ETV Bharat / state

ممبئی: کورونا کی وجہ سے تاجر پیشہ افراد کو کروڑوں روپے کا نقصان

مممبئی کے کاروباریوں کو عید کے موقع پر لاک ڈاؤن نافذ ہونے کی وجہ سے بہت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس لاک ڈاؤن نے کیا چھوٹے کیا بڑے، تمام دکانداروں کو نقصان پہنچایا ہے۔ جس کا جتنا بڑا کاروبار تھا، اس کو اتنا ہی نقصان پہنچا ہے۔ اس نے بہتوں کی روزی روٹی کو ’لاک‘ کردیا ہے۔

کورونا کی وجہ سے تاجر پیشہ افراد کو کروڑوں روپئے کا نقصان
کورونا کی وجہ سے تاجر پیشہ افراد کو کروڑوں روپئے کا نقصان
author img

By

Published : May 12, 2021, 8:47 PM IST

مہاراشٹر میں کورونا کے باعث نافذ لاک ڈاؤن کے سبب سڑکوں پر چہل پہل دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ رمضان اور پھر عید کی خریداری کے موقع پر دکانیں بند ہونے کے سبب شہریان ممبئی پریشانی میں مبتلا ہیں۔ اگر حکومت کی جانب سے جاری ہدایت نامے پر عمل کیا جائے تو اس بار نہ روایتی انداز میں گلے مل کر عید ملی جائے گی اور نہ ہی صبح صبح چھوٹے بچے نئے نویلے کپڑوں میں تیار ہو کر عید کی نماز کے لیے جا سکیں گے۔

مسلم اکثریتی علاقوں میں تمام کاروباریوں کو صرف عید ہی کا آسرا ہوتا ہے۔ ان میں مسلم کاروباری بھی ہوتے ہیں اور غیر مسلم بھی۔عام کپڑوں کی دکان ہو یا ریڈی میڈ گارمینٹس کی، لیڈیز اینڈ جینٹس ٹیلر ہو یا فوٹ ویئر اور زیبائش و آرائش کے مراکز، مسالہ جات کی دکانیں ہوں یا ڈرائی فروٹ کی، عید قریب آتے ہی ان تمام جگہوں پر کافی بھیڑ ہوا کرتی تھی لیکن اس مرتبہ ہر جگہ سناٹا ہے۔

اسی طرح وہ لوگ جو صرف رمضان میں کاروبار کرتے ہیں، وہ بھی اس مرتبہ گھر میں بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ لاک ڈاؤن نے نہ صرف عام لوگوں کی خوشیوں پر پانی پھیر دیا ہے بلکہ اس کی وجہ سے دکانداروں کی بھی کمر ٹوٹ گئی ہے۔

کاروبار کے حوالے سے سال بھر رمضان کا انتظار کرنے والوں میں اس مرتبہ زبردست مایوسی کا سامنا ہے۔ اس مرتبہ لاک ڈاؤن نے ان تمام کاروباریوں کو مایوس کردیا ہے۔ اس لاک ڈاؤن نے چھوٹے کیا بڑے، تمام دکانداروں کو نقصان پہنچایا ہے۔ جس کا جتنا بڑا کاروبار تھا، اس کو اتنا ہی نقصان پہنچا ہے۔ اس نے بہتوں کی روزی روٹی کو ’لاک‘ کردیا ہے۔

کف پریڈ، قلابہ، بھنڈی بازار، مدنپورہ، مومن پورہ، بائیکلہ، ممبئی سینٹرل، فارس روڈ، ڈونگری، محمد علی روڈ، کرلا، جے جے اسپتال کا علاقہ، دوٹانکی، عرب چوک، باندرہ، جوگیشوری، اندھیری، ساکی ناکہ، گھاٹ کوپر، گوونڈی، کاندیولی، ملاڈ، مالونی، پٹھان واڑی کے علاوہ ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں رمضان کی راتوں میں پیر رکھنے کی جگہ نہیں ہوا کرتی تھی مگر لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کے سبب ان دنوں افطاری کے وقت کچھ ہی دکانیں کھلتی ہیں اور مغرب کے بعد بند کردی جاتی ہیں۔

پریشان حال دکاندار اس وبا کے خاتمے کی دعا کر رہےہیں تاکہ آئندہ سال ان علاقوں کی رونقیں لوٹ آئیں۔ ممبئی ہی نہیں بلکہ بیرون ممبئی سے آنے والے کپڑوں کے کاروباری جو رمضان اور عید کے موقع پر لگنے والے کپڑے خریدنے آتے تھے، لیکن اس مرتبہ بھی کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب گزشتہ سال کی طرح امسال بھی یہاں کے بازار بند اور سڑکیں اور گلیوں میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔

