ETV Bharat / state

علاج کے لیے تڑپ رہی خاتون نے دم توڑا

author img

By

Published : May 9, 2020, 9:18 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں ایک خاتون نے علاج نہ ملنے کی صورت میں دم توڑ دیا۔ اس کے اہل خانہ 15 گھنٹوں تک ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال تک دوڑ لگاتے رہے۔

علاج کے لیے تڑپ رہی خاتون نے دم توڑا
علاج کے لیے تڑپ رہی خاتون نے دم توڑا

کوویڈ-19 کے مریضوں کا علاج اپنی جان جوکھم میں ڈالنے کا ڈھنڈورا پیٹ-پیٹ کر دنیا بھر سے واہ واہی بٹورنے نے والے ڈاکٹرس، طبی عملہ کے افراد، اور بطور خاص بڑے اور نامی گرامی ہسپتالوں کا دوسرا، انتہائی شرمناک اور گھناونا رخ سامنے آیا ہے۔ ایک 42 سالہ مسلم خاتون 15 گھنٹوں تک علاج کے لیے تڑپتی رہی، رشتہ دار ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال تک دوڑ لگاتے رہے، لیکن ممبئی کے بڑے اور نامی گرامی اسپتالوں میں سے کسی نے بھی اس کا علاج کرنے کو ضروری نہیں سمجھا۔ کسی بھی دواخانے نے علاج اور دوا کے لیے تڑپتی ہوئی اس خاتون کو اپنے یہاں داخل نہیں کیا۔کسی نے بھی دوا کا ایک خطرہ بھی اس کے حلق میں نہیں ٹپکایا۔ اور بالاخر اس بد قسمت خاتون نے علاج اور دوا کے لیے ترستی ہوئی انکھوں سے ایک اسپتال کے گیٹ میں دم توڑ دیا۔

یہ خاتون کووڈ-19 کی مریضہ نہیں تھیں، کل شام سات بجے تک مکمل صحت مند و تندرست اس خاتون کی کل افطار کرتے ہی اچانک طبیعت خراب ہوئی۔ناک سے خون جانا شروع ہوا، ایک طرف کی انکھ متاثر ہوئی۔ تو رشتہ دارو نے فوری اسپتال کی طرف دوڑ لگائی۔ ان اسپتالوں کی طرف جنھوں نے انسانیت کو شرمسار کرکے اپنے چہروں پر ایک بدنما داغ لگا لیا۔

ایک ایسا مریض جسے علاج کی فوری ضرورت ہو اور ہو سکتا کہ بروقت علاج کے بعد اسکی زندگی بچ جائے، اس کا علاج کرنے سے انکار کرنا ارادتاً قتل یا غیر ارادتاً قتل کس زمرے میں آتا ہے یہ تو ماہر قانون ہی جانتے ہیں، مگر ایسے ڈاکٹروں کو جو تڑپتے ہوئے مریض کو لاعلاج چھوڑ دیں کیا کہیں گے

کوویڈ-19 کے مریضوں کا علاج اپنی جان جوکھم میں ڈالنے کا ڈھنڈورا پیٹ-پیٹ کر دنیا بھر سے واہ واہی بٹورنے نے والے ڈاکٹرس، طبی عملہ کے افراد، اور بطور خاص بڑے اور نامی گرامی ہسپتالوں کا دوسرا، انتہائی شرمناک اور گھناونا رخ سامنے آیا ہے۔ ایک 42 سالہ مسلم خاتون 15 گھنٹوں تک علاج کے لیے تڑپتی رہی، رشتہ دار ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال تک دوڑ لگاتے رہے، لیکن ممبئی کے بڑے اور نامی گرامی اسپتالوں میں سے کسی نے بھی اس کا علاج کرنے کو ضروری نہیں سمجھا۔ کسی بھی دواخانے نے علاج اور دوا کے لیے تڑپتی ہوئی اس خاتون کو اپنے یہاں داخل نہیں کیا۔کسی نے بھی دوا کا ایک خطرہ بھی اس کے حلق میں نہیں ٹپکایا۔ اور بالاخر اس بد قسمت خاتون نے علاج اور دوا کے لیے ترستی ہوئی انکھوں سے ایک اسپتال کے گیٹ میں دم توڑ دیا۔

یہ خاتون کووڈ-19 کی مریضہ نہیں تھیں، کل شام سات بجے تک مکمل صحت مند و تندرست اس خاتون کی کل افطار کرتے ہی اچانک طبیعت خراب ہوئی۔ناک سے خون جانا شروع ہوا، ایک طرف کی انکھ متاثر ہوئی۔ تو رشتہ دارو نے فوری اسپتال کی طرف دوڑ لگائی۔ ان اسپتالوں کی طرف جنھوں نے انسانیت کو شرمسار کرکے اپنے چہروں پر ایک بدنما داغ لگا لیا۔

ایک ایسا مریض جسے علاج کی فوری ضرورت ہو اور ہو سکتا کہ بروقت علاج کے بعد اسکی زندگی بچ جائے، اس کا علاج کرنے سے انکار کرنا ارادتاً قتل یا غیر ارادتاً قتل کس زمرے میں آتا ہے یہ تو ماہر قانون ہی جانتے ہیں، مگر ایسے ڈاکٹروں کو جو تڑپتے ہوئے مریض کو لاعلاج چھوڑ دیں کیا کہیں گے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.