ETV Bharat / state

'اقلیتوں کو ایک ہزار کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کیا جائے' - پوش علاقوں کی بہ نسبت ایسے جھوپڑپٹیوں میں زیادہ فنڈ فراہم کیا جائے

مہاراشٹر بجٹ میں اقلیتوں کو ایک ہزار کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کیا جائے کیونکہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی حالت زار ہے ان کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں پر زائد رقومات اور فنڈ فراہمی کی ضرورت ہے۔

'اقلیتوں کو  ایک ہزار کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کیا جائے'
'اقلیتوں کو ایک ہزار کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کیا جائے'
author img

By

Published : Mar 12, 2020, 7:25 PM IST

آج بجٹ پر بحث کے دوران ایوان اسمبلی میں رکن اسمبلی و ایس پی رہنما ابوعاصم اعظمی نے مطالبہ کیا کہ پوش علاقوں کی بہ نسبت ایسے جھوپڑپٹیوں میں زیادہ فنڈ فراہم کیا جائے جن کی حالت خستہ ہے میرے حلقہ انتخاب مانخورد شیواجی نگر میں راستہ گٹر اور نالوں کی تعمیر میں زیادہ رقم خرچ ہوتی ہے اور نصف پیسہ کمیشن میں چلا جاتا ہے اس سرکار نے جو ایم اے ایل فنڈ میں 2کروڑو کے مقابلے 3کروڑ روپے مختص کیے ہیں اس کا میں خیر مقدم کرتا ہو لیکن ترقیاتی کاموں پر توجہ دینا اہم تقاضہ ہے۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ ہائیکورٹ نے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کر نے کے لیے 5 فیصد ریزرویشن کو بر قرار رکھا اس لیے مسلمانوں کی ترقی کے لیے سرکار زیادہ فنڈ مختص کرے دلت بستیوں کو اضافی فنڈ فراہم کیا جاتا ہے جبکہ مسلم بستیوں کی حالت دلت بستیوں سے بھی خراب ہے اور اس کا ازالہ کر نے کے لیے مسلم بستیوں کو بھی دلت بستیوں کے طرز پر رقم فراہم کیا جائے۔

اس بجٹ کے دوران ریاست کے وزیر مالیات نے یہ واضح کیا ہے کہ مرکز سے انہیں فنڈ فراہم نہیں ہوتا ہے تو اس پر بھی ابوعاصم اعظمی نے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ سرکار بینکوں پنچاب نیشنل بینک, یس بینک سمیت دیگر بینک دیوالیہ کا شکار ہوکر بند ہوگئی ہے ایسے میں ہم اس سے کیا امید کرسکتے ہیں۔

ابوعاصم اعظمی نے مسلم اکثریتی شہر بھیونڈی میں ہسپتالوں کے قیام پر بھی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یہاں ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے پاورلوم میں کام کر نے والے مزدوروں کو ٹی بی جیسے امراض سے متاثر ہونا پڑتا ہے اور ان کا علاج صحیح وقت پر نہیں ہوپاتا اسی طرح مانخورد شیواجی نگر میں بھی ترقیاتی کاموں کے ساتھ کالجوں کے قیام پر توجہ دینی ہوگی کیونکہ یہاں سائنس آرٹس اور کامرس کے کالج نہیں ہے کالینہ میں اردو بھون کے قیام کو منظور مل چکی ہے لیکن اب تک اس کا کام شروع نہیں ہوا ہے۔مندی اور کساد بازاری کے سبب ہر شخص پر قرض ہے اور یہ قرض کی معیاد بھی بڑھ رہی ہے۔

ہاؤسنگ پالیسی پر بھی توجہ دلاتے ہوئے ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ممبئی شہر میں آج ملازمت پیشہ افراد کا گھر لینا اس لیے مشکل ہے کیونکہ کساد بازاری کے ساتھ مہنگائی بڑھ گئی ہے اور بے روزگار بھی عروج پر ہے ان بے روزگاروں کو کام سے وابستہ کر نے کے لیے سینٹروں کا قیام بھی ضروری ہے تاکہ نوجوان روزگار حاصل کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے اس ملک کی آزادی کے لیے یوسف مالپانی اور حیدر آباد کے میر عثمانی نے سونا تک فراہم کیا تھا لیکن آج مسلمانوں کی وقف شدہ املاک ہی سرکار کے قبضہ میں ہے انہیں آزاد کیا جائے اسماعیل یوسف کالج کی زمین کو مسلمانوں کے حوالے کیا جائے کیونکہ اس پر غیر قانونی قبضہ جات اب عام ہوگیا ہے لیکن اس سرکار سے میری درخواست ہے کہ وہ اسماعیل یوسف کالج کو مسلمانوں کے حوالے کریں اس کے ساتھ اورنگ آباد میں اس وقت کی کانگریس این سی پی سرکار نے علی گڑھ یونیورسٹی کی شاخ 300ایکڑ زمین پر قائم کر نے کا منصوبہ بھی تیار کیا تھا لیکن اب تک اس پر عمل آوری نہیں ہوئی ہے اس لئے یہ سرکار سے میری امید ہے کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلتی ہے اس پر فوری طور پر کارروائی کی جائے۔

ابوعاصم اعظمی نے بھیونڈی کے پاورلوم صنعت کو فروغ دینے کیلئے بجلی کی شرح میں تخفیف اور سبسڈی دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ اس صنعت و حرفت کا تقویت حاصل ہو اور روزگار کے مواقع فراہم ہو۔

