ETV Bharat / state

مہاراشٹر: ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کی گورنر سے ملاقات

مہاراشٹر اسٹیٹ اقلیتی کمیشن کے چیئرمین حاجی عرفات شیخ نے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے راج بھون میں ملاقات کر کے اقلیتی کمیشن کی رپورٹ پیش کی اور ریاست کی برسر اقتدار مہا وکاس اگھاڑی حکومت پر اقلیتوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا۔

ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کی گورنر سے ملاقات
ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کی گورنر سے ملاقات
author img

By

Published : Dec 17, 2019, 7:02 PM IST

Updated : Dec 17, 2019, 8:00 PM IST

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کے دوران حاجی عرفات شیخ نے اُنہیں بتایا کہ ڈیڑھ برس قبل اُنہیں شیوسینا بی جے پی کی متحدہ حکومت میں ریاستی اقلیتی کمیشن کا چیئرمین بنایا گیا، اس عرصے میں اُنہوں نے 'اقلیتی کمیشن آپ کے دروازے پر' مہم کے تحت مہاراشٹر کے تمام 36 اضلاع کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن 28 اضلاع کے دورے کے بعد ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق نافذ اور اس کے سبب چند اضلاع کے دورے مکمل نہ ہو سکے اور بقیہ اِن تمام دوروں کی مکمل رپورٹ اس وقت کے وزیرِاعلیٰ دیویندر فرنویس کو پیش نہیں کی جا سکی۔

حاجی عرفات شیخ ، ویڈیو

حاجی عرفات نے بتایا کہ اقلیتی کمیشن کی اسی رپورٹ کو جب موجودہ حکومت کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو پیش کرنے اور اقلیتوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کے لیے کمیشن کی جانب سے مسلسل وقت مانگے جانے کے بعد بھی وزیرِاعلیٰ کے دفتر سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا تو مجھے یہ محسوس ہونے لگا کہ ریاست کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت و دفتر وزیراعلیٰ مجھ سے سیاسی انتقام لینے کا کام کر رہا ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ نوی ممبئی کے تنظیم المسلمین سوسائٹی کو مسجد کے لیے زمین وقف کروانے کے لیے حکومتی سطح پر میں نے بھر پور کوششیں کیں اور جب سوسائٹی کو مسجد کے لیے جگہ ملی تو اس کے حصول کے لیے سرکاری اجازت نامہ دینے میں مقامی پولیس نے طرح طرح کی رکاوٹیں کھڑی کیں، یہاں تک کہ عدالت کے حکم کو بھی تسلیم نہیں کیا گیا لہٰذا اس مسئلے کے حل کے لیے وزیرِاعلیٰ کے دفتر سے ملاقات کرنے کا وقت نا دے کر ٹال مٹول سے کام لیا گیا نیز ہر بار اقلیتی کمیشن کو نظر انداز کیا گیا۔

مہاراشٹر اقلیتی کمیشن کے چیئرمین حاجی عرفات نے عہدے سے استعفی دیا
مہاراشٹر اقلیتی کمیشن کے چیئرمین حاجی عرفات نے عہدے سے استعفی دیا

حاجی عرفات کے مطابق اِنہیں تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اقلیتوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ریاستی حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور نہ ہی ریاست کے موجودہ وزیرِاعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے پاس اقلیتوں کے مسائل کو سننے کا وقت ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ 'جب موجودہ حکومت میں اقلیتوں کو انصاف نہیں مل سکتا تو اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کے عہدے پر رہنے کا کیا فائدہ؟ اسی لیے میں نے ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

حاجی عرفات نے اخیر میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو بتایا کہ میں نے اس عہدے کو اقلیت، قوم و ملت کی فلاح و بہبود کے لیے سنبھالا تھا اور میں نے گزشتہ ایک برس میں مہاراشٹر کے تقریباً تمام اضلاع کا دورہ کیا اور اقلیتوں کے مسائل کو نہ صرف سمجھا بلکہ انہیں حل کرنے کی ہر ممکن کوششیں بھی کیں اور اب تک جتنا بھی کام کیا ہے اس سے مطمئن ہوں نیز مستقبل میں بھی اپنی قوم کی اسی طرح خدمت انجام دیتا رہوں گا۔

