اورنگ آباد: رب کائنات کی رضا مندی کے لیے اللہ کی راہ میں سب کچھ قربان کرنے اور اُسوہ ابراہیمی پر عمل پیرا ہونے کا نام قربانی ہے اور قربانی کے بغیر عیدالاضحی کا تصور محال ہے لیکن اورنگ آباد سے پندرہ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع چھوٹا سا گاوں پنڈھر پور میں آشادھی ایکادشی کے دن پڑنے والی عیدالاضحی کے موقع پر مقامی مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے قربانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی کافی تعریف کی جا رہی ہے۔
اورنگ آباد کی ولوج پولیس نے جمعرات کی شام یہاں پنڈھر پور کے شری وٹھل رکمنی مندر میں امن کمیٹی کی میٹنگ بلائی تھی۔ اس موقع پر منعقدہ اجلاس میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے عیدالاضحی پر قربانی نہ کرنے کا اہم فیصلہ کیا گیا۔ اس سال آشادھی ایکادشی اور عیدالاضحی پورے مہاراشٹر میں ایک ہی دن 29 جون کو ہیں۔ ہندو مسلم اتحاد کی مثال پیش کرتے ہوئے بھگوان وٹھل منی کے ولوج علاقے کے مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے اس دن کے بجائے دوسرے یا تیسرے دن بکروں کی قربانی دینے کا اہم فیصلہ کیا ہے۔
آشادھی ایکادشی کے دن پورے ضلع سے لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند صبح سے ہی پنڈھر پور گاؤں میں واقع مندر کے درشن کے لیے آتے ہیں۔ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے جب گاؤں پہنچ کر گاؤں والوں سے بات کی تو ان کا کہنا ہے کہ اس سال ایکا دشی اور عید الاضحیٰ ایک ہی دن مہاراشٹر بھر میں منایا جائے گا۔ دونوں تہواروں کو مد نظر رکھتے ہوئے عید الاضحی پر جانور ذبح نہ کرنے کا اہم فیصلہ اورنگ آباد ضلع کے والوج علاقہ کے مسلمانوں نے کیا ہے۔جبکہ مسلمانوں کے اس فیصلہ کا ہر ایک محاذ پر استقبال کیا جا رہا ہے چند روز بعد آشاڈھی ایکادیشی تہوار ہے جبکہ 29 جون کو مذکورہ تہوار انتہائی پر جوش انداز میں منایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:SDRF In Aurangabad سیلاب سے بچنے کے لیے ایس ڈی آر ایف کی ٹریننگ
عید کے روز قربانی سے اجتناب کا فیصلہ کتنا مناسب ہے یا نہیں ،اس سے قطع نظر ،آپسی بھائی چارے اور باہمی احترام کے جذبے سے جو قدم اٹھایا گیا ہے اس کی ستائش ہونی چاہیئے ،کیونکہ ملک کو آپسی اتحاد کی آج جتنی ضرورت ہے اس سے پہلے کبھی نہیں تھی ، پنڈھر پور کے مسلمانوں نے ملک بھر کو یہی پیغام دیا ہے ۔