ETV Bharat / state

Motocross Racing شیخ رضوان نے موٹو کراس ریسنگ میں اورنگ آباد کا نام روشن کیا - Motocross racing competitions in aurangabad

ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں موٹو کراس ریسنگ منعقد کی جاتی ہے جس میں اورنگ آباد کے بائیک رائڈرز حصہ لیتے ہیں جن میں شیخ رضوان سرفہرست ہے۔ Sheikh Rizwan made Aurangabad famous in Motocross Racing

موٹو کراس ریسنگ
موٹو کراس ریسنگ
author img

By

Published : Aug 13, 2023, 11:03 AM IST

Updated : Aug 13, 2023, 2:57 PM IST

otocross Racing

اورنگ آباد: اورنگ آباد کا موٹو کراس ریسنگ میں شہر کا نام روشن کرنے والے شیخ رضوان نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پچھلی تین دہائیوں سے شیخ رضوان موٹر کراس ریسنگ میں حصہ لے رہے ہیں اور اب تک انہوں نے 400 سے 500 ٹرافیز جیت چکے ہیں اب ان کے پاس نوجوان موٹر کراس ریسنگ کی ٹریننگ لینے کے لیے آتے ہیں۔ شیخ رضوان اب کئی سارے نوجوانوں کو ریسنگ کے لیے موٹر سائیکل موڈیفائی کر کے دے رہے ہیں۔ نوجوان کو پیغام دیتے ہوئے شیخ رضوان نے کہا کہ نوجوانوں کو نشے کی طرف نہیں بلکہ اسپورٹس کی طرف راغب ہونا چاہیے تاکہ اچھی صحت رہ سکے۔

موٹو کراس ریسنگ میں کم ہی لوگ حصہ لیتے ہیں لیکن اورنگ آباد شہر میں پچھلے چار دہائیوں سے اس ریسنگ کا شوق رکھنے والے نوجوان موجود ہیں، 1996 میں سنسکرت منڈل اورنگ آباد شہر میں موٹر کراس ریسنگ کی پریکٹس کی جاتی تھی اور اسی دوران سنسکرت منڈڑ میں موٹر کراس کی ریسنگ کا بھی انعقاد کیا گیا تھا جس کے بعد شیخ رضوان کو وہاں سے ہی موٹر سائیکل کا شوق پیدا ہو گیا۔ شیخ رضوان کا شوق تو بڑا تھا لیکن گھر کی معاشی حالت بہت خراب تھی جس کی وجہ سے وہ موٹو کراس ریسنگ میں استعمال ہونے والی گاڑی خرید نہیں سکے۔

رضوان شیخ نے یاما کی آر ایکس 100 خریدی اور اسے موڈیفائی کر کے ریسنگ میں حصہ لیا تھا۔ اورنگ آباد شہر کے شیخ رضوان نے 2003 میں پہلی بار پونہ میں موٹر کراس ریسنگ میں حصہ لیا تھا اور اپنے کریئر کی شروعات بھی وہاں سے ہی کی تھی۔ اورنگ آباد شہر میں صرف رضوان شیخ کے پاس ہی موٹو کراس ریسنگ کی دو موٹر سائیکل موجود ہے۔ موٹر کراس ریسنگ میں ترقی کرتے کرتے رضوان شیخ نے ترقی کی سیڑھیاں چڑھی اور ان کے پاس 10 سے 12 گاڑیاں موجود ہیں۔

رضوان شیخ آج بھی ماضی کے دنوں کو یاد کر کے آنکھوں سے آنسو آجاتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ گھر کی معاشی حالت بہت خراب تھی، اس وقت پیٹرول کے لیے بھی پیسے نہیں رہتے تھے، لیکن ان کے جو استاد ہوا کرتے تھے، ان کا کہنا تھا کہ فجر کی نماز کے بعد موٹرسائیکل سیکھنے والوں کو ہر روز پریکٹس کرنی ہونگی اور اگر ایک دن بھی پریکٹس کے لیے نہیں پہنچتے تھے تو استاد کی جانب سے سزا دی جاتی تھی۔ شیخ رضوان کا کہنا ہے کہ اس ریسنگ کے مختلف قوانین رہتے ہیں موٹر سائیکل کی ہارس پاور کے حساب سے ریسنگ منعقد کی جاتی ہے، اس ریسنگ میں ہیرو امپلس، ہیرو ایکس پلس، اپاچے آ ٹی آر اور دوسری گاڑیاں استعمال کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: اے ایم یو طلباء نے فارمولا بھارت مقابلے میں دوسرا انعام جیتا