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کے دوران حاجی عرفات شیخ نے اُنہیں بتایا کہ ڈیڑھ برس قبل اُنہیں شیوسینا بی جے پی کی متحدہ حکومت میں ریاستی اقلیتی کمیشن کا چیئرمین بنایا گیا، اس عرصے میں اُنہوں نے 'اقلیتی کمیشن آپ کے دروازے پر' مہم کے تحت مہاراشٹر کے تمام 36 اضلاع کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن 28 اضلاع کے دورے کے بعد ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق نافذ اور اس کے سبب چند اضلاع کے دورے مکمل نہ ہو سکے اور بقیہ اِن تمام دوروں کی مکمل رپورٹ اس وقت کے وزیرِاعلیٰ دیویندر فرنویس کو پیش نہیں کی جا سکی۔

حاجی عرفات شیخ ، ویڈیو

حاجی عرفات نے بتایا کہ اقلیتی کمیشن کی اسی رپورٹ کو جب موجودہ حکومت کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو پیش کرنے اور اقلیتوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کے لیے کمیشن کی جانب سے مسلسل وقت مانگے جانے کے بعد بھی وزیرِاعلیٰ کے دفتر سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا تو مجھے یہ محسوس ہونے لگا کہ ریاست کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت و دفتر وزیراعلیٰ مجھ سے سیاسی انتقام لینے کا کام کر رہا ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ نوی ممبئی کے تنظیم المسلمین سوسائٹی کو مسجد کے لیے زمین وقف کروانے کے لیے حکومتی سطح پر میں نے بھر پور کوششیں کیں اور جب سوسائٹی کو مسجد کے لیے جگہ ملی تو اس کے حصول کے لیے سرکاری اجازت نامہ دینے میں مقامی پولیس نے طرح طرح کی رکاوٹیں کھڑی کیں، یہاں تک کہ عدالت کے حکم کو بھی تسلیم نہیں کیا گیا لہٰذا اس مسئلے کے حل کے لیے وزیرِاعلیٰ کے دفتر سے ملاقات کرنے کا وقت نا دے کر ٹال مٹول سے کام لیا گیا نیز ہر بار اقلیتی کمیشن کو نظر انداز کیا گیا۔

مہاراشٹر اقلیتی کمیشن کے چیئرمین حاجی عرفات نے عہدے سے استعفی دیا
مہاراشٹر اقلیتی کمیشن کے چیئرمین حاجی عرفات نے عہدے سے استعفی دیا

حاجی عرفات کے مطابق اِنہیں تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اقلیتوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ریاستی حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور نہ ہی ریاست کے موجودہ وزیرِاعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے پاس اقلیتوں کے مسائل کو سننے کا وقت ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ 'جب موجودہ حکومت میں اقلیتوں کو انصاف نہیں مل سکتا تو اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کے عہدے پر رہنے کا کیا فائدہ؟ اسی لیے میں نے ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

حاجی عرفات نے اخیر میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو بتایا کہ میں نے اس عہدے کو اقلیت، قوم و ملت کی فلاح و بہبود کے لیے سنبھالا تھا اور میں نے گزشتہ ایک برس میں مہاراشٹر کے تقریباً تمام اضلاع کا دورہ کیا اور اقلیتوں کے مسائل کو نہ صرف سمجھا بلکہ انہیں حل کرنے کی ہر ممکن کوششیں بھی کیں اور اب تک جتنا بھی کام کیا ہے اس سے مطمئن ہوں نیز مستقبل میں بھی اپنی قوم کی اسی طرح خدمت انجام دیتا رہوں گا۔

