امراوتی: مہاراشٹر کے شہر امراوتی میں مبینہ لو جہاد معاملے میں رکن پارلیمان نونیت رانا نے پولیس اسٹیشن میں ہنگامہ کھڑا کر دیا اور پولیس افسران سے جارحانہ انداز میں بحث کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ بین مذاہب شادی معاملے میں لڑکی کے رشتہ داروں کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی کو شادی کے بعد حراست میں رکھا گیا ہے۔ اس کے بعد نونیت رانا نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر افسران کے ساتھ انتہائی بدتمیزی سے بات کی اور کہا کہ 'اس لڑکی کو ہمارے سامنے لاؤ۔ نونیت رانا نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کا کال ریکارڈ کیا ہے۔ Navneet Rana Argument in Police Station
واضح رہے کہ امراوتی میں مبینہ لو جہاد کا معاملہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ الزام ہے کہ ایک لڑکی کو اغوا کر کے اس کی بین المذاہب شادی کرائی گئی۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد نونیت رانا ہندو تنظیم کے کچھ کارکنان کے ساتھ راجا پیٹھ تھانے پہنچیں کہا کہ لڑکی کو ہمارے سامنے لاؤ۔ اس دوران نونیت رانا نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی سے جارحانہ انداز میں گفتگو کی۔
نونیت رانا نے بتایا کہ 'لڑکی کے والدین میرے پاس شکایت لے کر آئے تھے کہ ان کی بیٹی کو حراست میں رکھا گیا ہے، جب میں نے پولیس کو فون کیا تو میرا فون ریکارڈ کیا گیا۔ پولیس کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ میرا کال ریکارڈ کرے۔ اس دوران پولیس اور نونیت رانا کے درمیان جھگڑا ہوا اور کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا۔