ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ایڈیشنل کمشنر سریش کاکانی نے بتایا کہ کرونا وبا کی تشخیص نئی تکنیک آواز کے ذریعے کئے جانے کا 11 اگست سے آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کی آواز کی ٹیسٹنگ سے نصف گھنٹے میں پتہ چل جائیگا کہ متعلقہ شخص کرونا پازیٹیو ہے یا نیگیٹو-
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے میں تجرباتی طور پر کورونا مراکز پر اس ٹیسٹنگ کو متعارف کرایا جائے گا اسکے بعد پورے شہر میں اس کا استعمال کیا جائے گا۔ واضح رہےکہ اب تک کارپوریشن کورونا کی تشخیص کے لئے سواب ٹسٹ، اینٹیجن ٹیسٹ یا پھر اینٹیباڈئ ٹیسٹ کا استعمال کرتی تھی لیکن اب اس ٹیسٹنگ کے ذریعے کسی بھی شخص کے عمل تنفس کا مطالعہ کیا جائیگا اور اسکی آواز کے نمونوں سے ہی کورونا کی تشخیص کی جاسکے گی-
یہ تکنیک امریکہ اور اسرائیل میں طبی شعبہ میں کافی مقبول ہے اور اسکے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔کورونا سے متاثر مریض کی سب سے پہلی نشانی اسکی سانس لینے میں تکلیف ہونا ہے جس کی وجہ سے اسکے پھیپھڑے بھی اس طرح سے کام نہیں کرتے جس طرح سے عام آدمی کے پھیپھڑے کام کرتے ہیں۔