مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے پارٹی کے بانی بالا صاحب ٹھاکرے کے یوم پیدائش کے موقع پر شیوسینا پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا ، 'ہم نے انتہائی قدم اٹھایا ہے، کیونکہ ہم اپنے پرانے حلیفوں سے پیچھے ہٹ چکے ہیں، انہوں نے ہمارے اعتماد کو توڑا ہے اور وہ اپنے عہد کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے مجھے بتایا کہ میں نے جھوٹ بولا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ میں جھوٹا ہوں۔ یہ وہ مختلف راستے ہیں جس کو میں نے قبول کیا ہے اور ان لوگوں کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے، جن سے ہم لڑ رہے تھے۔
کسی بھی سیاسی پارٹی یا رہنما کی طرف اشارہ کیے بغیر وزیر اعلی نے کہا، 'اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے ، نہ ہی میں نے اپنا رنگ تبدیل کیا ہے'۔
پرانی یادوں کو یاد کرتے ہوئے ادھو نے کہا ، "مجھے وہ پرانے دن یاد آرہے ہیں، جب میں نے بالا صاحب ٹھاکرے سے وعدہ کیا تھا کہ ایک دن شیوسینا کا وزیر اعلی ہوگا اور آج مجھے لگتا ہے کہ ہم نے اس وعدے کو پورا کیا ہےاور یہ میرے وعدے کی تکمیل کا پہلا قدم ہے۔
انہوں نے کانگریس کے رہنما پرتھویراج چوہان کے ان دعوؤں کی طرف اشارہ کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ شیوسینا نے کانگریس کو 2014 میں حکومت بنانے کے لئے منظوری دی تھی۔
اس کا جواب دیتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا ، "2014 میں بھی (بی جے پی) نے ہمارا اعتماد توڑ دیا تھا۔ میں نے کبھی بھی وزیر اعلی بننے کا نہیں سوچا تھا ، لیکن اس کے بعد ایک مختلف صورتحال پیدا ہوگئی اور میں نے ریاست کے وزیر اعلی بننے کا فیصلہ کیا۔"
گذشتہ سال اکتوبر میں مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے بعد شیو سینا نے دعوی کیا تھا کہ ان کی اتحادی جماعت بی جے پی نے ریاست میں وعدے پورے نہیں کیے تھے اور بعد میں پارٹی سے تعلقات ختم کردیئے۔
مہاراشٹر میں حکومت بنانے کی کوشش میں ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت شیوسینا نے کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ساتھ اتحاد کرکے حکومت تشکیل دی۔