شیخ رضوان کا کہنا ہے کہ موٹو کراس میں استعمال ہونے والی نئی گاڑیوں کی قیمت ساڑھے سات سے شروع ہوتی ہے لیکن سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں تین سے چار لاکھ کے بیچ میں مل جاتی ہے۔ ملک کے مختلف ریاستوں میں موٹر کراس چیمپین شپ منعقد کی جاتی ہے جس میں بڑے بڑے شہر جیسے ممبئی، پونہ، بینگلور دہلی اور مختلف شہروں میں موٹر کراس کی گاڑیاں بڑے پیمانے پر موجود رہتی ہے لیکن اورنگ آباد ضلع میں صرف رضوان شیخ کے پاس ہی اس طرح کی ریسنگ کی گاڑیاں موجود ہیں۔

اورنگ آباد شہر میں بھی موٹو کراس ریسنگ انعقاد کی جاتی ہے جس میں اورنگ آباد کے بائیک رائڈرز حصہ لیتے ہیں۔ رضوان کے ورک شاپ میں ریسنگ کے لیے استعمال ہونے والی بائیکز کو بھی موڈیفائی کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ریاست بھر کے مختلف اضلاع سے رضوان شیخ کے پاس گاڑیاں بنانے کے لیے لوگ پہنچتے ہیں اور شیخ رضوان مناسب قیمت میں ان کی گاڑیاں بنا کر دیتے ہیں۔ شیخ رضوان کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے کئی سالوں سے موٹر کراس چیمپین شپ میں حصہ لیتے آرہے ہیں اب تک انہیں 400 سے 500 اول، دوم اور سوم درجے کی ٹرافیز اور سرٹیفیکیٹ حاصل کر چکے ہیں۔

شیخ رضوان کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں نئی پیڑھی بھی موٹر کراس ریسنگ کو پسند کر رہی ہے اور کئی سارے نوجوان موٹر سائیکل چلانا سیکھنے کے لیے رابطہ کرتے ہیں اور سیکھنے کے لیے آ بھی رہے ہیں۔ رضوان ہر ہفتے دو دن صبح سات بجے سے نو بجے تک نوجوانوں کو موٹر کراس ریسنگ کی پریکٹس بھی کرواتے ہیں۔ شیخ رضوان کا نوجوانوں کے لیے پیغام ہے کہ جس طرح موجودہ دور میں نوجوان نشے کی طرف راغب ہو رہے ہیں ان سے گزارش ہے کہ وہ اسپورٹس کی طرف اپنا جھکاؤ کرے کیونکہ اگر کوئی اسپورٹ کی طرف راغب ہوتا ہے تو وہ اسے زندگی بھر نہیں چھوڑتا ہے۔

otocross Racing

اورنگ آباد: اورنگ آباد کا موٹو کراس ریسنگ میں شہر کا نام روشن کرنے والے شیخ رضوان نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پچھلی تین دہائیوں سے شیخ رضوان موٹر کراس ریسنگ میں حصہ لے رہے ہیں اور اب تک انہوں نے 400 سے 500 ٹرافیز جیت چکے ہیں اب ان کے پاس نوجوان موٹر کراس ریسنگ کی ٹریننگ لینے کے لیے آتے ہیں۔ شیخ رضوان اب کئی سارے نوجوانوں کو ریسنگ کے لیے موٹر سائیکل موڈیفائی کر کے دے رہے ہیں۔ نوجوان کو پیغام دیتے ہوئے شیخ رضوان نے کہا کہ نوجوانوں کو نشے کی طرف نہیں بلکہ اسپورٹس کی طرف راغب ہونا چاہیے تاکہ اچھی صحت رہ سکے۔

موٹو کراس ریسنگ میں کم ہی لوگ حصہ لیتے ہیں لیکن اورنگ آباد شہر میں پچھلے چار دہائیوں سے اس ریسنگ کا شوق رکھنے والے نوجوان موجود ہیں، 1996 میں سنسکرت منڈل اورنگ آباد شہر میں موٹر کراس ریسنگ کی پریکٹس کی جاتی تھی اور اسی دوران سنسکرت منڈڑ میں موٹر کراس کی ریسنگ کا بھی انعقاد کیا گیا تھا جس کے بعد شیخ رضوان کو وہاں سے ہی موٹر سائیکل کا شوق پیدا ہو گیا۔ شیخ رضوان کا شوق تو بڑا تھا لیکن گھر کی معاشی حالت بہت خراب تھی جس کی وجہ سے وہ موٹو کراس ریسنگ میں استعمال ہونے والی گاڑی خرید نہیں سکے۔

