جمعیتہ علماء ہند شاخ مالیگاؤں کی بروز بدھ شب دس بجے انصار جماعت خانہ میں منعقدہ عوامی ہنگامی میٹنگ میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف مخلتف تجاویز منظور کی گئی۔
تجاویز: ۔
- حکومت کے فیصلے کے خلاف عدم تعاون ۔
- ہر گھر کے باہر "نو این آر سی و این پی آر اور سی اے اے اسٹیکرس۔
- یوم جمہوریہ پر ہر گھر کے چھت پر ترنگا لہرایا جائے گا۔
- امن و امان کے ساتھ احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
- بین المذاہب جلسہ 24 جنوری۔
- تحفظ آئین جلسہ 26 جنوری۔
- ریاستی وزیر اعلیٰ سے ملاقات۔
- مظاہرہ میں شہداء کو معاوضہ۔
- زخمیوں کا علاج اور جیلوں قید بے گناہوں کی رہائی۔
- حکومت سے سی اے اے قانون رد کرنے کا مطالبہ۔
جمعیتہ علماء ہند کی عوامی ہنگامی میٹنگ کی صدارت ایڈوکیٹ نیاز لودھی نے کی۔ اس میٹنگ میں عبدالمالک سیٹھ، مولانا اسجد ندوی، خلیل عباس، ابولیث انصاری و دیگر مقررین نے اظہار خیال پیش کیا۔
اس شہر کی معروف شخصیات میں مولانا ظہیر ملی رحمانی، مولانا فاروق ملی، محمد مکی سیٹھ، مولانا امتیاز اقبال، عمر فاروق الخدمت، ڈاکٹر خالد پرویز اور دیگر سیاسی، سماجی، ملی و فلاحی تنظمیوں کے ذمہ داران کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں سنجیدہ مزاج افراد نے شرکت کی۔
جمعیتہ علماء ہند کے تحریک عدم تعاون کو شہر کی تمام ہی سیاسی، سماجی و ملی تنظیموں نے حمایت دی ہے۔ خاص طور پر دستور ہند بچاؤ کمیٹی، دستور بچاؤ کمیٹی، مالیگاؤں اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، الخدمت گروپ، حفاظت گروپ، بھارتیہ سنوودھان سمان سمیتی اور دیگر فعال تنظیموں کے نام شامل ہیں۔
سماج وادی پارٹی مالیگاؤں کے صدر زین الدین وائر مین نے سی اے اے اور این آر سی کی معلومات عوام کے سامنے پیش کی اور جمعیتہ علماء ہند کی تحریک عدم تعاون کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔
رکن جمعیتہ علماء مولانا عمران اسجد ندوی نے میٹنگ میں موجود افراد اور سرکردہ شخضیات نے رائے طلب کی۔ اسی طرح سے انھوں نے جمعیتہ علماء کی میٹنگ کی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تجاویز کا اعادہ بھی کیا۔