یہاں کے دکانداروں نے بتایا کہ ہماری زندگی میں اس سے برے دن دیکھنے کو نہیں ملے ہیں ۔ہم اپنے ہی گھروں میں کاروبار سے دور قید ہیں۔لوگ کھانے پینے کے علاوہ کپڑوں، جوتے چپل ، عطر، میوہ جات اور ضروریات کی دیگر اشیاء کی خریداری کیلئے آتے تھے۔ رات بھر بھیڑ دکھائی دیتی تھی لیکن اس وبا نے ان دو برسوں میں یہاں کی رونقیں ختم کر دی ہیں۔کورونا کی وجہ سے بیرون ریاست سے آنے والے زدور پیشہ افراد بھی ممبئی کو خیر آباد کہہ کر اپنی اپنی ریاستوں اور گاوں کو واپس چلے گئے ہیں۔

مہاراشٹر میں کورونا کے باعث نافذ لاک ڈاؤن کے سبب سڑکوں پر چہل پہل دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ رمضان اور پھر عید کی خریداری کے موقع پر دکانیں بند ہونے کے سبب شہریان ممبئی پریشانی میں مبتلا ہیں۔ اگر حکومت کی جانب سے جاری ہدایت نامے پر عمل کیا جائے تو اس بار نہ روایتی انداز میں گلے مل کر عید ملی جائے گی اور نہ ہی صبح صبح چھوٹے بچے نئے نویلے کپڑوں میں تیار ہو کر عید کی نماز کے لیے جا سکیں گے۔

مسلم اکثریتی علاقوں میں تمام کاروباریوں کو صرف عید ہی کا آسرا ہوتا ہے۔ ان میں مسلم کاروباری بھی ہوتے ہیں اور غیر مسلم بھی۔عام کپڑوں کی دکان ہو یا ریڈی میڈ گارمینٹس کی، لیڈیز اینڈ جینٹس ٹیلر ہو یا فوٹ ویئر اور زیبائش و آرائش کے مراکز، مسالہ جات کی دکانیں ہوں یا ڈرائی فروٹ کی، عید قریب آتے ہی ان تمام جگہوں پر کافی بھیڑ ہوا کرتی تھی لیکن اس مرتبہ ہر جگہ سناٹا ہے۔

اسی طرح وہ لوگ جو صرف رمضان میں کاروبار کرتے ہیں، وہ بھی اس مرتبہ گھر میں بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ لاک ڈاؤن نے نہ صرف عام لوگوں کی خوشیوں پر پانی پھیر دیا ہے بلکہ اس کی وجہ سے دکانداروں کی بھی کمر ٹوٹ گئی ہے۔

کاروبار کے حوالے سے سال بھر رمضان کا انتظار کرنے والوں میں اس مرتبہ زبردست مایوسی کا سامنا ہے۔ اس مرتبہ لاک ڈاؤن نے ان تمام کاروباریوں کو مایوس کردیا ہے۔ اس لاک ڈاؤن نے چھوٹے کیا بڑے، تمام دکانداروں کو نقصان پہنچایا ہے۔ جس کا جتنا بڑا کاروبار تھا، اس کو اتنا ہی نقصان پہنچا ہے۔ اس نے بہتوں کی روزی روٹی کو ’لاک‘ کردیا ہے۔

کف پریڈ، قلابہ، بھنڈی بازار، مدنپورہ، مومن پورہ، بائیکلہ، ممبئی سینٹرل، فارس روڈ، ڈونگری، محمد علی روڈ، کرلا، جے جے اسپتال کا علاقہ، دوٹانکی، عرب چوک، باندرہ، جوگیشوری، اندھیری، ساکی ناکہ، گھاٹ کوپر، گوونڈی، کاندیولی، ملاڈ، مالونی، پٹھان واڑی کے علاوہ ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں رمضان کی راتوں میں پیر رکھنے کی جگہ نہیں ہوا کرتی تھی مگر لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کے سبب ان دنوں افطاری کے وقت کچھ ہی دکانیں کھلتی ہیں اور مغرب کے بعد بند کردی جاتی ہیں۔

پریشان حال دکاندار اس وبا کے خاتمے کی دعا کر رہےہیں تاکہ آئندہ سال ان علاقوں کی رونقیں لوٹ آئیں۔ ممبئی ہی نہیں بلکہ بیرون ممبئی سے آنے والے کپڑوں کے کاروباری جو رمضان اور عید کے موقع پر لگنے والے کپڑے خریدنے آتے تھے، لیکن اس مرتبہ بھی کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب گزشتہ سال کی طرح امسال بھی یہاں کے بازار بند اور سڑکیں اور گلیوں میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔

یہاں کے دکانداروں نے بتایا کہ ہماری زندگی میں اس سے برے دن دیکھنے کو نہیں ملے ہیں ۔ہم اپنے ہی گھروں میں کاروبار سے دور قید ہیں۔لوگ کھانے پینے کے علاوہ کپڑوں، جوتے چپل ، عطر، میوہ جات اور ضروریات کی دیگر اشیاء کی خریداری کیلئے آتے تھے۔ رات بھر بھیڑ دکھائی دیتی تھی لیکن اس وبا نے ان دو برسوں میں یہاں کی رونقیں ختم کر دی ہیں۔کورونا کی وجہ سے بیرون ریاست سے آنے والے زدور پیشہ افراد بھی ممبئی کو خیر آباد کہہ کر اپنی اپنی ریاستوں اور گاوں کو واپس چلے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.