جس میں شہریوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ یہ دستخطی کیمپ رضا اکیڈمی کی جانب سے لگایا گیا تھا جنہوں نے اس ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر رکھا ہے۔
دراصل ممبئی سے رضا اکیڈمی اور سنی جمعیة علما نے بھی عرضداشت داخل کی ہے اور وہ اس سلسلہ میں شہریوں کے دستخط بھی کورٹ میں پیش کرنا چاہ رہے ہیں تاکہ کورٹ کو بتایا جاسکے کہ ملک بھر سے لوگ صرف زبانی نہیں بلکہ اس ایکٹ کے خلاف اپنی دستخط بھی پیش کر رہے ہیں۔
اس سلسلہ میں غوثیہ مسجد شملہ پارک کوسہ کے خطیب و سنی دعوت اسلامی کے مبلیغ عمران شیخ نے بتایا کہ 'اس ایکٹ کے خلاف ہمیں چند نہیں بلکہ کروڑوں دستخط کرانی ہے اور قانونی چارہ جوئی کے ساتھ اس سیاہ قانون کو خارج کرانا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'یہ سارے دستخط رضا اکیڈمی کے دفتر میں پہنچائے جائیں گے جہاں سے ایک وفد اتوار کو یہ سب لے کر دہلی کے لئے روانہ ہوگا۔
اسی طرح سنی نوری جامع مسجد کے باہر بیٹھے رضا اکیڈمی ذمہ دار نعیم رضوی نے بتایا کہ 'ہم اس قانون کے خلاف ہیں اور اگرچہ احتجاج کر رہے ہیں تو وہ آئین کی حد میں رہ کر جہاں کہیں بھی احتجاجی دھرنا، ریلی اور اس ایکٹ کے خلاف احتجاج ہوا ہے آئین کی حد میں اور یہ دستخطی مہم جو ہم ممبرا سے دو لاکھ کے قریب کرائیں گے یہ بھی آئین کی حد میں رہ کر کرائیں گے۔
اس سلسلہ میں غوثیہ مسجدکے ٹرسٹی صلاح الدین شیخ نے بتایا کہ 'آج مساجد کے باہر سیکڑوں لوگوں نے نہ صرف دستخط کئے بلکہ کئی لوگ اس فارم کی نقل اپنے ساتھ لے گئے سوسائٹی اور محلہ والوں کی دستخط کروانے کے لئے اور یہ کیمپ ہفتہ کی شام تک یہاں لگا رہے گا۔
ا س طرح جس مسجد کے باہر بھی دستخطی مہم چلائی گئی ہر جگہ لوگوں کا اژدہام نظر آیا۔