گزشتہ ہفتے بارش کے سبب ممبئی کے فورٹ اور مالونی علاقے میں بلڈنگ منہدم ہونے کے واقعات رونما ہوئے تھے جس میں متعدد افراد کی موت بھی ہوئی تھی اس کے بعد سے ہی مکینوں میں خوف کا ماحول پایا جا رہا ہے۔
ممبئی میں بارش کے ایام میں عمارتیں منہدم ہونے کے واقعات معمول بن گئے ہیں جس میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوتے ہیں حالانکہ حکومتیں متاثرین کو مالی امداد کا اعلان تو کرتی ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ آخر عوام کب تک اس طرح کے حادثات سے دوچار ہوتی رہے گی۔
ای ٹی وی بھارت کو حاصل شدہ آر ٹی آئی دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ سات برسوں میں ممبئی میں 3 ہزار 945 عمارتیں منہدم ہوئی ہیں جس میں 300 لوگ موت کے منہ میں چلے گئے ہیں جبکہ ایک ہزار 146 افراد ان حادثات میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ممبئی: اضافی بجلی بل کے خلاف احتجاج
اس کے علاوہ اگر صرف سنہ 2019 کی بات کریں تو 622 عمارتیں منہدم ہوئی تھیں جس کے سبب 51 افراد ہلاک اور 227 زخمی ہوئے تھے۔
ممبئی جیسے گُنجان آبادی والے شہر میں لاکھوں مخدوش عمارتیں ہیں اور حکومت ہر برس مانسون سے قبل ان مخدوش عمارتوں کی فہرست بھی بناتی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ ان عمارتوں کے مکین اپنا آشیانہ چھوڑ کر کہاں جائیں گے؟