تشار مہتا نے کہا کہ 22 نومبر کو گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو اجیت پوار کی جانب سے ایک مکتوب دیا تھا، جس میں این سی پی کے 54 اراکین اسمبلی کی دستخط تھے۔
تشار مہتا نے کہا کہ اکثریت ملنے پر ہی مہاراشٹر سے صدر راج ہٹایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ گورنر کو بی جے پی اور اجیت پوار کی جانب سے مکتوب ملا تھا، جس میں صدر راج کو ہٹانے کو کہا گیا تھا۔
گورنر کے پاس کوئی ایسی وجہ نہیں تھی جس سے اجیت پوار پر بھروسہ نہیں کرتے۔گورنر نے اس کے بعد صدر جمہوریہ کو مکتوب لکھا جس میں صدر راج ہٹانے کا ذکر کیا گیا تھا۔
مہاراشٹر میں حکومت تشکیل دینے کے لیے گورنر نے بی جے پی کے رہنما دیویندر فڑنویس کو طلب کیا کیوں کہ ان کے پاس 170 اراکین اسمبلی کی حمایت تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اجیت پوار کے مکتوب سے یہ واضح ہورہا تھا کہ این سی پی کے تمام اراکین اسمبلی بی جے پی کے ساتھ ہیں اور مہاراشٹر میں حکومت تشکیل دینے میں بی جے پی کی حمایتی ہیں۔
مکتوب میں لکھا تھا کہ صدر جمہوریہ کو گذارش کی گئی تھی کہ صدر راج ہٹایا جائے۔
تشار مہتا نے سپریم کورٹ سے دو سے تین دنوں کی مہلت مانگی ہے، تاکہ وہ اکثریت ثابت کرسکے۔