مہاراشٹر کو افتخار حاصل ہے کہ یہاں بھوکے اور مزدور روزی روٹی کماتے ہیں اس لیے سرکار اس پر توجہ دینی چاہیے ساتھ ہی بجٹ کافی بہتر ہے اور اس میں اگر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے فنڈ میں ایک ہزار کروڑ کر دیا جائے تو اس سے کافی راحت میسر آئے گی میں بجٹ کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

آج بجٹ پر بحث کے دوران ایوان اسمبلی میں رکن اسمبلی و ایس پی رہنما ابوعاصم اعظمی نے مطالبہ کیا کہ پوش علاقوں کی بہ نسبت ایسے جھوپڑپٹیوں میں زیادہ فنڈ فراہم کیا جائے جن کی حالت خستہ ہے میرے حلقہ انتخاب مانخورد شیواجی نگر میں راستہ گٹر اور نالوں کی تعمیر میں زیادہ رقم خرچ ہوتی ہے اور نصف پیسہ کمیشن میں چلا جاتا ہے اس سرکار نے جو ایم اے ایل فنڈ میں 2کروڑو کے مقابلے 3کروڑ روپے مختص کیے ہیں اس کا میں خیر مقدم کرتا ہو لیکن ترقیاتی کاموں پر توجہ دینا اہم تقاضہ ہے۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ ہائیکورٹ نے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کر نے کے لیے 5 فیصد ریزرویشن کو بر قرار رکھا اس لیے مسلمانوں کی ترقی کے لیے سرکار زیادہ فنڈ مختص کرے دلت بستیوں کو اضافی فنڈ فراہم کیا جاتا ہے جبکہ مسلم بستیوں کی حالت دلت بستیوں سے بھی خراب ہے اور اس کا ازالہ کر نے کے لیے مسلم بستیوں کو بھی دلت بستیوں کے طرز پر رقم فراہم کیا جائے۔

اس بجٹ کے دوران ریاست کے وزیر مالیات نے یہ واضح کیا ہے کہ مرکز سے انہیں فنڈ فراہم نہیں ہوتا ہے تو اس پر بھی ابوعاصم اعظمی نے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ سرکار بینکوں پنچاب نیشنل بینک, یس بینک سمیت دیگر بینک دیوالیہ کا شکار ہوکر بند ہوگئی ہے ایسے میں ہم اس سے کیا امید کرسکتے ہیں۔

ابوعاصم اعظمی نے مسلم اکثریتی شہر بھیونڈی میں ہسپتالوں کے قیام پر بھی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یہاں ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے پاورلوم میں کام کر نے والے مزدوروں کو ٹی بی جیسے امراض سے متاثر ہونا پڑتا ہے اور ان کا علاج صحیح وقت پر نہیں ہوپاتا اسی طرح مانخورد شیواجی نگر میں بھی ترقیاتی کاموں کے ساتھ کالجوں کے قیام پر توجہ دینی ہوگی کیونکہ یہاں سائنس آرٹس اور کامرس کے کالج نہیں ہے کالینہ میں اردو بھون کے قیام کو منظور مل چکی ہے لیکن اب تک اس کا کام شروع نہیں ہوا ہے۔مندی اور کساد بازاری کے سبب ہر شخص پر قرض ہے اور یہ قرض کی معیاد بھی بڑھ رہی ہے۔

ہاؤسنگ پالیسی پر بھی توجہ دلاتے ہوئے ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ممبئی شہر میں آج ملازمت پیشہ افراد کا گھر لینا اس لیے مشکل ہے کیونکہ کساد بازاری کے ساتھ مہنگائی بڑھ گئی ہے اور بے روزگار بھی عروج پر ہے ان بے روزگاروں کو کام سے وابستہ کر نے کے لیے سینٹروں کا قیام بھی ضروری ہے تاکہ نوجوان روزگار حاصل کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے اس ملک کی آزادی کے لیے یوسف مالپانی اور حیدر آباد کے میر عثمانی نے سونا تک فراہم کیا تھا لیکن آج مسلمانوں کی وقف شدہ املاک ہی سرکار کے قبضہ میں ہے انہیں آزاد کیا جائے اسماعیل یوسف کالج کی زمین کو مسلمانوں کے حوالے کیا جائے کیونکہ اس پر غیر قانونی قبضہ جات اب عام ہوگیا ہے لیکن اس سرکار سے میری درخواست ہے کہ وہ اسماعیل یوسف کالج کو مسلمانوں کے حوالے کریں اس کے ساتھ اورنگ آباد میں اس وقت کی کانگریس این سی پی سرکار نے علی گڑھ یونیورسٹی کی شاخ 300ایکڑ زمین پر قائم کر نے کا منصوبہ بھی تیار کیا تھا لیکن اب تک اس پر عمل آوری نہیں ہوئی ہے اس لئے یہ سرکار سے میری امید ہے کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلتی ہے اس پر فوری طور پر کارروائی کی جائے۔

ابوعاصم اعظمی نے بھیونڈی کے پاورلوم صنعت کو فروغ دینے کیلئے بجلی کی شرح میں تخفیف اور سبسڈی دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ اس صنعت و حرفت کا تقویت حاصل ہو اور روزگار کے مواقع فراہم ہو۔

مہاراشٹر کو افتخار حاصل ہے کہ یہاں بھوکے اور مزدور روزی روٹی کماتے ہیں اس لیے سرکار اس پر توجہ دینی چاہیے ساتھ ہی بجٹ کافی بہتر ہے اور اس میں اگر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے فنڈ میں ایک ہزار کروڑ کر دیا جائے تو اس سے کافی راحت میسر آئے گی میں بجٹ کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.