکیڈمی کی جانب سے انعامی رقم کے چیک بھی دئے گئے.

اس موقع پر وزیر برائے اقلیتی بہبود ضمیر احمد خان نے اردو بھون کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ اردو بھن کا تعمیری کام جاری ہے اور تقریباً ایک سال کے عرصہ میں مکمل ہوگا اور اس بات کی یقین دہانے کی کہ اگلے سال اکیڈمی کا پروگرام اردو بھون میں منعقد ہوگا.

اس موقع پر اردو اکیڈمی کے ذمیداران نے بتایا کہ اس بار ایوارڈس کی تعداد کے ساتھ انعام کی رقم بھی بڑھائی گئی ہے. یہ ایوارڈس تین زمروں میں بانٹا گیا ہے، اول انعام 75 ہزار، دوسرا 50 ہزار اور تیسرا انعام 25 ہزار روپے کے ہونگے.

یاد رہے کہ کرناٹکا اردو اکیڈمی کی جانب سے منعقد کئے گئے اس دو روزہ پروگرام کے اول یوم شام کو کل ہند مزاحیہ مشاعرہ ہے اور دوسرے دین کل ہند شاعرات کا مشاعرہ ہے جس میں ملک بھر سے مصنفین، شعراء و ادباء شرکت کرینگے.

بائیٹس...
1. ضمیر خان، وزیر برائے اقلیتی بہبود، وقف و حج
2. مبین منور،چئیرمین کرناٹکا اردو اکیڈمی
3. شفیق عابدی،رکن کرناٹکا اردو اکیڈمی
4. شاہد قاضی، رکن کرناٹکا اردو اکیڈمی و کنوینر جشن اردو پروگرام

Note... The video is being uploaded...



Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.