رضوان شیخ نے یاما کی آر ایکس 100 خریدی اور اسے موڈیفائی کر کے ریسنگ میں حصہ لیا تھا۔ اورنگ آباد شہر کے شیخ رضوان نے 2003 میں پہلی بار پونہ میں موٹر کراس ریسنگ میں حصہ لیا تھا اور اپنے کریئر کی شروعات بھی وہاں سے ہی کی تھی۔ اورنگ آباد شہر میں صرف رضوان شیخ کے پاس ہی موٹو کراس ریسنگ کی دو موٹر سائیکل موجود ہے۔ موٹر کراس ریسنگ میں ترقی کرتے کرتے رضوان شیخ نے ترقی کی سیڑھیاں چڑھی اور ان کے پاس 10 سے 12 گاڑیاں موجود ہیں۔

رضوان شیخ آج بھی ماضی کے دنوں کو یاد کر کے آنکھوں سے آنسو آجاتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ گھر کی معاشی حالت بہت خراب تھی، اس وقت پیٹرول کے لیے بھی پیسے نہیں رہتے تھے، لیکن ان کے جو استاد ہوا کرتے تھے، ان کا کہنا تھا کہ فجر کی نماز کے بعد موٹرسائیکل سیکھنے والوں کو ہر روز پریکٹس کرنی ہونگی اور اگر ایک دن بھی پریکٹس کے لیے نہیں پہنچتے تھے تو استاد کی جانب سے سزا دی جاتی تھی۔ شیخ رضوان کا کہنا ہے کہ اس ریسنگ کے مختلف قوانین رہتے ہیں موٹر سائیکل کی ہارس پاور کے حساب سے ریسنگ منعقد کی جاتی ہے، اس ریسنگ میں ہیرو امپلس، ہیرو ایکس پلس، اپاچے آ ٹی آر اور دوسری گاڑیاں استعمال کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: اے ایم یو طلباء نے فارمولا بھارت مقابلے میں دوسرا انعام جیتا

شیخ رضوان کا کہنا ہے کہ موٹو کراس میں استعمال ہونے والی نئی گاڑیوں کی قیمت ساڑھے سات سے شروع ہوتی ہے لیکن سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں تین سے چار لاکھ کے بیچ میں مل جاتی ہے۔ ملک کے مختلف ریاستوں میں موٹر کراس چیمپین شپ منعقد کی جاتی ہے جس میں بڑے بڑے شہر جیسے ممبئی، پونہ، بینگلور دہلی اور مختلف شہروں میں موٹر کراس کی گاڑیاں بڑے پیمانے پر موجود رہتی ہے لیکن اورنگ آباد ضلع میں صرف رضوان شیخ کے پاس ہی اس طرح کی ریسنگ کی گاڑیاں موجود ہیں۔

اورنگ آباد شہر میں بھی موٹو کراس ریسنگ انعقاد کی جاتی ہے جس میں اورنگ آباد کے بائیک رائڈرز حصہ لیتے ہیں۔ رضوان کے ورک شاپ میں ریسنگ کے لیے استعمال ہونے والی بائیکز کو بھی موڈیفائی کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ریاست بھر کے مختلف اضلاع سے رضوان شیخ کے پاس گاڑیاں بنانے کے لیے لوگ پہنچتے ہیں اور شیخ رضوان مناسب قیمت میں ان کی گاڑیاں بنا کر دیتے ہیں۔ شیخ رضوان کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے کئی سالوں سے موٹر کراس چیمپین شپ میں حصہ لیتے آرہے ہیں اب تک انہیں 400 سے 500 اول، دوم اور سوم درجے کی ٹرافیز اور سرٹیفیکیٹ حاصل کر چکے ہیں۔

شیخ رضوان کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں نئی پیڑھی بھی موٹر کراس ریسنگ کو پسند کر رہی ہے اور کئی سارے نوجوان موٹر سائیکل چلانا سیکھنے کے لیے رابطہ کرتے ہیں اور سیکھنے کے لیے آ بھی رہے ہیں۔ رضوان ہر ہفتے دو دن صبح سات بجے سے نو بجے تک نوجوانوں کو موٹر کراس ریسنگ کی پریکٹس بھی کرواتے ہیں۔ شیخ رضوان کا نوجوانوں کے لیے پیغام ہے کہ جس طرح موجودہ دور میں نوجوان نشے کی طرف راغب ہو رہے ہیں ان سے گزارش ہے کہ وہ اسپورٹس کی طرف اپنا جھکاؤ کرے کیونکہ اگر کوئی اسپورٹ کی طرف راغب ہوتا ہے تو وہ اسے زندگی بھر نہیں چھوڑتا ہے۔

Last Updated : Aug 13, 2023, 2:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.