Intro:*حاجی عرفات کی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات*
*میرے مذھب سے بڑھ کر وزارت نہیں: حاجی عرفات شیخ*
ممبئی: مہاراشٹر اسٹیٹ اقلیتی کمیشن کے چیئرمین حاجی عرفات شیخ نے آج راج بھون میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی اور اقلیتی کمیشن کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے ریاست کی مہا وکاس آ گھاڑی حکومت پر اقلیتوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کے دوران حاجی عرفات شیخ نے اُنہیں بتایا کہ ڈیڑھ سال قبل اُنہیں شیوسینا - بی جے پی کی متحدہ حکومت میں ریاست کی اقلیتی کمیشن کا چیئرمین بنایا گیا اس اس عرصے میں اُنہوں نے "اقلیتی کمیشن آپ کے دروازے پر" مہم کے تحت مہاراشٹر کے تمام ۳۶/ اضلاع کا دورہ تشکیل دیا اور ۲۸/ اضلاع کے دورے کے بعد جب ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق نافذ العمل ہوا تو اس کے سبب چند اضلاع کے دورے مکمل نہ ہو سکے اور ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کی وجہ سے اِن تمام دوروں کی مکمل رپورٹ اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ دیویندر فرنویس کو پیش نہیں کی جا سکی۔


اُنہیں نے بتایا کہ اقلیتی کمیشن کی اسی رپورٹ کو جب موجودہ حکومت کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو پیش کرنے اور اقلیتوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کے لئے کمیشن کی جانب سے مسلسل وقت مانگے جانے کے بعد بھی وزیرِ اعلیٰ کے دفتر سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا تو مجھے یہ محسوس ہونے لگا کہ ریاست کی مہا وکاس آگھاڑی حکومت و دفتر وزیرِ اعلیٰ مجھ سے سیاسی انتقام لینے کا کام کر رہا ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ نوی ممبئی کے تنظیم المسلمین سوسائیٹی کو مسجد کے لئے پلاٹ الاٹ کروانے کے لئے حکومتی سطح پر میں نے بھر پور کوششیں کیں اور جب سوسائیٹی کو مسجد کے لیے جگہ ملی تو اس کے حصول کے لئے سرکاری اجازت نامہ دینے میں مقامی پولیس نے طرح طرح کی رکاوٹیں کھڑی کیں یہاں تک کے عدالت کے حکم کو بھی تسلیم نہیں کیا گیا لہٰذا اس مسئلے کے حل کے لئے بھی وزیرِ اعلیٰ کے دفتر سے بار بار کئے جانے کے باوجود ٹال مٹول سے کام لیا گیا نیز ہر بار اقلیتی کمیشن کو نظر انداز کیا گیا اور اِنہیں تمام باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اقلیتوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ریاستی حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور نہ ہی ریاست کے وزیرِ اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے پاس اقلیتوں کے مسائل کو سننے کا وقت ہے۔


اُنہوں نے کہا کہ جب موجودہ حکومت میں اقلیتوں کو انصاف نہیں مل سکتا تو اس عہدے پر رہنے کا کیا فائدہ اسی لئے میں ریاستی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اُنہوں نے آخر میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو بتایا کہ میں نے اس عہدے کو اقلیتوں، قوم و ملت کی فلاح و بہبود کے لئے سنبھالا تھا اور الحمدلللہ میں نے گذشتہ ایک سال میں مہاراشٹر کے تقریباً تمام اضلاع کا دورہ کیا اور اقلیتوں کے مسائل کو نہ صرف سمجھا بلکہ انہیں حل کرنے کی ہر ممکن کوششیں بھی کیں اور میں نے اب تک جتنا بھی کام کیاہے میں اس سے مطمئن ہوں اور مستقبل میں بھی اپنی قوم کی اسی طرح خدمت انجام دیتا رہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کے ناطے میں نے جن کاموں کو ہاتھوں میں لیا تھا انشاء اللہ انہیں مکمل کرنے کی ہر ممکن کوششیں کروں گا خصوصی طور پر وقف بورڈ کے مسائل، مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن اور اقلیتوں سے منسلک تمام حل کئے جائیں گے۔Body:..Conclusion:..
Last Updated : Dec 17, 2019, 8:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.