پاورلوم صنعتی شہر بھیونڈی ابھی تک کورونا وائرس سے متاثر ایک بھی مریض نہ ملنے کے باوجود لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کا چاق چوبند انتظام کے ساتھ ڈرون کی مدد سے شہر کی نگرانی کررہی ہے۔ پولیس نے اجتماعات پر پابندی عائد کرکے سبھی مذاہب کے مذہبی مقامات بند کر دیے ہیں۔
اسی کے پش منظر میں شب برات کے موقع پر ہونے والے ہجوم کی روک تھام کے لئے پولیس نے شہر کے تمام قبرستانوں کو بانس اور رسیوں کی مدد سے بیری کیٹنگ کرکے بند کر دیا ہے۔
مسلم اکثریتی شہر ممبرا اور بھیونڈی شہر میں شب برات عقیدت اور پورے احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ مساجد کو رنگ برنگ کے قمقموں اور دوسری چیزوں سے سجایا جاتا ہے۔ مساجد میں خصوصی بیانات نوافل کااہتمام ہوتا ہے۔ اس رات مسلمان قبرستان میں جاکر فاتحہ خوانی اور اپنے مرحومین کے دعائے مغفرت کرتے ہیں۔ جس کے سبب شہر کے سبھی قبرستانوں میں اچھی خاصی بھیڑ ہوتی ہے۔
اس بھیڑ کو روکنے کے لئے بھیونڈی پولیس نے شہر کے سبھی 32 قبرستانوں کو سیل کردیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈی سی پی راج کمار شندے نے بتایا کہ شہر کے سبھی 23 قبرستانوں کو سیل کرکے ٹرسٹیان کو 149 کا نوٹس دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعرات کو پولیس 24 گھنٹے پورے شہر میں گشت کرکے سخت نگرانی کرے گی۔ایس آر پی ایف اور پولیس نے مشترکہ طور پر شہر کے مختلف علاقوں میں فلیگ مارچ بھی کیا۔
فی الحال آج شام سات بجے سے لیکر جمعہ کو صبح سات بجے تک مکمل طور سے شہر میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام شہریوں کو گھر میں رہنے کا حکم دیا ہے۔
اس سے قبل ہی پولیس نے قبرستانوں میں ہجوم کوروکنے کے لئے مساجد کے امام، موذن، ٹرسٹیان، مولانا اور سبھی ذمہ داران سے کہا ہے کہ وہ مساجد سے اعلان کریں کہ لوگ اپنے گھروں میں ہی عبادت وریاضت کریں۔ جس پر عمل کرتے ہوئے سبھی ٹرسٹیوں نے شب برات کے موقع پر لوگوں کو گھروں میں رہ کر عبادت و ریاضت پر زور دیا ہے۔
جمیعت علماء ہند کے تھانے ضلع صدر مفتی محمد حذیفہ قاسمی نے اہلیان شہر سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہے وہ اپنے گھروں میں رہتے ہوئے نوافل اور مرحومین کے لیے دعا مغفرت سمیت دیگر فرائض کو انجام دیں، کیونکہ کورونا وائرس وباء سے ملک ہی نہیں بین الاقوامی سطح پر اس کے خاتمے کے لئے مہم چل رہی اور لاک ڈاون پر عمل کرتے ہوئے گھروں میں زائد افراد کو جمع نہ ہونے دیں۔