نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی سربراہ شردپوار نے آج مرکز کی بی جے پی حکومت پر سماج کو تقسیم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوبارہ بی جے پی کے ہاتھوں میں اقتدار دینا نہایت غلط ہوگا، اس لیے ہمیں اس بار غور کرنا چاہیے۔ شردپوار ممبئی میں پارٹی کے اقلیتی سیل کی میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتی طبقے کے مختلف مسائل ہیں۔ ان مسائل کو حل کیا جانا چاہیے، لیکن فی الوقت ملک میں بی جے پی کی حکومت ہے جو ان مسائل کو حل کرنے کے بجائے مذہب کی بنیادوں پر ملک کو تقسیم کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام طبقات کو ساتھ لے کرچلنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے اور ملک کے تمام لوگوں کے آئینی حقوق ہیں جن کی پاسداری ہونی چاہیے۔ لیکن فی الوقت کی حکومت لوگوں کے دلوں میں شکوک پیدا کررہی ہے۔
شردپوار نے کہا کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور شری لنکا کے کچھ حصے ہیں جہاں ہندوستان کے کچھ لوگ رہتے ہیں۔ انہیں اپنے ملک میں واپس آنا ہے جو ان کا حق ہے۔ اقلیتی طبقے کے بھی بڑی تعداد میں لوگ ملک سے باہر گیے تھے، انہیں بھی ملک میں واپس آنا ہے، لیکن جن لوگوں کے ہاتھوں میں اقتدار ہے انہیں ان کے یہ حقوق تسلیم نہیں ہیں۔
شردپوار نے کہا کہ این آر سی، سی اے اے کے ذریعے مسلمانوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے تو دوسری جانب جو خانہ بدوش لوگ ہیں، وہ بھی کسی ایک جگہ نہیں رہتے ہیں، ایسی صورت میں ان لوگوں کے ریکارڈ نہیں ملتے ہیں۔ ایسے میں وہ لوگ اپنی شہریت کے ثبوت کہاں سے لائیں گے؟ ان تمام لوگوں پر یہ مصیبت بی جے پی ہی لائی ہے۔ کچھ لوگوں کی پیدائش شری لنکا میں ہوئی ہے، انہیں بھی اپنے ملک میں واپس آنا ہے، لیکن موجودہ حکومت نے ان لوگوں کے مسائل پر غور نہیں کیا ہے۔
شردپوار نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت نواب ملک کو دی گئی ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ اقلیتی طبقے کی فلاح وبہبود کے لیے بہتر کام کریں گے۔
اس موقع پر پارٹی کے سینئر لیڈر اور کابینی وزیر اجیت پوار نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت آچکی ہے، یہ بہتر طریقے سے کس طرح چلے گی اس پر ہمیں اپنی توجہ رکھنی چاہیے۔
انہو ں نے کہا کہ ہماری حکومت تمام مذہب اور طبقے کے لوگوں کے ساتھ انصاف کرے گی۔ لیکن کچھ افواہ قصداً اڑائی جارہی ہیں تاکہ حکومت کے درمیان اختلاف پیدا کی جاسکے۔
وزیرآبپاشی جینت پاٹل نے کہا کہ ریاست میں بڑے پیمانے پر اقلیتی طبقے کے لوگوں کی حصہ داری ہے۔ اقلیتی طبقہ کے نوجوانوں کو رزگار دینے کی ذمہ داری ہماری ہے اس کے لیے ہمیں کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی اقلیتی امور کی ذمہ داری نواب ملک کو سونپی گئی ہے اور ہمیں قوی امید ہے کہ وہ نہایت موثر طریقے سے یہ ذمہ داری ادا کریں گے۔
اس موقع پر کابینی وزیر برائے اقلیتی امور نواب ملک، راجیہ سبھا ممبر مجید میمن، شبیر ودروہی وعبدالغفار ملک نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس میٹنگ میں خودکشی کیے ہوئے کسان دھرما پاٹل کے صاحبزادے نریندر پاٹل نے راشٹروادی کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