ETV Bharat / state

'این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ ایک سیاسی جال'

ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہر طرح کا احتجاج جاری ہے۔ شہر کے اردو میڈیا سینٹر پر ممبئی سے تشریف لائے معروف شخصیات نے حالات حاضرہ پر تبادلۂ خیال کیا۔

معروف شخصیات نے حالات حاضرہ پر تبادلۂ خیال کیا
معروف شخصیات نے حالات حاضرہ پر تبادلۂ خیال کیا
author img

By

Published : Jan 5, 2020, 11:36 PM IST

آل انڈیا مسلم پرسنل لأ بورڈ کے رکن مولانا محمود دریآبادی، عوامی وکاس پارٹی کے صدر شمشیر خان پٹھان اور معروف ہومیوپیتھی ڈاکٹر انور امیر نے صحافیوں کے ساتھ حالات حاضرہ پر تبادلہ خیال کیا۔

معروف شخصیات نے حالات حاضرہ پر تبادلۂ خیال کیا

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن مولانا محمود دریابادی نے کہا ہے کہ 'بھارت کی عوام کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون موجودہ حکومت کا ایک سیاسی جال ہے کیونکہ اب حکومت کے پاس کوئی بڑا مدعا نہیں اور حکومت عوام کی نفسیاتی طور پر الجھا رہی ہے پھر ہندو مسلم کو موضوع بحث بنا کر پیش کر رہی ہے۔

مولانا محمود دریآبادی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون سب سے پہلے دستور ہند کے خلاف ہے اور اس ملک میں مذہب کی بنیاد پر تعصب کرنا جمہوریت کے خلاف ہے۔ اس ملک میں ہر مذہب کے شہری کو عزت و وقار کے ساتھ رہنے کی آزادی ہے۔ دستور ہند کی دفعات 14 اور 15 کے مطابق شہریت ترمیمی قانون اس کی تضاد ہے۔

ڈاکٹر انور امیر نے کہا کہ این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ایسے حالات میں مسلمانوں کو بالکل ڈرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ اس سے ملک میں خوف کا ماحول پیدا ہو۔ این آر سی اور سی اے اے مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے خطرناک ہے۔

شمشیر خان پٹھان نے کہا کہ ملک کے مسلمانوں نے اس قانون کے خلاف آواز حق بلند کی، آج ملک میں ملت کی بقاء کیلئے مسلمانوں کو ہر درجہ میں ہر سطح پر مخالفت کرنا لازمی ہے۔ اس کالے قانون سے جمہوریت خطرے میں ہے ساتھ ہی ملک کی گنگا جمنی تہذیب بھی ختم ہوسکتی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا محمود دریآبادی اور عوامی وکاس پارٹی کے صدر شمشیر خان پٹھان سے گفتگو کی۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لأ بورڈ کے رکن مولانا محمود دریآبادی، عوامی وکاس پارٹی کے صدر شمشیر خان پٹھان اور معروف ہومیوپیتھی ڈاکٹر انور امیر نے صحافیوں کے ساتھ حالات حاضرہ پر تبادلہ خیال کیا۔

معروف شخصیات نے حالات حاضرہ پر تبادلۂ خیال کیا

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن مولانا محمود دریابادی نے کہا ہے کہ 'بھارت کی عوام کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون موجودہ حکومت کا ایک سیاسی جال ہے کیونکہ اب حکومت کے پاس کوئی بڑا مدعا نہیں اور حکومت عوام کی نفسیاتی طور پر الجھا رہی ہے پھر ہندو مسلم کو موضوع بحث بنا کر پیش کر رہی ہے۔

مولانا محمود دریآبادی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون سب سے پہلے دستور ہند کے خلاف ہے اور اس ملک میں مذہب کی بنیاد پر تعصب کرنا جمہوریت کے خلاف ہے۔ اس ملک میں ہر مذہب کے شہری کو عزت و وقار کے ساتھ رہنے کی آزادی ہے۔ دستور ہند کی دفعات 14 اور 15 کے مطابق شہریت ترمیمی قانون اس کی تضاد ہے۔

ڈاکٹر انور امیر نے کہا کہ این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ایسے حالات میں مسلمانوں کو بالکل ڈرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ اس سے ملک میں خوف کا ماحول پیدا ہو۔ این آر سی اور سی اے اے مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے خطرناک ہے۔

شمشیر خان پٹھان نے کہا کہ ملک کے مسلمانوں نے اس قانون کے خلاف آواز حق بلند کی، آج ملک میں ملت کی بقاء کیلئے مسلمانوں کو ہر درجہ میں ہر سطح پر مخالفت کرنا لازمی ہے۔ اس کالے قانون سے جمہوریت خطرے میں ہے ساتھ ہی ملک کی گنگا جمنی تہذیب بھی ختم ہوسکتی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا محمود دریآبادی اور عوامی وکاس پارٹی کے صدر شمشیر خان پٹھان سے گفتگو کی۔

Intro:بھارت کی عوام کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ این آر سی اور سی اے اے موجودہ حکومت کا ایک سیاسی جال ہے۔ کیونکہ اب حکومت کے پاس کوئی بڑا مدعا نہیں اور حکومت عوام کی نفسیاتی طور پر الجھا رہی ہے پھر ہندو مسلم کو موضوع بحث بنا کر پیش کر رہی ہے۔ اس طرح کا اظہار رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا محمود دریآبادی نے کیا۔

ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہر طرح کا احتجاج جاری ہے۔ آج بروز اتوار 5 جنوری 2020 کی شب میں 8 بجے اردو میڈیا سینٹر پر رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا محمود دریآبادی، صدر عوامی وکاش پارٹی ممبئی شمشیر خان پٹھان اور معروف ہومیوپیتھی ڈاکٹر انور امیر ممبئی نے صحافیوں کے ساتھ حالات حاضرہ پر تبادلہ خیال کیا۔

حالات حاضرہ کے پیش نظر منعقد تقریب میں ڈاکٹر انور امیر نے کہا کہ این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ایسے حالات میں مسلمانوں کو بالکل ڈرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ اس سے ملک میں خوف کا ماحول پیدا ہو۔ این آر سی اور سی اے اے مسلمانوں کے لئے ہی نہیں بلکہ پورے ملک کیلئے خطرناک ہے۔

شمشیر خان پٹھان نے کہا کہ ملک مسلمانوں نے اس شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آواز حق بلند کی۔ آج ملک میں ملت کی بقاء کیلئے مسلمانوں کو ہر درجہ میں ہر سطح پر مخالفت کرنا لازمی ہے۔ اس کالے قانون سے جمہوریت خطرے میں ہے ساتھ ہی ملک کی گنگا جمنی تہذیب بھی ختم ہوسکتی ہے۔

مولانا محمود دریآبادی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون سب سے پہلے دستور ہند کے خلاف ہے۔ اس ملک میں مذہب کی بنیاد پر تعصب کرنا جمہوریت کے خلاف ہے۔ اس ملک میں ہر مذہب کے شہری کو عزت و وقار کے ساتھ رہنے کی آزادی ہے۔ دستور ہند کی دفعات 14 اور 15 کے مطابق شہریت ترمیمی قانون اس کی تضاد ہے۔


ای ٹی وی بھارت کے نمائندے ایس این انصاری نے رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا محمود دریآبادی اور صدر عوامی وکاش پارٹی بمبئی شمشیر خان پٹھان سے گفتگو کی۔


Body:۔۔


Conclusion:۔۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.