ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود ہوٹل والوں کی حالت خستہ

author img

By

Published : Aug 19, 2021, 6:34 PM IST

ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے بھنڈی بازار، محمد علی روڈ، پایدھونی، ڈونگری، ناگپاڑہ، جنکش ان جگہوں پر مغلائی کھانوں کی ہوٹلوں کی تعداد خاصی ہے اور زیادہ تر مسلم طبقے لوگ اس کاروبار سے ہی منسلک ہیں، جو گذشتہ دو سالوں سے لاک ڈاؤن کی صعوبتیں جھیل رہا ہے۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود ہوٹل والوں کی حالت خستہ
لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود ہوٹل والوں کی حالت خستہ

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود جنوبی ممبئی کے ہوٹل کے کاروباریوں کی حالت خستہ ہے۔مینارہ مسجد کی گلیاں میں جہاں دوپہر کے بعد کھانوں کے شائقین کی بھیڑ نظر آتی تھی آج ان گلیوں کے حالات بالکل لاک ڈاؤن جیسے ہی ہیں۔

ماشاءاللہ ہوٹل کے مالک عبداللہ کہتے ہیں کہ ہوٹل کا کاروبار خاص کر اس علاقے میں شام سے دیر رات تک اپنے عروج پر رہتا ہے، حکومت نے ہوٹل کھولنے کا وقت 10 بجے تک ہی مقرر کیا ہے، جو کاروبار کے لیے ناکافی ہے۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود ہوٹل والوں کی حالت خستہ

دوسری اہم بات یہ ہے کہ ویکسین لینے والے افراد کو ہی لوکل ٹرین سے سفر کرنے کی اجازت ہے، جس کی وجہ سے ہر خاص و عام کی رسائی ممبئی میں ممکن نہیں ہے۔ اب ممبئ میں ہی رسائی مشکل ہے تو وہ ہوٹل تک کیسے آئیں گے۔

ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے بھنڈی بازار، محمد علی روڈ، پایدھونی، ڈونگری، ناگپاڑہ، جنکش ان جگہوں پر مغلائی کھانوں کی ہوٹلوں کی تعداد خاصی ہے اور زیادہ تر مسلم طبقے لوگ اس کاروبار سے ہی منسلک ہیں، جو گذشتہ دو سالوں سے لاک ڈاؤن کی صعوبتیں جھیل رہا ہے۔

مینارہ مسجد کی یہ گلی عام دنوں میں اور ماہ مقدس میں روشنیوں اور قمقموں میں ڈوبی ہوئی رہتی تھی۔دور دراز علاقوں سے لوگ یہاں آتے تھے لیکن اب بدل چکے ہیں لاک ڈاؤن کے بعد سے اب لوگ یہاں آنے سے گریز کرتے ہیں۔حالانکہ یہاں موجود ہوٹل کاؤنٹر پارسل خدمات کے لئے کھلے ہیں لیکن جب گراہک ہی نہیں ہیں تو ہوٹل کی پارسل خدمات کا کوئی خاص نتیجہ نہیں نکل پایا ہے۔

ہوٹل کے مالکان کا کہنا ہے کہ اس لاک ڈاؤن اور قوانین نے تو سب کچھ تباہ کر دیا ہےہوٹل کا یہ کاروبار اب وینٹیلیٹر پر آخری سانسیں کے رہا ہے۔

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود جنوبی ممبئی کے ہوٹل کے کاروباریوں کی حالت خستہ ہے۔مینارہ مسجد کی گلیاں میں جہاں دوپہر کے بعد کھانوں کے شائقین کی بھیڑ نظر آتی تھی آج ان گلیوں کے حالات بالکل لاک ڈاؤن جیسے ہی ہیں۔

ماشاءاللہ ہوٹل کے مالک عبداللہ کہتے ہیں کہ ہوٹل کا کاروبار خاص کر اس علاقے میں شام سے دیر رات تک اپنے عروج پر رہتا ہے، حکومت نے ہوٹل کھولنے کا وقت 10 بجے تک ہی مقرر کیا ہے، جو کاروبار کے لیے ناکافی ہے۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود ہوٹل والوں کی حالت خستہ

دوسری اہم بات یہ ہے کہ ویکسین لینے والے افراد کو ہی لوکل ٹرین سے سفر کرنے کی اجازت ہے، جس کی وجہ سے ہر خاص و عام کی رسائی ممبئی میں ممکن نہیں ہے۔ اب ممبئ میں ہی رسائی مشکل ہے تو وہ ہوٹل تک کیسے آئیں گے۔

ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے بھنڈی بازار، محمد علی روڈ، پایدھونی، ڈونگری، ناگپاڑہ، جنکش ان جگہوں پر مغلائی کھانوں کی ہوٹلوں کی تعداد خاصی ہے اور زیادہ تر مسلم طبقے لوگ اس کاروبار سے ہی منسلک ہیں، جو گذشتہ دو سالوں سے لاک ڈاؤن کی صعوبتیں جھیل رہا ہے۔

مینارہ مسجد کی یہ گلی عام دنوں میں اور ماہ مقدس میں روشنیوں اور قمقموں میں ڈوبی ہوئی رہتی تھی۔دور دراز علاقوں سے لوگ یہاں آتے تھے لیکن اب بدل چکے ہیں لاک ڈاؤن کے بعد سے اب لوگ یہاں آنے سے گریز کرتے ہیں۔حالانکہ یہاں موجود ہوٹل کاؤنٹر پارسل خدمات کے لئے کھلے ہیں لیکن جب گراہک ہی نہیں ہیں تو ہوٹل کی پارسل خدمات کا کوئی خاص نتیجہ نہیں نکل پایا ہے۔

ہوٹل کے مالکان کا کہنا ہے کہ اس لاک ڈاؤن اور قوانین نے تو سب کچھ تباہ کر دیا ہےہوٹل کا یہ کاروبار اب وینٹیلیٹر پر آخری سانسیں کے رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.